خواہشوں کی دوزخ کو جنتوں کی چاہت ہے
اور انسان شر کو اس طرح مانگتا ہے جیسے خیر کو اور بے شک انسان بڑا ہی جلد باز واقع ہوا ہے۔
ا ل ق ر آ ن~
17:11
میں شروع میں فارس کو اچھا سمجھتی تھی لیکن پھر میری فیلینگز بدل گئی۔
میں شروع میں ہاشم کو برا سمجھتی تھی مگر پھر میری فیلینگز بدل گئی۔
-زمر نے کرب سے آنکھیں بند کیں-
میں نے اس پہ بالکل اعتبار نہیں کیا۔
میں نے اسی پہ اعتبار کیا۔
حنین چھت کو دیکھتے میکانکی انداز میں بولی۔
میں نے اس کی کوئی بات نہیں سنی حنہ۔۔
میں صرف اسی کو سنتی رہی۔۔
مجھے نہیں پتہ تھا وہ ایسا نکلے گا حنین۔
مجھے بھی نہیں پتہ تھا وہ ایسا نکلے گا۔
میں نے اس کا یقین کیوں نہیں کیا حنہ۔۔؟
میں نے اس کا یقین کیوں کیا پھپھو۔۔؟
🖤🍂
When she said:
"They call me a demon, sure I'm but.... perhaps, with broken wings or wounded, let's say"
🖤
تحمل مزاج لہجے
🖤
تو کیا وہ جس کا سینہ الله نے اسلام کے لئے کھول دیا تو وہ اپنے رب کی طرف سے نور پر ہے اس جیسا ہو جائے گا جو سنگدل ہے، تو خرابی ہے ان کی جن کے دل یاد خدا کی طرف سے سخت ہو گئے ہیں وہ کھلی گمراہی میں ہیں۔
الزمر~
{22}
کاش ہم ہر بات کو اتنا معمولی نہ سمجھتے ہوتے جتنا ہم سمجھتے ہیں۔ اتنا فارگرانٹڈ نہ لیتے جتنا لیتے ہیں۔
ہاں خالص الله ہی کی بندگی ہے، اور وہ جنھوں نے اس کے سوا اور والی بنا لئے کہتے ہیں ہم تو انہیں صرف اتنی بات کے لئے پوجتے ہیں کہ یہ ہمیں الله کے پاس نزدیک کر دیں، الله ان پر فیصلہ کر دے گا اس بات کا جس میں اختلاف کر رہے ہیں بے شک الله راہ نہیں دیتا اسے جو جھوٹا بڑا نا شکرا ہو۔
الزمر~
{3}
اے میرے بہت عزت والے رب! مجھے میری نظر میں عزت دار بنا دے اور مجھے اس دنیا اور آخرت میں عزت عطاء فرما اور ذلت سے بچا لے۔
آمین۔
ہر انسان اپنے فیصلوں میں با اختیار اور آزاد ہوتا ہے اور اپنے کئے گئے فیصلوں کے نتائج بھگتنے کا پابند بھی۔
بے شک غرور الله کی صفت ہے اور اس کے علاوہ کسی کو نہیں سجتی۔
ع م ی ر ہ ا ح م د~
ہماری سبھی محبتیں "خواہشات" سے ہوتی ہیں۔
مرد بدلنے کی عادت میں ایک برائی ہے۔ پھر عادت بڑھ جاتی ہے۔
کچھ دن آپکے خوش نصیب دن ہوتے ہیں اور کچھ شامیں آپ کی بوجھل زدہ۔
یہ جو تنہائی ہے، یہی آشنائی ہے۔
جس انسان نے اپنی پریشانی کی زمہ داری کسی دوسرے پہ ڈالی اس کی پریشانی کبھی ختم نہیں ہو گی۔
ڈاکٹر وسیم~
خوش نصیب وہ ہے، جو اپنے نصیب پر خوش ہے۔
اپنے منہ سے اپنی تعریف کرنا اک عذاب ہے اور کسی دوسرے کے منہ سے اپنی تعریف سننا اک بیماری۔
~واصف علی واصف
رسوائی ہی ملے ہے بسبب چاہ آزادی
لوگ بھی کمال کرتے ہیں۔
✨
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain