اگر خلاف ہیں، ہونے دو،جان تھوڑی ہے
یہ سب دھواں ہے،کوئی آسمان تھوڑی ہے
.
لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں
یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے
.
میں جانتا ہوں کہ دشمن بھی کم نہیں لیکن
ہماری طرح ہتھیلی پہ جان تھوڑی ہے
مان توکي ابليس جا قصا ٻڌائي
تنهنجي بوريت ختم ڪندس
...
مان مڃان ٿو مان جنتي ناھيان.
شبِ ہجراں بھی روزِ بد کی طرح...
....🍁✍️
کٹ تو جاتی ہے پر گزرتی نہیں
اِک نام پہ زخم کھل اٹھے تھے...
...🍁❓
قاتل کی طرف اشارا کب تھا
مٹ جائے گی دنیا تو انصاف کروگے ؟؟؟
...🍁✍️
منصف ہو تو پھر حشر اٹھا کیوں نہیں دیتے
خاموش ہو کیوں، دادِ جفا کیوں نہیں دیتے...
...🍁✍️
بسمل ہو تو قاتل کو دعا کیوں نہیں دیتے
🥀 احمد فراز🥀
وہ موسموں سے تعلق نہیں رہا باقی
....🍁✍️
تمہارے بعد بہار و خزاں سے کچھ نہ کہا
میں محبت سے باز آیا ہوں
...🍁✍️
بےوفائی کا اور مطلب ہے
اُس کے لب ، اور پھر وفا کی قسم
....🍁✍️
ہائے کیا جُھوٹی قسم تھی خُدا کی قسم ..
دینے والوں سے کیجیے شکوہ .
....🍁✍️
درد خود چل کے تھوڑی آتے ہیں
حُسن ختم ہوا۔
....🍁✍️
اب وفا شروع۔_
لوڪ پڇيو ٿي ليلان ڪھڙي؟
...🤔❓
مجنون ڀُڻڪيو سورج جھڙي.
بھروسہ رکھنا ہے تو خود پر رکھیئے
....🍁✍️
شک کرنے کے لیے لوگ ہیں نا
آپ آتے تو بات بنتی بھی
....🍁✍️
آپ رکتے تو حال کہتے ناں
کنول ملک
اِس توقّع پہ مَیں اب حشر کے دن گِنتا ہوُں
.....🍁✍️
حشر میں، اور کوئی ہو کہ نہ ہو، تُو ہو گا
خاموش ہو کیوں، دادِ جفا کیوں نہیں دیتے.
....🍁✍️
بسمل ہو تو قاتل کو دعا کیوں نہیں دیتے
یہ گُل و رخسار کی باتیں
...🍁✍️
چھوڑو یہ بیکار کی باتیں
تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا،
...🍁
اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں
تھا۔
مجھ کو مٹی کیا تو نے تو یہ احسان بھی کر...
...🍁✍️
کہ مری خاک کو اب کوزہ گروں تک پہنچا
― احمد فراز
یہ خواب ہے خوشبو ہے کہ جھونکا ہے کہ پل ہے...
...🌾✍️
یہ دھند ہے بادل ہے کہ سایہ ہے کہ تم ہو
― احمد فراز
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain