ادھر تو لوگ اچھی باتیں بھی کرتے ہیں ۔
مجھے اپنی آنکھوں پہ تو بھروسہ ہے لیکن دماغ اور ذہن تسلیم نہیں کر رہا ہے ۔
موت سے پہلے کسی اگلے جنم کا فیصلہ
زندگی بار دگر رکھے گی اور سو جائے گی
امداد آکاش
حاصل نہ ہو سکے گا وہ گل بدن عبید ،
یہ جانتے ہوئے بھی تمنا نہ چھوڑیے۔
عبید رضا عباس
سنبھلے کے لیے ایک ٹھوکر بھی کافی ہوتی ہے ۔
ع ر ع
مجھ کو دے دیجیے حضور سبھی
جو پریشانیاں ہیں آپ کے ساتھ
عبید رضا عباس
ہزار سانحے پردیس میں گزرتے ہیں
جو ہو سکے تو ہم سے رابطہ رکھنا
صابر ظفر
یارو! نفاست سے حظ اُٹھاو ۔
۔
میں تو سوچوں میں گم نہیں ہوتا
درد ملتے ہی شعر ہو جائے
۔
عبید رضا عباس
لاکھ الزام تم لگاؤ پر
کچھ نہ پھر بھی بگاڑ پاؤ گے
عبید رضا عباس
تازہ واردہ
مجھ پہ تہمت لگا گیا ہے وہ
اصل اپنی دکھا گیا ہے وہ
مجھ کو نیچا دکھانے کی خاطر
خود کو کچھ اور گرا گیا ہے وہ
تم مرے عیب ، اب گنا رہے ہو
پہلے سے آزما گیا ہے وہ
کھل چکی ہیں حقیقتیں سب کی
ایسے پردا گرا گیا ہے وہ
عبید رضا عباس
انتہا کی ہے پریشانیوں نے
پھر بھی ہم چیں بہ جبیں ہو نہ سکے
عبید رضا عباس
آہا ، کیا خوبصورت شعر کہا ہے پموسیم بریلوی صاحب نے
تری بے نیازیوں کو کبھی سوچنا پڑے گا
جہاں تری گفتگو ہے وہاں میرا نام کیوں ہے ۔
میں تو اس کو دیکھتے ہی جیسے پتھر ہو گیا
بات تک منہ سے نہ نکلی بے وفا کے سامنے
منیر نیازی
چاہت میں کیا دنیا داری
عشق میں کیسی مجبوری
ایسا بدلا ہوں ترے شہر کا پانی پی کر
جھوٹ بولوں تو ندامت نہیں ہوتی مجھ کو
شاہد ذکی
ہم تو بے نام ارادوں کے مسافر ہیں وسیم
کچھ پتہ ہو تو بتائیں کہ کدھر جانا ہے
پروفیسر وسیم بریلوی
جینا ہے تو یہ جبر بھی سہنا ہی پڑے گا
قطرہ ہوں سمندر سے خفا ہو نہیں سکتا
پروفیسر وسیم بریلوی
Think As You Like. 💬

میں پہلی بار کبھی منکشف نہیں ہوتا
مثالِ حرفِ مشدد ہوں، پھر پڑھو مجھ کو
پروفیسر یوسف خالد
مشکلات نے میری چاروں اطراف گھیرا تنگ کر لیا تھا لیکن میں تھا کہ ہار نہ ماننے کی ٹھانی ہوئی تھی جبکہ مشکلات کے کئی جتھے اچانک سے مجھ پہ حملہ آور ہو کر مجھے للکارتے کہ کب تلک اس محاذ پہ قائم رہ سکو گے کبھی کبھار ناکامی کے قرب کو چھو کر پلٹ آتا ،
اس کے باوجود بھی میں نے سخت جدوجہد جاری رکھی اپنی عقل کو جتنا ممکن تھا وسعت دی اور مزید دے رہا ہوں
لیکن میں ابھی اتنا سمجھدار اور مضبوط نہیں ہو پایا جو میرے گمان نے مجھ سے توقع کر رکھی تھی میں عبید کے ساتھ ساتھ ایک ناقابل تسخیر جنگجو بھی ہوں جو کبھی ہار نہیں مانتا، کامل ہونے میں وقت لگتا ہے جبکہ مقدر جاگنے میں پل
تحریر: عبید رضا عباس
"آغاز صبح نام خدا سے کیا کرو"
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain