A carbon footprint is the total greenhouse gas (GHG) emissions caused by an individual, event, organization, service, place or product, expressed as carbon dioxide equivalent (CO2e).[1] Greenhouse gases, including the carbon-containing gases carbon dioxide and methane, can be emitted through the burning of fossil fuels, land clearance and the production and consumption of food, manufactured goods, materials, wood, roads, buildings, transportation and other services.[2]
origin Edit The word is a compound word, and said by Richard Lederer in his book Crazy English to be made up of these words: super- "above", cali- "beauty", fragilistic- "delicate", expiali- "to atone", and -docious "educable", with all of these parts combined meaning "Atoning for being educable through delicate beauty."
Supercalifragilisticexpialidocious "Supercalifragilisticexpialidocious", the 34-letter title of a song from the movie Mary Poppins, does appear in several dictionaries, but only as a proper noun defined in reference to the song title. The attributed meaning is "a word that you say when you don't know what to say." The idea and invention of the word is credited to songwriters Robert and Richard Sherman.
عورت جب پردہ کرتی ہے تو وہ بے اختیار نہیں ہوتی بلکہ مضبوط ہوتی ہے جب عورت پردہ پوشی ہوتی ہے تو وہ غلامی کی نہیں بلکہ آزادی کی مشق کر رہی ہوتی ہےحجاب کے استعمال میں بڑی حکمت ہے یہ عورت کی عزت کو نظر بد سے بچاتا ہے حجاب صرف کپڑے کا ٹکڑا نہیں ہے۔ یہ مسلم خواتین کی پہچان اور فخر ہے حیا ایک خوبصورتی ہے جو کبھی بوڑھی نہیں ہوتی (قرآن) اہل فہم کے لیے ایک رہنما اور پیغام۔ س40:54! یا اللہ ہمارے دلوں میں اپنے دین کی سمجھ پیدا فرما آمین یا رب العالمین
پھر میں نے اپنی تلاش ترک کرنے کا فیصلہ کیا اِس ڈر سے کہ اب شاید میرے پاس ایسا کُچھ بھی نہیں جِس کے باعث اللّٰه مُجھ سے محبت کرے میں نے اپنے اعمال کھنگالے تو وہ سب گُناہوں سے آلودہ تھے، پِھر اچانک میری نظر اللّٰه کی اِس آیت پر پڑیإنَّ اللّٰهَ يُحِبُ التَوَّابِين بےشک اللّٰہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں سے مُحبت رکھتا ہے وہ عِجز والوں سے مُحبت رکھتا ہے ،اور مُجھے میرا جواب مِل گیا
کیا اللّٰه کومُجھ سے مُحبت ہے عرصہ پہلے یہ سوال اکثر میرے ذہن میں گردش کرتا تھا،پِھر ایک دن مُجھے خیال آیا کہ میرا ربّ جِن بندوں کو زیادہ چاہتا ہے اُن کے بارے میں تو اُس نے آیتیں اتاری ہیں۔سو میں قُرآن مجید کھول کے ترجُمہ کے ساتھ پڑھا تو پہلی آیت یہ مِلی وہ متقین سے محبت کرتا ہے مُجھے ملال ہوا مُجھ میں تو نام کا بھی تقویٰ نہیں پھِر میں نے آگے پڑھا کہ وہ صابرین کو محبُوب رکھتا ہے مُجھے اپنے صبر سے شرم آٸی مزید آگے پڑھا تو جانا اللّٰه مجاہدین (کوشش کرنے والوں) سے مُحبت کرتا ہے میں نے جانا کہ مُجھ میں ہمت و حوصلہ ہےہی نہیں نہایت کمزور ہوں میں، پھر آگے پڑھا کہ اللّٰه ”احسان “یعنی نیک اعمال کرنے والوں کو پسند کرتا ہے مگر میں اُس سے بھی بُہت دُور .......continue
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain