اَج سِک مِتراں دی ودھیری اے کیوں دِلڑی اُداس گھنیری اے لُوں لُوں وِچ شوق چنگیری اے اَج نیناں لایاں کیوں جھڑیاں مُکھ چند بدر شعشانی اے مَتھّے چمکے لاٹ نُوارنی اے کالی زُلف تے اکھ مستانی اے مخمُور اکھیں ہِن مدھ بھریاں رب سَچّے دی بُرہان آکھاں یاں اکھیاں دا قُرآن آکھاں اِس صُورت نُوں مَیں جان آکھاں جانان کہ جانِ جہان آکھاں سچ آکھاں تے رب دی شان آکھاں جس شان تِھیں شاناں سب بنیاں سُبْحَانَ اللّٰه مَا اَجْمَلَكَ مَا اَحْسَنَكَ مَا اَکْمَلَكَ کِتھّے مہّرِ علی کِتھّے تیری ثناء گُستاخ اکھیں کِتھّے جا اَڑیاں۔
ساری زندگی گزر جاتی ہے ہی سوچنے میں لوگ کیا کہیں گے اخر کار لوگ صرف یہی کہتے ہیں انا للّٰہ وانا الیہ رجون بس ایک تو ہی سبب تو نہیں اداسی کا طرح طرح کے دلوں کو ملال ہوتے ہیں سیاہ رات میں جلتے ہیں جگنووں کی طرح👀 دلوں کے زخم بھی کمال ہوتے ہیں ضروری نہیں کہ کسی کی آہ یا بددعا پیچھا کر رہی ہو بعض دفعہ کسی کا صبر بھی زندگی برباد کر سکتا کچھ' ' ہو
جن کے پاس متبادل موجود ہوں ، ان کو کہاں فکر ہوتی ہے کہ آپ روٹھ جائیں یا ٹوٹ جائیں چاہے تو مر بھی جائیں کیونکہ آپ کی جگہ دینے کو ان کے پاس بہت لوگ موجود ہوتے ہیں فکر تو ان کو ان کی ہوتی ہے جن کا متبادل نہ مل سکے