کاغذ پر کچھ لفظ لکھے ہیں
آنسو بھی دو چار گرے ہیں
لکھنے کو تو کافی کچھ تھا
لکھ کر شاید غم گھٹ جاتا
لیکن یہ بھی ہو سکتا تھا
لکھتے لکھتے دل پھٹ جاتا
میں نے ضبط کیا ہے خود پر
قلم یہیں پر توڑ دیا ہے
میں نے تیرے بارے میں اب
کچھ بھی لکھنا چھوڑ دیا ہے
اس سے کہنا!جفت!!
اور طاق!!!!
کا ہم سے نہیں کوئی واسطہ۔۔۔۔۔!!!
ہمیں تو جب بھی لگی۔۔۔۔۔!!!!
ضرب!۔۔۔۔!!!
لگی۔۔۔۔۔!!!!
تقسیم ہوئے ۔۔۔۔۔!!!!
اور بکھر بکھرگئے ۔۔۔۔۔۔۔!!!!!
بدگماں ہیں کچھ لوگ ہم سے تو کیا کریں
ہم سے ہر ذہن کے جالے نہیں اتارے جاتے
تمہاری دید پہ آنکھوں کی عمر باندھیں ہم....
تمہارے نام پہ دھڑکن چلے ! اجازت ہے....؟
وہ جاتے جاتے گلے لگ کے رونا چاہتا تھا....
ہم اُس سے اتنا نہیں کہہ سکے ! اجازت ہے....
تم جنگ نھیں تھے کہ جیت لیتے تجھے
ھم تجھے ھارے ھیں بے انتہا محبت کر کے💝
خاک محبوب ہیں
ایک پھول میرے نام نہ کرسکے آپ ۔۔!🥀
معیشت کو خطرہ ہے
یا محبت کے اصول جان نہ سکے آپ ۔۔؟
خوش رہنے کی دعا تو سبھی دیتے رہے مجھے 🖤
مگر کبھی کوٸی میرے ساتھ بیٹھ کر نہیں رویا 🥺
تمہارے بعد کا سفر رائیگاں لگا مجھ کو
اداسی ہجر میں منہ نوچتے ہوئے گزری
کسی کے پاس میسر تھے یار پورے تم
کسی کی شام تمہیں سوچتے ہوئے گزری
جس جگہ دل تھا میرے سینے میں
وحشتیں اب مقیم ہو گئی ہیں
تیرے جانے سے اور کچھ نہ سہی
میری شامیں یتیم ہو گئی ہیں
فہرستِ آرزو میں تجھے آخری لکھا
یعنی کہ تیرے بعد کوئی آرزو نہیں!
ایک بار پھر محبت کریں گے ہم...!!
بھروسہ اٹھا ہے، ہمارا جنازہ تو نہیں...!!
یہی وجہ ہے کے نہیں بن سکی میری کسی بھی شخص آج تک 😔
میں آج تک ہر شخص میں صرف تجھے ڈھونڈتا رہا ہو 🥀
اتنا شدید رہا تیرا انتظار مجھے
وقت بھی منتیں کرتا رہا کہ گزار مجھے💔 ۔
کچھ ایسا ہو یہ شام ڈھلے !
کوئی ہاتھ میں تھامے ہاتھ میرا
کوئی لیکر مجھ کو ساتھ چلے
کوئی بیٹھے میرے پہلو میں
میرے ہاتھ پے اپنا ہاتھ دھرے
اور پونچھ کہ آنسو آنکھوں سے
وہ دھیرے سے یہ بات کہے
یوں تنہا سفر اب کٹتا نہیں
چلو ہم بھی تمہارے ساتھ چلیں
کبھی فراق کبھی وصل میں حزیں ہونا
عجیب کار اذیت ہے بے یقین ہونا
ہے ایک عمر سے ہی اسی کا انتظار مجھے
وہ معجزہ جو کسی حال میں نہیں ہونا
ساری خوشیوں سے اجنبی ہو کر
اک تیرے غم سے روشناس رہیں
آج جی ہے کہ تجھ کو یاد کریں
اور پھر دیر تک اداس رہیں
عمر کتنی منزلیں طے کر چکی
دل جہاں ٹھہرا تھا ٹهہرا رہ گیا
مُدتوں روئیں گی تیری آنکھیں ہمیں بھولنے کو،
مُدتوں ہم تیرے اشکون میں پاۓ جاٸیں گے
مُدتوں روئیں گی تیری آنکھیں ہمیں بھولنے کو،
مُدتوں ہم تیرے اشکون میں پاۓ جاٸیں گے
سنو یارم
تُمہارے پاس بہت سے لوگ ہونگے
ایسے لوگ جو حَسین چہرے رکھتے ہیں
حَسین آواز.
دِلکَش مُسکُراہٹیں
جو تیرے ساتھ دن رات جیتے ہیں
دن چڑھے تجھے دیکھتے ہیں
شام ڈھلے سنگ چلتے ہیں
جو تُمہیں آسانی سے جیت لیتے ہیں
مگر اُن کے دِل یُوں نہیں دھڑکتے
جیسے تُمہارے لیے
میرا دل دھڑکتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain