Near from Church, Farther from God .
بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر
صلی اللہُ علیہ وآلہ وسلّم
وہی لاچار اور بے بس ملے ہیں
بھرم جن کے کبھی ٹوٹے نہیں تھے
اسحاق اثر اندوری
انا پرور تو ہم بھی ہیں لیکن
کچھ تعارف کرائیے اپنا
عبید رضا عباس
تم ہی تو ہو بگاڑ کا کارن
کس لیے اب گیان دیتے ہو
ع ر ع
اب نہ کیجیے گا کوششیں بے سود
اب تو قسمت بدل نہیں سکتی
عبید رضا عباس
اس کی تعریف کے لیے الفاظ
مل نہ پائے لغت کھنگال لی ہے
ع ر ع
کسی پر نظم لکھنے سے
کوئی مل تو نہیں جاتا
....... !
کھوکھلی ہیں اس کی بنیادیں اثر
چند سانسوں پر کھڑا ہے آدمی
اسحاق اثر اندوری
"دل میں بے چینیاں ہزاروں ہیں"
حوصلہ ہارنے لگا تھا جب
اس کو ہمت سے لاجواب کیا
عبید رضا عباس
شکریہ شب کہ تیرے آنے سے
بے سکوں کچھ سکون پاتے ہیں
عبید رضا عباس
فاش کرتے ہیں دوسروں کے راز
جرم اپنا مگر چھپاتے ہیں
ع ر ع