اپنے غموں کی نمائش مت کیجئے، لوگوں کی نظروں کو ہنستا کھیلتا انسان بھاتا ہے اور غمگین چہروں سے لوگ بیزار ہوجاتے ہیں۔ روئیں اللّٰہ کے آگے کہ اسے اپنے بندوں کا اسکے حضور رونا پسند ہے💫
☄️ _*خشیت الٰہی*_
فضیل بن عیاض رحمہ اللہ کہتے ہیں:
*"جو کوئی اللہ سے ڈرے گا، اسے کوئی بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ جبکہ جو کوئی اللہ کو چھوڑ کر لوگوں کا خوف رکھے گا تو اس کو مدد گار کہیں سے نہ ملے گا"*
{📙 تـلبیس ابلیس؛ از ابن القیم رحمہ اللہ صفحہ، 22}
🍁 "میں اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرتا ہوں بے شک اللہ تعالیٰ بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے۔ پس اللہ نے اسے ان برائیوں سے بچا لیا، جو انہوں نے سوچ رکھی تھیں۔" (القرآن 40: 44-45)
"اُس طرف ہو جاؤ، جدھر اللّٰہ اور اُس کا رسولﷺ ہیں، خواہ ساری دنیا دوسری طرف ہو!"
امام ابن القيم رحمه الله
(الفوائد : 127/1)
یزید ، آج بھی بنتے ھیں لوگ کوشش سے حسینؓ۔۔۔۔۔۔۔۔۔خود نہیں بنتا، خدا بناتا ھے!! ❤🔥🥀
انہوں نے تیرا ہاتھ کاٹ دیا ہے اور تو ان کی تعریف کرتا ہے؟حبشی غلام کہنے لگا میں ان کی تعریف کیوں نہ کروں، انہوں نے مجھے آخرت کی سزا سے بچا لیا ہے۔حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ اس کی یہ بات سن کر بڑے حیران ہوئے اور جا کر حضرت مولا علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی خدمت میں سارا واقعہ بیان کر دیا۔سیدنا حضرت علی المرتضٰی کرم اللہ وجہہ الکریم نے فوراً غلام کو طلب فرمایا اور اس کا ہاتھ اس کی کلائی کے ساتھ رکھ کر رومال سے ڈھانپ دیا، کچھ دعائیہ کلمات پڑھے۔ اچانک غیب سے ایک آواز آئی کہ کپڑا ہٹادو، جب لوگوں نے کپڑا ہٹایا تو غلام کا کٹا ہوا ہاتھ اس طرح کلائی سے جڑ گیا تھا کہ کہیں کٹنے کا نشان بھی نہ تھا۔
(تفسیر کبیر جلد ۵ صفحہ ۴۷۹
کٹا ہوا ہاتھ جوڑ دیا
ایک حبشی غلام امیر المومنین حضرت سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم سے محبت رکھتا تھا، ایک مرتبہ چوری کے جرم میں اسے حضرت امیرالمومنین علی کرم اللہ وجہہ کی خدمت میں پیش کیا گیا، اس نے اپنے جرم کا اقرار کر لیا تو آپؓ کے حکم سے حسب قانون اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا، ہاتھ کٹوا کر حبشی غلام دربار مرتضوی رضی اللہ عنہ سے واپس آرہا تھا کہ راستہ میں حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ اور حضرت ابن الکراَ رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوگئی، ابن الکراَ رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ تیرا ہاتھ کس نے کاٹا ہے؟ غلام کہنے لگا امیر المو منین دامادِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اور شوہرِ بتول علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم نے کاٹا ہے۔ ابن الکراَ رضی اللہ عنہ نے پوچھا : انہوں نے تیرا ہاتھ کاٹ دیا ہے اور تو ان کی تعریف کرتا ہے
یا اللہ ہمیں دنیاوی لذتوں اور برائیوں سے محفوظ رکھ ۔آمین۔
مٹی نہ پھرول فریدا یار گواچے نہی لبدے -
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain