سنو یارم تُمہارے پاس بہت سے لوگ ہونگے ایسے لوگ جو حَسین چہرے رکھتے ہیں حَسین آواز. دِلکَش مُسکُراہٹیں جو تیرے ساتھ دن رات جیتے ہیں دن چڑھے تجھے دیکھتے ہیں شام ڈھلے سنگ چلتے ہیں جو تُمہیں آسانی سے جیت لیتے ہیں مگر اُن کے دِل یُوں نہیں دھڑکتے جیسے تُمہارے لیے میرا دل دھڑکتا ہے
میں جہاں رہوں رہیں گے , میرے ساتھ ساتھ ہر دم تیری گفتگو کے موسم ____ تیرے ذکر کے زمانے......
ﺟﺲ ﻃﺮﺡ ﺭﯾﮉﯾﻮ ﮐﯽ ﻧﺎﺏ ﮔﮭﻤﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻣﻄﻠﻮﺑﮧ ﭼﯿﻨﻞ ﺻﺎﻑ ﭼﻠﻨﮯ ﭘﺮ ﻧﺎﺏ ﺭﻭﮎ ﻟﯽ ﺟﺎﺋﮯ ﻣﯿﮟ ﭼﺎہتا ﮨﻮﮞ ایسے ہی کسی ﻟﻤﺤﮯ ﺗﻤﮭﺎﺭﮮ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﭘﺮ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ مسکراہٹ ﮐﻮ ﻣﺴﺘﻘﻞ ﮐﺮ ﺩﻭﮞ-
سواۓ چائے کے کوئی طلب نہیں مجھے۔۔۔😍 اگر ہم سے ملنا ہو تو آپ ڈھابہ کھول لیجئے۔۔۔☕❤
خلقتِ شہر بھنور تھی ہی ہمارے حق میں تم نے بننا ہی اگر کچھ تھا تو ساحل بنتے ہم کو ترتیب میں لایا نہیں کوئی ورنہ ہم جو بنتے تو محبت سے بھرا دل بنتے ❤️
کھب٘ے پاسے درد اے رہندا رنگ چہرے دا زرد اے رہندا بس کر ،،عشقا،، معافی دےدے قسمے ہن ،،سر درد،، اے رہندا
ہر ایک سانس پہ محتاج ہوں میں اسکے لئیے وہ میری نبض کو مٹھی میں لے کے چلتا ھے💞
دنیا کا ہر انسان درد کا تجربہ رکھتا ہے مگر پھر بھی کسی کے درد کو محسوس نہیں کرتا
ہم کہیں رہ گئے بہت پیچھے...... اُف یہ رفتار.......... زندگی تیری
دنیا ایک خطرناک جگہ ہے، برائی کرنے والوں کی وجہ سے نہیں، بلکہ ان لوگوں کی وجہ سے جو دیکھتے ہیں اور کچھ نہیں کرتے۔"
اس درد کی تحویل میں رہتے ہوئے ہم کو چپ چاپ بکھرنا ہے تماشا نہیں بننا اس نے مجھے رکھنا ہی نہیں آنکھوں میں اور مجھ سے کوئی اور ٹھکانہ نہیں بننا🖤
مل جائیں تو سنبھال کر رکھو❣️ ✨مخلص لوگ درختوں پر نہیں لگتے
عظیم لوگ عقابوں کی طرح ہوتے ہیں جو اپنا نشمین بلند و بالا تنہائیوں میں تعمیر کرتے ہیں ۔
جا چکے ہیں سارے چاہنے والے جائیں ختم سانسیں ہوں ہم بھی گھر جائیں شدید سیاہ بخت ہیں ہم آپ بھی دور جائیں علامت دیکھنی ہو تو نظارہ گھر کا کر جائیں کس کو فرصت ہی کہاں ، کون پوچھے گا ہم ہنسیں ، روئیں ، جیئیں، مر جائیں
کہانی مختصر تھی، پہلے آپ پھر تُم پھر آپ کون۔
میرے کاسے میں بھی پڑ جاۓ خیرات مُحبت کی سنو درویش کیا میں بھی دُعائیں بیچ سکتا ہوں
سب قرینے اسی دل دار کے رکھ دیتے ہیں ہم غزل میں بھی ہنر یار کے رکھ دیتے ہیں ذکر جاناں میں یہ دنیا کو کہاں لے آئے لوگ کیوں مسئلے بے کار کے رکھ دیتے ہیں
بے وجہ خوش رہا کریں وجہ اکثر مہنگی پڑتی ہے .
چنگے طور طریقے چھڈ کے زہری ہوندے جاندے نیں ہولی ہولی پنڈاں والے شہری ہوندے جاندے نیں
رات کتنی بھی سرد ہو جائے تیرے لہجے کی جیت پکی ہے