زرا جلدی کر میرے پیر سائیں وہ ہاتھ چھڑانے والی ہے مجھے چھوڑ کے جانے والی ہے کوئی انتر منتر پھونک ابھی مجھے دے کچھ گھول کے پانی میں، کوئی دے تعویز محبت کا کوئی چلہ ولّہ کاٹ سائیں کچھ کر تُو جیسے تیسے کر اب میری خوشیاں ہاتھ تیرے کوئی اور اسے نہ لے جائے وہ ایک اکیلی جگ میں ہے میں جان و دل ہوں وار چکا وہ جیت چکی سب جیت چکی اور میں کہ خود کو ہار چکا سائیں دیکھ میں پہلے تنہا ہوں اور چھوڑ کے وہ بھی چل نکلے میری مشکل کا نہ حل نکلے یہ بات میں سہہ نہ پاؤں گا میں جیتے جی میں مر جاؤں گا
سب رنگ دیکھ چکا ھوں۔۔۔کسی کا بدلنا، مجھے چھوڑ جانا، مجھے دو ٹکے کا کردینا ایک ہی پل میں، لیکن ، لیکن اس بار میری باری ہے، اب میں بدلوں گا خود، اور میں بدلا تو یاد ہوش اڑ جائیں گے اب بدل جانے والوں کے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بقلم ؛ عین عشق
کبھی کبھی آپکے پاس کہنے کو بہت کچھ ھوتا ہے،لیکن لب خاموش ہوتے ہیں اور بس خاموشی کا ایک دلکش رقص ھوتا ہے، جو آپکی روح کو اندر تک اداس کرجاتا ہے، اور یہ اداسی آپکے جسم میں سرائیت کرجاتی ہے۔۔۔۔۔
میرے مرنے کے بعد میری کہانی لکھنا کیسے برباد ہوئی میری جوانی لکھنا اور لکھنا کے میرے ہونٹ خوشی کو ترسے کیسے برسا میری آنکھوں سے پانی لکھنا اور لکھنا کے اسے انتظار تو بہت تھا تیرا آخری سانسوں میں وہ ہچکیوں کی روانی لکھنا لکھنا کے مرتے وقت بھی دیتا رہا دعا تجھ کو ہاتھ باہر تھے کفن سے یہ نشانی لکھنا
دیا خود سے بجھا دینا ہوا کو اور کیا دینا ستارے نوچنے والو فلک کو آسرا دینا کبھی اس طور سے ہنسنا کہ دنیا کو رلا دینا کبھی اس رنگ سے رونا کہ خود پر مسکرا دینا میں تیری دسترس چاہوں مجھے ایسی دعا دینا میں تیرا برملا مجرم مجھے کھل کر سزا دینا میں تیرا منفرد ساتھی مجھے ہٹ کر جزا دینا مرا سر سب سے اونچا ہے مجھے "مقتل" نیا دینا مجھے اچھا لگے محسن اسے پا کر گنوا دینا _____ !!