کچھ کہوں، کچھ سنوں، ذرا ٹھہرو
ابھی زندوں میں ہوں، ذرا ٹھہرو
.
منظرِ جشنِ قتلِ عام کو میں
جھانک کر دیکھ لوں، ذرا ٹھہرو
.
مت نکلنا کہ ڈوب جاؤ گے
خوں ہے بس، خوں ہی خوں، ذرا ٹھہرو
.
صورتِ حال اپنے باہر کی
ہے ابھی تک زبوں، ذرا ٹھہرو
.
ہوتھ سے اپنے لکھ کے نام اپنا
میں تمہیں سونپ دوں، ذرا ٹھہرو
.
میرا دروازہ توڑنے والو
میں کہیں چھپ رہوں، ذرا ٹھہرو
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم
بچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
.
خموشی سے ادا ہو رسم دوری
کوئی ہنگامہ برپا کیوں کریں ہم
.
یہ کافی ہے کہ ہم دشمن نہیں ہیں
وفا داری کا دعویٰ کیوں کریں ہم
.
وفا اخلاص قربانی محبت
اب ان لفظوں کا پیچھا کیوں کریں ہم
.
ہماری ہی تمنا کیوں کرو تم
تمہاری ہی تمنا کیوں کریں ہم
.
کیا تھا عہد جب لمحوں میں ہم نے
تو ساری عمر ایفا کیوں کریں ہم
.
نہیں دنیا کو جب پروا ہماری
تو پھر دنیا کی پروا کیوں کریں ہم
تیغ بازی کا شوق اپنی جگہ
آپ تو قتل عام کر رہے ہیں
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا؟
ایک ہی شخص تھا جہاں میں کیا؟
ايندي آ ياد صورتِ جانان ڪڏهن ڪڏهن
ٿيندي آ منهنجي دل به گلستان ڪڏهن ڪڏهن
شروع میں تو بُہت راحتیں میسر تھی
پھر اک روز تو بیزار ہو گیا مجھ سے
کبھی تو نے خود بھی سوچا کہ یہ پیاس ہے تو کیوں ہے
تجھے پا کے بھی مرا دل جو اداس ہے تو کیوں ہے
.
مجھے کیوں عزیز تر ہے یہ دھواں دھواں سا موسم
یہ ہوائے شام ہجراں مجھے راس ہے تو کیوں ہے
.
تجھے کھو کے سوچتا ہوں مرے دامن طلب میں
کوئی خواب ہے تو کیوں ہے کوئی آس ہے تو کیوں ہے
.
میں اجڑ کے بھی ہوں تیرا تو بچھڑ کے بھی ہے میرا
یہ یقین ہے تو کیوں ہے یہ قیاس ہے تو کیوں ہے
.
مرے تن برہنہ دشمن اسی غم میں گھل رہے ہیں
کہ مرے بدن پہ سالم یہ لباس ہے تو کیوں ہے
.
کبھی پوچھ اس کے دل سے کہ یہ خوش مزاج شاعر
بہت اپنی شاعری میں جو اداس ہے تو کیوں ہے
.
ترا کس نے دل بجھایا مرے اعتبارؔ ساجد
یہ چراغ ہجر اب تک ترے پاس ہے تو کیوں ہے
مجھے بھول جانے والے تجھے یاد کر رہا ہوں
اشکوں سے اپنی راتیں برباد کر رہا ہوں
.
سلگتا ہوا ہے ماضی پرچھائیوں کے در پر
خود کو ستا کے دل کو ناشاد کر رہا ہوں
.
دل توڑ کے توں نے ظالم کیسا ستم کیا ہے
زخمائے ہوئے ٹکڑوں کو بے تاب کر رہا ہوں
.
گمنام سے سفر کی کب شام یہ ڈھلے گی
ہر راہ کی گھٹن کو سیراب کر رہا ہوں
.
پتھرا گئی تھیں آنکھیں سنگلاخ راستوں پے
دھلا گئیں ہیں نظریں کہرام کر رہا ہوں
کی میرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ
...
ہائے اس زود پشیمان کا پشیمان ہونا
نہ سنو گر برا کہے کوئی
...
نہ کہو گر برا کرے کوئی
ہمیں فرصت ہی فرصت اب
..
مصیبت حافظہ کھویا
ترے کوچے ہر بہانے مجھے دن سے رات کرنا
.
کبھی اس سے بات کرنا کبھی اس سے بات
کرنا
مل جاٸیں جو تیری قربت کے کچھ لمحے
باقی کی ساری زندگی میں خیرات کر دوں
میں نے اک عرصے سے تجھے ورد میں رکھا ہے
میرے ہونٹوں پہ تیرے نام کے چھالے ہیں

اقبال تیری چمگادڑیں شونی شونی ڈی پی لگا کے تیرے
شاہینوں ک پرواز متاثر کرتی ہیں..!😂😬😋
ساری دنیا کی بےعزتی ایک طرف
اور
اور گلی میں لڑکی کے سامنے 🏍موٹرسائیکل سٹارٹ نا ہونے کی بےعزتی ایک طرف۔۔۔ 😂😂
تجھے پیار کرتے کرتے میری عمر بیت جائے۔
تشریح شاعر اپنے محبوب سے شادی نہیں کرنا چاہتا۔
😉🤗😄
ہر انسان کی ذندگی میں تین وقت ضرور آتے ھے 🤔🌚🖇️🙂
صبح ۔۔دوپہر۔۔ ۔اور ۔شام
آم کا رنگ پیلا اور خون کا رنگ لال ہوتا ہے 😳😳
.
ویلہ بیٹھا تھا سوچا آپ لوگو کو بتا دوں 😁😁😂✌🏻
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain