تم پہ ختم ساری چاہت ہو گی
پھر نہ کسی پہ یہ عنایت ہو گی
کچھ اس طرح سے کریں گے یاد تم کو
نہ تم کو شکوہ ہو گا نہ زمانے کو شکایت ہو گی
دل کی دھڑکن اور میری صدا ہو تم
میری پہلی اور آخری وفا ہو تم
چاہا تمہیں چاہت سے بڑھ کر
میری زندگی میں چاہت کی انتہا ہو تم
پھول بن کر مسکرانا بھی زندگی ہے
مسکرا کر غم بھولانا بھی زندگی ہے
مل کر لوگ خوش ہوتے ہیں تو کیا ہوا
ملے بغیر دوستی نبھانا بھی زندگی ہے
آرزو ہونی چاہئیے کسی کو یاد کرنے کی
لمحے تو اپنے آپ ہی مل جاتے ہیں
بدنام کر دیا اس نے مجھے بے وفا کہہ کر
میں نے اسے باعزت کر دیا با وفا کہہ کر
گلاب کا کوئی بھی نام رکھ لو مگر پہچان اس کی خوشبو سے ہوتی ہیں اسی طرح انسان کسی بھی رنگ روپ ذات یا نسل کا ہو مگر پہچان اس کی اخلاق سے ہوتی ہے