Damadam.pk
Abeed's posts | Damadam

Abeed's posts:

Abeed
 

جرم جڑ سے اکھاڑنا ہے تو
ہاتھ کاٹو ہر ایک ظالم کے
عبید رضا عباس

Abeed
 

لے کے جاؤں کہاں شکایت میں
سارا عالم ہی ظلم پرور ہے
#بلوچستان

Abeed
 

ہنوز موت کی ملتی ہیں دھمکیاں لیکن
نہیں ہے ڈر کہ، طرفدار مَیں علی کا ہوں
علیہ السلام
عبید رضا عباس

Abeed
 

قابلِ اعتبار کون ہے اب
کیا کہیں کچھ پتا نہیں اس کا
عبید رضا عباس

Abeed
 

فقط یہ دوست تری باتوں کے طفیل ہوا
ٹہل رہا ہوں کسی دوسرے زمانے میں
خاک پائے بزرگان ادب
عبید رضا عباس

Abeed
 

شکوہ یہ زبان پر کبھی پہلے نہیں آیا
نادان سمجھ کر ہمیں لوگوں نے ستایا
ع ر ع

Abeed
 

محنت کسی کی رائگاں جاتی نہیں عبید
ان مشکلوں سے ہم نے نکلنا ضرور ہے
ع ر ع

Abeed
 

اس میں کیسے ہو گی روانیت
شعر جبرا جو آپ کہتے ہیں
ع ر ع

Abeed
 

کوئی مجبوری بھی نہیں لیکن
روز سنتا ہوں آپ کی باتیں
ع ر ع

Abeed
 

ڈاکٹر شاکر حسین عباسی ، ناگپور
20 مارچ 2010
نظم و نثر دونوں کے لیے یہ سچائی عالمگیر
ہے کہ معیاری ادب وہ ہوتا ہے جو "مسرت سے شروع ہو کر بصیرت پر ختم ہو" ۔
جب کوئی شعر ہمارے دل میں چٹکی بھر لیتا ہے اور کیف و سرور اور لذت و نشاط کی اک موج بن کر دل پر سے گزر جاتا ہے تب اس کی تہہ میں سے بصیرت کی روشنی اور فکر کی کوئی کرن پھوٹتی ہے اور زندگی کے کسی پہلو کو شائستگی دے جاتی ہے ایسا ہی شعر ، شاعری کا بھرم ہوتا ہے ، ایک خوبصورت شعر دیکھیے جس میں غناء بھی ہے اور حق معبودیت بھی
ہونٹ ہلتے ہیں تو بس تیری عنایت کے سبب
کیسے الفاظ کریں شکر ادائی تیری
ایک اور شعر میری پسند کا
ان اجالوں میں تو آنکھیں نہیں کھولی جاتیں
یہ ترقی ہے کہ محروم نظر ہونا ہے
ایسے ہی اشعار کے خالق کا نام ہے "اسحاق اثر" ......!

Abeed
 

یہ بھیڑ مرے پاس عبث تو نہیں رہتی
روتوں کو ہنسانے کا ہنر آتا ہے مجھ کو
عبید رضا عباس

Abeed
 

کیونکر گناہ گار کو ہو خواہش بہشت
جو آدمی نے بویا وہی کاٹنا بھی ہے
عبید رضا عباس

Abeed
 

اب کہ دولت ہی بن چکی ہے خدا
کر رہے ہیں ارادھنا اس کی
عبید رضا عباس

Abeed
 

شاعری تضادات کے مجموعے کے نام ہے ۔
ذو معنی شعر دیکھیں
۔
کر دور اپنی بھول کو اے دل نشیں غزال
تیرے عبید کے لیے ہیں داسیاں بہت

Abeed
 

عزیز ہوں میں جنھیں وہ عدو کسی کے ہیں۔
پسند سب کی الگ ہے تو نا پسند الگ
عبید رضا عباس

Abeed
 

حیرت ہے اپنی جا ،مگر اتنا ضرور ہے
کچھ مختلف ضرور ہے سب سے سخن مرا
ع ر ع

Abeed
 

غلط انداز دوستوں کا ہے
بات بے بات منہ بناتے ہیں
ع ر ع

Abeed
 

اجڑ گیا ہے گھرانہ رسول اعظم کا

Abeed
 

انجے تا نئیں الا دا نگہبان تھی گیا
نانے دے دین واسطے قربان تھی گیا
ع ر ع

Abeed
 

آج شبیر نے دیکھا ہے جوانوں کی طرف
ہر کوٸی مرنے پہ تیار ہے آگے آگے
اسد اعوان