جب وہ چھوڑ گیا تب دیکھا اپنی آنکھوں کا رنگ
حیران الگ پریشان الگ سنسان الگ بیان الگ
نگر ہو جائے گا ویران سارا
اسے روکو وہ ہجرت کر رہا ہے
تجھ کو بُھولوں کوشش کر کے دیکھوں گا
ویسے دریا........... اُلٹا بہنا مشکل ہے
نہیں مرتا کوئی جدائی سے
خدا کسی کو مگر کسی سے جدا نہ کرے
تم مجھے پھر سے ستانے لگے
کیوں مجھے پھر سے یاد آنے لگے
دل عشق میں کم ڈوب پیارے
عشق میں جدائی زیادہ ہے ملنا کم
اسنے گڑیا کو بھی گڈے سے جدا کر ڈالا
خود جو بچھڑی وہ محبوب سے اپنے
اُس کے گھر ، ہم چھوڑ کے آئے
جلتا سیگریٹ ٹھنڈی چاۓ
نہ ہاتھ تھام سکے نہ پا سکے دامن
بہت قریب سے اٹھ کر بچھڑ گیا کوئی
ایسا نہیں کہ تیرے بعد اہل کرم نہیں ملے
لوگ تو کم نہیں ملے ،بس لوگوں سے ھم نہیں ملے
میرے خیال سے اب ہم
تیرے خیال میں بھی نہیں رہے
وہ جارہا ھے چھوڑ کر صاحب
بتاو راستہ دوں یا واسطہ دوں
واہ میرے مہبوب بڑی جلدی خیال آیا
بس کرو چومنا اب اٹنھے دو جنازہ
کون کہتا گهر گیا تها میں
اس کے جاتے ہی مر گیا تها میں
ہمیشہ کے لیے بچھڑا هے کوئی
جدائی گونجتی هے جسم و جاں میں
بچھڑنے کی اذیت کم ہے تیرے قہقہے سے
میرے کانوں میں ساری عمر یہ ہاہا رہے گا
کاٹی نہ گئی مجھ سے ہجر کی یہ رات
پھر یوں ہوا کہ زہر پینا پڑا مجھے
راتوں کا جاگنا ہی ٹھہرا نصیب اپنا
دے کر غمِ جدائی جانے کہاں گئے وہ
تمھیں سہنا پڑھے گا دور جدائی کا
میرا کیا میں تو مر جاونگا
انہوں نے پوچھا جدا ہو کر خوش ہو
ہم ٹھہرے انا پرست کہا جی الحمدللہ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain