مِیری آنکھیں خریدو گے۔؟ بہت مجبور حالت میں مجھے نِیلام کرنی ہیں، کوئی مجھ سے نقد لے لے تو ، میں تھوڑے دام لے ُلوں گا، جو دِے دے پہلی بولی تو اِسی کے نام کر دوں گا، مجھے بازار والے کہہ رہے ہیں کم عقل تاجر، سنو لوگو۔۔ نہیں ہوں میں حرص کا خواہاں نفع نقصان کی شطرنج نہیں میں کھیلنے آیا، بڑی محبوب ہیں مجھ کو یہ میری نیم تر آنکھیں، مگر اب بیچتا ہوں کہ میں نے اِک خواب دیکھا تھا، اُسے اپنا بنانے کا اُسے دل میں بسانے کا مجھے اِس خواب کا تاوان بھرنا ہے اِنہیں نِیلام کرنا ہے اِنہیں نِیلام کرنا ہے۔۔!
میں وہ نہیں ہوں،،،،،،، جو تمہاری طرف بار بار دیکھو ں گی،،،،،، دیکھ دیکھ کر مسکراوں گی،،،، یا جان ہتھیلی پر رکھ کے،،،،، تمہارے پیچھے پیچھے چلوں گی،،،،،،،،، میں وہ ہوں،،،،،،، جو تمہاری طرف دیکھوں گی ہی نہیں،،،،، اگرچہ دیکھ لیا ،،، تو نا ہونٹوں پر مسکراہٹ بکھرے گی،،،،، نا آنکھوں میں کوی چمک،،،،،، بالکہ،،،،، میں دیکھوں گی ، تمہیں سرد ،اجنبی لاپرواہ نظروں سے،،،،،، جو تمہیں اپنے وجود کے اندر اترتی ہوی محسوس ہوں گی،،،،، جن آنکھوں میں دیکھنے کی سکت تم ،،،،،، پیدا نہیں کر پاو گے،،،، نا نظروں کی تپش سہ سکو گے ،،،، میں بنتِ اسلام ہوں ،،،، مجھے اپنی انائیں تم سے کئ زیادہ پیاری ہیں🖤