*السلام علیکم:-*
*ﺯﻧﺪﮔﯽ کی ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺗﯽ*
ﺑﺲ ﺍﺳﯽ ﻣﯿﮟ ﮬﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ
ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺁپــــــ ﮐﮯ
ﺍﺭﺩﮔﺮﺩ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﭼﮩﺮﮮ
ﭘﺮ ﻣﺴﮑﺮﺍﮨﭧ••• ﭘﮭﯿﻠﯽ ﺭﮨﮯ
آپ🤔
چاہیں جس حال میــــــں ہـوں
بس ہو چکا حضور یہ پردے ہٹائیے
سب منتظر ہیں سامنے تشریف لائیے
آواز میں تو آپ کی بے شک خلوص ہے
لیکن ذرا نقاب تو رخ سے ہٹائیے
ہم مانتے ہیں آپ بڑے غم گسار ہیں
لیکن یہ آستین میں کیا ہے دکھائیے
اب قافلے کے لوگ بھی منزل شناس ہیں
آخر کہاں کا قصد ہے کھل کر بتائیے…
تیرے چہرے کی کشش تھی کہ پلٹ کر دیکھا
ورنہ سورج تو دوبارہ نہیں دیکھا جاتا
محسن نقوی
وہ ھم کومان کےبھی ماننےسےمنکرھے
مزاج اسکاھمیشہ منافقانہ رھا...
شکوہ کریں تو کس سے کہ اے زخمِ نارسا
ہر شخص ہم سے کھیلا بڑے احترام سے ۔۔
اے دردِ ہجر ہم سے مُحَبت سے پیش آ
ہم نے تجھے بھی جھیلا بڑے احترام سے۔۔

ہم تو سمجھے تھے اک زخم ہے بھر جائے گا
کیا خبر تھی رگِ جاں میں اتر جائے گا
عشق کو فریاد لازم تھی سو وہ تو ہوچکی
اب ذرا دل تھام کر فریاد کی تاثیر دیکھ
تم شاید کبھی جان ہی نا پاؤ گے وہ اذیت جو مُجھ پر گزرے گی ،میرا پورا وجود لرزے گا میرا دل پھٹے گا ،خود کو نا پسند شخص کے سپُرد کرتے ہوئے ۔۔۔
سب کو عید مبارک
hy every one
السلام علیکم
ماہ شبعان کا چاند نظر آگیا ہے ۔
سب کو مبارک ہو❤❤
اللَّهُمَّ أَهِلَّهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ وَالْإِيمَانِ وَالسَّلَامَةِ وَالْإِسْلَامِ رَبِّي وَرَبُّكَ اللَّهُ
ترجمہ: اے اللہ! اس چاند کو ہم پر خیر ، ایمان، سلامتی اور اسلام کے ساتھ ہم پر طلوع فرما، (اے چاند) میرااورتیرا رب اللہ ہے۔
(الجامع الترمذی، باب ما یقول عند رؤیۃ الھلال، رقم الحدیث 3451
@e@everyone
,آج مچھر میرے کانوں میں آکر کہہ رہا تھا
تیرے اور میرے ملنے کا موسم آیا ہے
🤕🙄😁
اے میرے رَبّ ہمیں ان ہدایت یافتہ لوگوں میں شامل فرما، جو صراطِ مستقیم پر ہیں, جو توبہ کرتے ہیں اور تیرا شکر ادا کرتے ہیں۔
آمین 🌸
زمانہ ہماری چاہ میں اور آپ رد کر بیٹھے
ہائے سرکار آپ تو حد کر بیٹھے۔۔🤗
نہ حریف جاں نہ شریک غم شب انتظار کوئی تو ہو
کسے بزم شوق میں لائیں ہم دل بے قرار کوئی تو ہو
کسے زندگی ہے عزیز اب کسے آرزوئے شب طرب
مگر اے نگار وفا طلب ترا اعتبار کوئی تو ہو
کہیں تار دامن گل ملے تو یہ مان لیں کہ چمن کھلے
کہ نشان فصل بہار کا سر شاخسار کوئی تو ہو
یہ اداس اداس سے بام و در یہ اجاڑ اجاڑ سی رہگزر
چلو ہم نہیں نہ سہی مگر سر کوئے یار کوئی تو ہو
یہ سکون جاں کی گھڑی ڈھلے تو چراغ دل ہی نہ بجھ چلے
وہ بلا سے ہو غم عشق یا غم روزگار کوئی تو ہو
سر مقتل شب آرزو رہے کچھ تو عشق کی آبرو
جو نہیں عدو تو فرازؔ تو کہ نصیب دار کوئی تو ہو
ہم ہیں وہ بول جو مشکل سے زباں پر آئیں
تو ہے باقاعدہ سرِ ساز میں گایا ہوا شخص
ہم ہیں بے فیض ادیبوں کے ادھورے مصرعے
اور تو میر کے دیوان سا چھایا ہوا شخص
سالگرہ مبارک فیض🥀🥀
نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش، دلِ ریزہ ریزہ گنوا دیا
جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو، تنِ داغ داغ لُٹا دیا
مرے چارہ گرکو نوید ہو، صفِ دشمناں کو خبر کرو
و ہ جو قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چکا دیا
کرو کج جبیں پہ سرِ کفن ، مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو
کہ غرورِ عشق کا بانکپن ، پسِ مرگ ہم نے بھلا دیا
اُدھر ایک حرف کے کشتنی ، یہاں لاکھ عذر تھا گفتنی
جو کہا تو ہنس کے اُڑا دیا ، جو لکھا تو پڑھ کے مٹا دیا
جو رکے تو کوہِ گراں تھے ہم، جو چلے تو جاں سے گزر گئے
رہِ یار ہم نے قدم قدم تجھے یاد گار بنا دیا
فیض احمد فیض
رگوں میں خون کے جمنے سے مر گیا ورنہ
تیری جدائی کا صدمہ تو سہہ گیا تھا میں۔
مقروض کے بگڑے ہوئے حالات کی مانند
مجبور کے ہونٹوں پہ سوالات کی مانند
دل کا تیری چاہت میں عجب حال ہوا ہے
سیلاب سے برباد مکانات کی مانند
میں ان میں بھٹکتے ہوئے جگنو کی طرح ہوں
اس شخص کی آنکھیں ہیں کسی رات کی مانند
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain