Damadam.pk
Aawargi's posts | Damadam

Aawargi's posts:

Aawargi
 

جُز گماں اور تھا ہی کیا میرا
فقط اک میرا نام تھا میرا
نکہتِ پیرہن سے اُس گُل کی
سلسلہ بے صبا رہا میرا
مجھ کو خواہش ہی ڈھونڈنے کی نہ تھی
مجھ میں کھویا رہا خدا میرا
تھوک دے خون جان لے وہ اگر
عالمِ ترکِ مُدعا میرا
جب تجھے میری چاہ تھی جاناں!
بس وہی وقت تھا کڑا میرا
کوئی مجھ تک پہنچ نہیں پاتا
اتنا آسان ہے پتا میرا
آ چکا پیش وہ مروّت سے
اب چلوں کام ہو چکا میرا
آج میں خود سے ہو گیا مایوس
آج اِک یار مر گیا میرا

Aawargi
 

کوئی حالت نہیں یہ حالت ہے
یہ تو آشوب ناک صورت ہے
انجمن میں یہ میری خاموشی
بُردباری نہیں ہے وحشت ہے
تجھ سے یہ گاہ گاہ کا شکوہ
جب تلک ہے بسا غنیمت ہے

Aawargi
 

درپیش حادثات کو پہلے گزار لوں
پھر بچی تو گزاروں گا"زندگی"

Aawargi
 

کیا کرو تم آخر قبر پر میری آ کر
تھوڑی دیر رو لو گے پھر بھول جاؤ گے

Aawargi
 

مرشد اب کوئی سودا
کوئی جنوں بھی نہیں🖤
مگر سکون سے دن گٹ رہے ہوں
یوں بھی نہیں🥀🙂

Aawargi
 

سارے ڈر اِسی ڈر سے ہیں کہ کھو جائے نہ یار
یار کھو جائے تو پھر کون سا ڈر بچتا ہے

Aawargi
 

اشکوں کا مچلنا ٹھیک نہیں
بے چین دعائیں پی جائو

Aawargi
 

قید کرتے ہوئے اس نے ، یہ رعایت کی تھی....
میرے قیدی! میں تجھے راہ میں رونے دوں گا!!

Aawargi
 

ہر چیز دستیاب ہے لیکن میں کیا کروں
اندر کا خالی پن،،، نہیں بھرنے پہ آ رہا💔

Aawargi
 

خزاں کی دھوپ سے شکوہ فضول ہے محسن
میں یوں بھی پھول تھا، آخر مجھے بکھرنا تھا

Aawargi
 

وہ دن بھی تھے کہ ہم ہی تمہاری زباں پہ تھے
موضوعِ داستاں تھے ابھی کل کی بات ہے🖤

Aawargi
 

رونے کو تو زندگی پڑی ہے
کچھ تیرے ستم پہ مسکرا لیں

Aawargi
 

گلی گلی آباد تھی جن سے کہاں گئے وہ لوگ
دلی اب کے ایسی اجڑی گھر گھر پھیلا سوگ
سارا سارا دن گلیوں میں پھرتے ہیں بے کار
راتوں اٹھ اٹھ کر روتے ہیں اس نگری کے لوگ
سہمے سہمے سے بیٹھے ہیں راگی اور فن کار
بھور بھئے اب ان گلیوں میں کون سنائے جوگ
جب تک ہم مصروف رہے یہ دنیا تھی سنسان
دن ڈھلتے ہی دھیان میں آئے کیسے کیسے لوگ
ناصرؔ ہم کو رات ملا تھا تنہا اور اداس
وہی پرانی باتیں اس کی وہی پرانا روگ

Aawargi
 

بجھ گیا دل تو خرابی ہوئی ہے
پھر کسی شعلہ جبیں سے ملئے

Aawargi
 

کل کا دن ہائے کل کا دن اے جونؔ
کاش اس رات ہم بھی مر جائیں

Aawargi
 

تجھے یہ سانحہ کھاتا رہے گا ۔۔۔۔
تیری کھڑکی کھلی ہے، میں نہیں ہوں

Aawargi
 

وہ اکثر مجھ سے کہتی تھی
وفا ہے ذات عورت کی
مگر جو مرد ہوتے ہیں
بہت بے درد ہوتے ہیں
کسی بھنورے کی صورت
گل کی خوشبو لوٹ جاتی ہے
سنو۔۔! تم کو قسم میری
روایت توڑ دینا تم
نہ تنہا چھوڑ کر جانا
نہ یہ دل توڑ کر جانا
مگر پھر یوں ہوا
مجھے انجان رستے پر
اکیلا چھوڑ کر اُس نے
میرا دل توڑ کر اُس نے
محبت چھوڑ دی اُس نے
وفا ہے ذات عورت کی
روایت توڑ دی اُس نے ۔۔

اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا نام تھا اس کا
جس شخص کو مانگا تھا مناجات کی مانند
کس درجہ مقدس ہے تیرے قرب کی خواہش
معصوم سے بچے کے خیالات کی مانند
A  : اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا نام تھا اس کا جس شخص کو مانگا تھا مناجات کی مانند - 
Aawargi
 

گم ہوا جاتا ہے کوئی منزلوں کی گرد میں
زندگی بھر کی مسافت رائیگاں ہونے کو ہے!
Feeling sad

Aawargi
 

ہم ایک عمر سے واقف ہیں، اب نہ سمجھاو
کہ لطف کیا ہے میرے مہرباں، ستم کیا ہے
Feeling alone