جُز گماں اور تھا ہی کیا میرا
فقط اک میرا نام تھا میرا
نکہتِ پیرہن سے اُس گُل کی
سلسلہ بے صبا رہا میرا
مجھ کو خواہش ہی ڈھونڈنے کی نہ تھی
مجھ میں کھویا رہا خدا میرا
تھوک دے خون جان لے وہ اگر
عالمِ ترکِ مُدعا میرا
جب تجھے میری چاہ تھی جاناں!
بس وہی وقت تھا کڑا میرا
کوئی مجھ تک پہنچ نہیں پاتا
اتنا آسان ہے پتا میرا
آ چکا پیش وہ مروّت سے
اب چلوں کام ہو چکا میرا
آج میں خود سے ہو گیا مایوس
آج اِک یار مر گیا میرا
کوئی حالت نہیں یہ حالت ہے
یہ تو آشوب ناک صورت ہے
انجمن میں یہ میری خاموشی
بُردباری نہیں ہے وحشت ہے
تجھ سے یہ گاہ گاہ کا شکوہ
جب تلک ہے بسا غنیمت ہے
درپیش حادثات کو پہلے گزار لوں
پھر بچی تو گزاروں گا"زندگی"
کیا کرو تم آخر قبر پر میری آ کر
تھوڑی دیر رو لو گے پھر بھول جاؤ گے
مرشد اب کوئی سودا
کوئی جنوں بھی نہیں🖤
مگر سکون سے دن گٹ رہے ہوں
یوں بھی نہیں🥀🙂
سارے ڈر اِسی ڈر سے ہیں کہ کھو جائے نہ یار
یار کھو جائے تو پھر کون سا ڈر بچتا ہے
اشکوں کا مچلنا ٹھیک نہیں
بے چین دعائیں پی جائو
قید کرتے ہوئے اس نے ، یہ رعایت کی تھی....
میرے قیدی! میں تجھے راہ میں رونے دوں گا!!
ہر چیز دستیاب ہے لیکن میں کیا کروں
اندر کا خالی پن،،، نہیں بھرنے پہ آ رہا💔
خزاں کی دھوپ سے شکوہ فضول ہے محسن
میں یوں بھی پھول تھا، آخر مجھے بکھرنا تھا
وہ دن بھی تھے کہ ہم ہی تمہاری زباں پہ تھے
موضوعِ داستاں تھے ابھی کل کی بات ہے🖤
رونے کو تو زندگی پڑی ہے
کچھ تیرے ستم پہ مسکرا لیں
گلی گلی آباد تھی جن سے کہاں گئے وہ لوگ
دلی اب کے ایسی اجڑی گھر گھر پھیلا سوگ
سارا سارا دن گلیوں میں پھرتے ہیں بے کار
راتوں اٹھ اٹھ کر روتے ہیں اس نگری کے لوگ
سہمے سہمے سے بیٹھے ہیں راگی اور فن کار
بھور بھئے اب ان گلیوں میں کون سنائے جوگ
جب تک ہم مصروف رہے یہ دنیا تھی سنسان
دن ڈھلتے ہی دھیان میں آئے کیسے کیسے لوگ
ناصرؔ ہم کو رات ملا تھا تنہا اور اداس
وہی پرانی باتیں اس کی وہی پرانا روگ
بجھ گیا دل تو خرابی ہوئی ہے
پھر کسی شعلہ جبیں سے ملئے
کل کا دن ہائے کل کا دن اے جونؔ
کاش اس رات ہم بھی مر جائیں
تجھے یہ سانحہ کھاتا رہے گا ۔۔۔۔
تیری کھڑکی کھلی ہے، میں نہیں ہوں
وہ اکثر مجھ سے کہتی تھی
وفا ہے ذات عورت کی
مگر جو مرد ہوتے ہیں
بہت بے درد ہوتے ہیں
کسی بھنورے کی صورت
گل کی خوشبو لوٹ جاتی ہے
سنو۔۔! تم کو قسم میری
روایت توڑ دینا تم
نہ تنہا چھوڑ کر جانا
نہ یہ دل توڑ کر جانا
مگر پھر یوں ہوا
مجھے انجان رستے پر
اکیلا چھوڑ کر اُس نے
میرا دل توڑ کر اُس نے
محبت چھوڑ دی اُس نے
وفا ہے ذات عورت کی
روایت توڑ دی اُس نے ۔۔

گم ہوا جاتا ہے کوئی منزلوں کی گرد میں
زندگی بھر کی مسافت رائیگاں ہونے کو ہے!
Feeling sad
ہم ایک عمر سے واقف ہیں، اب نہ سمجھاو
کہ لطف کیا ہے میرے مہرباں، ستم کیا ہے
Feeling alone
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain