Damadam.pk
Adnan-Chandio's posts | Damadam

Adnan-Chandio's posts:

Adnan-Chandio
 

بات کرنے کو کچھ رہا____ نہیں نا
آپ نے مجھ سے کچھ کہا__؟ نہیں نا
میں نے رو رو کے شب بسر کر لی
آپ پر کچھ اثر ہوا____؟؟؟ نہیں نا

Adnan-Chandio
 

بتان شہر ! تمہارے لرزتے ہاتھوں میں
کوئی تو سنگ ہو ایسا کہ میرا سر لے جائے
لیاقت علی عاصم

Adnan-Chandio
 

ریزگی کا عذاب سہنا ہے ...
خوف سے سارے پیڑ پیلے ہیں
― پروین شاکر

Adnan-Chandio
 

تم دور تھے تو کیا ہوا ،
تم مل گئے تو کیا ہوا

Adnan-Chandio
 

ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
اب دیکھئے ٹھہرتی ہے جا کر نظر کہاں.

Adnan-Chandio
 

اس کو کہتے ہیں تیرے شہر سے ہِجرت کرنا
گھر پہنچ کر بھی یہ لگتا ہے کہ گھر جانا ہے

Adnan-Chandio
 

بزمِ الست ، دارِ فنا ، جلوہ گاہِ حشر
پہنچی ہے لے کے اُن کی تمنَّا کہاں کہاں

Adnan-Chandio
 

جڏهن اوهان کي ڪاميابي حاصل نه ٿئي، توھان کي پنهنجي عادتن ۽ عملن جو جائزو وٺڻ گهرجي.

Adnan-Chandio
 

لکھی ہے جس فلک پہ تقدیر ء نؤ ھماری
آؤ نہ گھر بسائیں اسی آسماں پہ یارو
.
پابند اڑان کر کے غفلت میں ہے زمانہ
ممکن نہیں ہے پہرہ اونچی اڑاں پہ یارو
.
دوراں کا غم نہ کرنا، یہ مرحلہ ء رفعت
پیمان ء ناموری ہے، اسی امتحاں پہ یارو
.
باد ء نسیم دیتی بانگ ء فجر چمن کو
تعبیر ء خواب ء قائد، اسی نوجواں پہ یارو
.
جنہں تھا شغف فقیری ملی انکو سرفرازی
نازاں قانون ء فطرت اسی کارواں پہ یارو

Adnan-Chandio
 

یہ شہر شہر کی آبادیاں فنا کی طرف ،
یہ جیتی جاگتی آنکھوں میں وحشتِ صحرا !

Adnan-Chandio
 

سوچوں کا اک ہجوم سنگ رہا
بس یہی زندگی کا ڈھنگ رہا
میں تولفظوں میں رنگ بھرتی رہی
عشق میرا مگر بے رنگ رہا
(اسماءاعظم)

Adnan-Chandio
 

ہم فقیروں کی طبیعت بھی غنی ہوتی ہے
بیٹھ جاتے ہیں جہاں چائے بنی☕☕ ہوتی ہے!

Adnan-Chandio
 

رہی جو زندگی باقی تو شہر ظلمت میں
چراغ بیچوں گا اور بے حساب بیچوں گا

Adnan-Chandio
 

Good night 🏕️🇵🇰🏘️ Pakistan

Adnan-Chandio
 

.....نہیں کرتی یہ کسی سے بھی وفا
زندگی ہے کہ طوائف کوئی

Adnan-Chandio
 

کچھ ایسے دوست بھی میری نگاہ میں ہیں
قتیل
......
کہ مجھکو باز رکھیں جس سے ، خود اسی پہ مریں

Adnan-Chandio
 

...چھوڑنے میں نہیں جاتا اسے دروازے تک
لوٹ آتا ہوں کہ اب کون اسے جاتا دیکھے.

Adnan-Chandio
 

سچ اگر سب عیاں جو ہو جائیں
کوئی کس منہ سے، منہ دکھاے گا

Adnan-Chandio
 

میرے دامن میں کانٹوں کے سوا کچھ بھی نہیں
آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں
ساغر صدیقی

Adnan-Chandio
 

ہم نے یوں گزاری ہے زندگی
جیسے تیز ہوا میں دیا جلتا ہے