اس سے پوچھو عذاب رستوں کا...
..🍁🌾✍️
جس کا ساتھی سفر میں بچھڑا ہے...
عباس دانا
یہی تو آشنا بنتے ہیں آخر...
....🌾🍁✍️
کوئی نا آشنا دیکھا نہ جائے
― احمد فراز
سونے ورگی عمر وے اڑیا......
....🌾🍁✍️
پیتل مانجھ گزاری........
تیرے چرچے ہیں جفا سے تیری
....🌾🍁✍️
لوگ مر جائیں بلا سے تیری
.
― احمد فراز
کون آے گا بھلا میری عیادت کے لئے
...🌾✍️
بس اسی خوف سے بیمار نہیں ہوتا میں
کیا پردے نے پردہ پوشی کے علاوہ
...🍂🌾
کوئی اور فرض بھی انجام دیا ہے
آم تیری یہ خوش نصیبی ہے
....🍋🍋
ورنہ لنگڑوں پہ کون مرتا ہے
کیسے کیسے بنا دیئے چہرے
...🍂✍️
اپنی بے چہرگی بناتے ہوئے
میں نے تصویر پھینک دی ہے مگر
...🍂✍️
کیل دیوار میں گڑی ہوئی ہے
میں آئینوں کو دیکھے جا رہا تھا
....🍂✍️
اب ان سے بات بھی کرنے لگا ہوں
خاموشی سے جب بھر جائو گے
....🍂✍️
تھوڑا چیخ لو ورنہ مر جائو گے
چشم نم پر مسکرا کر چل دیئے
آگ پانی میں لگا کر چل دیئے
,
ساری محفل لڑکھڑاتی رہ گئی
مست آنکھوں سے پلا کر چل دیئے
,
گرد منزل آج تک ہے بے قرار
اک قیامت ہی اٹھا کر چل دیئے
,
میری امیدوں کی دنیا ہل گئی
ناز سے دامن بچا کر چل دیئے
,
مختلف انداز سے دیکھا کے
سب کی نظریں آزما کر چل دیئے
,
گلستاں میں آپ آئے بھی تو کیا
چند کلیوں کو ہنسا کر چل دیئے
,
وجد میں آ کر ہوائیں رہ گئیں
زیر لب کچھ گنگنا کر چل دیئے
اگر بے عیب چاھو تو فرشتوں سے نبھا کر لو
.....🍁✍️....
میں آدم کی نشانی ھوں خطا میری وراثت ہے
جہاں آپ کا ہونا اور نہ ہونا برابر ہو
....🍂
وہاں اپ کا نہ ہونا ہی بہتر ہے
لوگ کیا سوچتے ہیں
...🌾✍️
کبھی فرصت ملی تو سوچیں گے
دکھ دے کر سوال کرتے ہو
تم بھی غالب کمال کرتے ہو
.
دیکھ کر پوچھ لیا حال میرا
چلو کچھ تو میرا خیال کرتے ہو
.
شہرِ دل میں یہ اداسیاں کیسی
یہ بھی مجھ سے سوال کرتے ہو
.
مرنا چاہیں تو مر نہیں سکتے
تم بھی جینا محال کرتے ہو
.
اب کس کس کی مثال دوں تم کو
ہر ستم بے مثال کرتے ہو
پرائی آگ پہ روٹی نہیں بناؤں گا
میں بھیگ جاؤں گا چھتری نہیں بناؤں گا
.
اگر خدا نے بنانے کا اختیار دیا
علم بناؤں گا برچھی نہیں بناؤں گا
.
فریب دے کے ترا جسم جیت لوں لیکن
میں پیڑ کاٹ کے کشتی نہیں بناؤں گا
.
گلی سے کوئی بھی گزرے تو چونک اٹھتا ہوں
نئے مکان میں کھڑکی نہیں بناؤں گا
.
میں دشمنوں سے اگر جنگ جیت بھی جاؤں
تو ان کی عورتیں قیدی نہیں بناؤں گا
.
تمہیں پتا تو چلے بے زبان چیز کا دکھ
میں اب چراغ کی لو ہی نہیں بناؤں گا
.
میں ایک فلم بناؤں گا اپنے ثروتؔ پر
اور اس میں ریل کی پٹری نہیں بناؤں گا
اس نے جو تیر مارا ہے لفظوں کا اب کی بار
....🌾✍️
شاہد میں ان کے زہر میں زندہ نہ رہ سکوں
مجھ کو دربارِ محبت میں تو سچ کہنے دو
....🌾✍️
تیرے دربار میں تیری ہی گواہی کیوں ہے
جی بھر کے چاہنے والوں کا
....🌾✍️
جی بھر گیا ہے ہم سے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain