خوف سے یوں نہ آنکھیں بند کرو
چومنے سے کوئی نہیں مرتا
تجھے دیکھنے کے سو بہانے تھے
ہائے وہ زمانے بھی کیا زمانے تھے
جب بھی ذکر ہوتا ہے سکون کا
وہی تیری بانہوں کی طلب لگ جاتی ہے
اٹھ اٹھ کر دیکھیں گے لوگ
ہم بیٹھ جائیں گر برابر میں تمہارے
تجھے دیکھنے کے سو بہانے تھے
ہائے وہ زمانے بھی کیا زمانے تھے
تیرے لیے سب چھوڑ کر
تیرا نہ رہا میں------
دنیا بھی گئی عشق میں
تجھ سے بھی گیا میں
تجھے اب بھول جانے کا ارادہ کرلیاہے
بھروسا غالباًخود پر زیادہ کرلیا ہے
محبّتوں کی سزا بےمثال دی اس نے
اداس رہنے کی عادت ہی ڈال دے اس نے
نہ تمہیں ہوش رہے اور نہ مجھے ہوش رہے
اس قدر ٹوٹ کے چاہو مجھے پاگل کر دو
اجڑی ہوئی دکان گلابوں کی دیکھ قیس
گھر آ کے اتنا رویا کہ ہلکان ہو گیا!
خود میں خود سا بسا لیں گے تمہیں
تم سے بھی کسی روز چرا لیں گے تمہیں
حد سے توقعات ہیں زیادہ کئے ہوئے
بیٹھے ہیں دل میں ایک ارادہ کیے ہوئے
یوں ہی تو نہیں عشق میں مست ہوا میں
اک روح میری روح میں تحلیل ہوئی ہے
ھم رکھتے ہیں تعلق تو نبھاتے ہیں عمر بھر
🌹🥀
ھم سے بدلے نہیں جاتے یار بھی اور پیار بھی
Ishaq jab tak na ker chuke ruswa,
Aadmi kam ka nahi hota.
———————
محبتوں میں دکھاوے کی دوستی نہ ملا
اگر گلے نہیں ملتا تو ہاتھ بھی نہ ملا
میں چاہوں بھی تو وہ الفاظ نہ لکھ پاؤں
جس میں بیاں ہو جاۓ کہ کتنی محبت ہے تم سے
———————
عشق نازک مزاج ہے بے حد
عقل کا بوجھ اٹھا نہیں سکتا
بہت دنوں میں محبت کو یہ ہوا معلوم
جو تیرے ہجر میں گزری وہ رات رات ہوئی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain