ہر کسی سے دوستانہ چھوڑ دیا
محفلوں میں آنا جانا چھوڑ دیا
زخموں سے دو چار ہوۓ ہیں ہم
بات بات پہ مسکرانا چھوڑ دیا
ایسی دلگی ہوئ اس بے وفا سے
ہر کسی سے دل لگانا چھوڑ دیا
اب کسی سے کوئ رشتہ نہیں رکھنا
ساقی تیرا میخانہ چھوڑ دیا
کیوں کرتے میری فکر اے جہاں والوں
میرے دوست نے مجھے ستانا چھوڑ دیا
علی