بلاسفیمی کی رٹ لگانے والوں
اس دمادم پہ چند لوگ آنلائن ہیں اور ان میں سے 90 فیصد لوگ گانے بجانے میں لگے ہیں اور باقی دس میں سے 5 فیصد دنیاوی ٹھرک میں ۔
آپ کروڑوں کا شکوہ کرتے ہیں
یہاں چند مسلمان ہیں اور ماشاءاللہ بہت اچھے سے مسلمانی کو بدنام کر رہے ہیں ۔
ٹھیک ہے سوشل سائیٹ ہے لیکن بندہ ایام مقدس کا تو لحاظ رکھ لیتا ہے
خیر .... ! "کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی"
پھر کہتے ہیں توہین مذہب ہو گئی ۔
لوگوں کو اس مہینے کے تقدس کا بالکل بھی خیال نہیں
پھر رونا روتے ہیں فلاں نے یہ کیا فلاں نے یہ
کبھی اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیے جو آپ کر رہے ہیں وہ کیسا ہے
بات آفاقیت پہ منبی ہے
کوئی خود کو غلط نہیں کہتا
ع ر ع
جلتی آنکھوں سے یہ مرا پرسہ
جلتے بجھتے خیام کے لیے ہے
شاعر ؛ افتخار حیدر
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
یہ جو سالے خ کی جگہ ہ لکھتے ہیں یہ کن جاہل استادوں سے پڑھے ہیں ؟؟
ختم کو ہتم
بے مروت سماج میں ہم نے
کیا بتائیں کہ کیا نہیں دیکھا
یہ حقیقت ہے موت کی، اس نے
کوئی چھوٹا بڑا نہیں دیکھا
کرے بیدار جو زمانے کو
شعر وہ آپ کا نہیں دیکھا
عبیدؔ رضا عباس
یہ لازمی نہیں میں بتاؤں ہر ایک بات
چہرے پہ جو لکھا ہے کتابوں سے کم نہیں
ع ر ع
وصل و فراق عشق کا حاصل وصول ہے
بہت ضروری ہیں کچھ ٹھوکریں سنبھلنے کو
پتا عبید کا لمحوں میں چل نہیں سکتا
ع ر ع
اس قدر جدتوں کے ہوتے ہوئے
آ رہی ہے کیوں آدمی میں بگاڑ
ع ر ع
سوچیے پڑھ کے قصہء قابیل
اب عبید اعتبار کس کا کریں
عبید رضا عباس
آدمیت پر ظلم کرنے کی
انتہا پر عبید پہنچے ہیں
ع ر ع
ٹرک اڈے کے بعد پیش خدمت ہے ٹھرک اڈہ (دمادم) 

ایک چرواہی ، دن بھر پگ ڈنڈی پر بیٹھی رہتی ہے
اس بستی کا رستہ جب سے ہم بنجارے بھول گئے
حضرت ستیا پال آنند
ظلم و ستم کے سہنے والوں! یہ بھی کوئی بات ہوئی
آپ سبھی خاموش رہیں گے بولوں تو بس بولوں میں
اسحاق اثر اندوری
بانٹیے ہم میں نہ نفرت کے سبق
ہم محبت کے طلبگار ہیں بس
ع ر ع
فائدے میں رہا وہی جس نے
دوست اپنے مزاج کا رکھا
تبھی نظریں چرا رہے ہیں عبید
سامنے ان کے آئنہ رکھا
عبید رضا عباس
خواہش آسمان رکھتے ہو
کیا سرکشت زمیں نہیں لگتی
ع ر ع
ہر قدم سوچ کر اٹھائیے گا
دل غلط رہ پہ آ بھی سکتا ہے
ع ر ع