زخم دے کر نہ پوچھ درد کی شدت
درد تو درد ہوتا ہے تھوڑا کیا زیادہ کیا
یوں توڑو رابطے مجھ سے یا چاہے راستے بدلو
بھُلا پھر بھی نہ پاؤ گے میرا امکان کہتا ہے
صاف انکار کر دیا کریں
مگر کسی کے دل میں جذبات پیدا کر کے
اسے جھوٹی امید اور دھوکے میں مت رکھا کریں
جانے کس دور اذیت سے میں گزر رہا ہوں
خود کو مٹا رہا ہوں۔۔خود کو خود جلا رہا ہوں
جو لوگ
زندگی میں خسارے برداشت کرنے کے عادی ہو جائیں ان کے لئے اپنی قیمتی چیزوں اور بے پناہ محبت سے بنائے گئے رشتوں سے دستبردار ہونا بہت آسان ہو جاتا ہے
کہتے ہیں کہ اپنی جگہ نہیـــــں چھوڑنی چائیے مگر یہ لوگ باآسانی منظر سے ہٹ جاتے ہیں اور عجیب یہ کہ اس پہ ملال بھی نہیـــــں کرتے کھونے کا ہنر انسان بہت اذیتوں اور تکلیفوں سے گزر کر سیکھتا ہے
♡مگر ایک بار کسی شخص کی تکلیف کامل ہو جائے اور وہ اس فن کو سیکھ جائے تو پھر وہ چیزوں اور لوگوں سے بے نیاز ہو جاتا ہے
اور پتہ ہے اذیت کیا ہوتی ہے۔۔۔!!
رات کی تاریکی میں اپنی ہچکیوں کا گلا دبا کر
اپنی ہی ہاتھوں سے آنسو پونچھنا
وہ آنسوبہت اذیت ناک ہوتے ہیں
جو چپکے سے بہہ کر تکیئے میں جذب ہو جاتے ھیں
جانے کس دور اذیت سے میں گزر رہا ہوں
خود کو مٹا رہا ہوں۔۔خود کو خود جلا رہا ہوں
اپنے کچھ لمحوں کے عروج پر غرور نہ کرنا
کیونکہ وقت بدلنے میں دیر نہیں لگتی
Juma Mobarak To All
منہ پر کڑوا بولنے والے کبھی دھوکہ نہیں دیتے
ڈرنا تو ان سے چاہیئے جو دل میں نفرت پالتے ہیں اور وقت کیساتھ بدل جاتے ہیں
مطلبی لوگوں کا دنیا پر کچھ یوں اثر ہوا کہ سلام بھی کرو تو لوگ سمجھتے ہیں کچھ کام ہوگا
مطلبی لوگوں کا دنیا پر کچھ یوں اثر ہوا کہ سلام بھی کرو تو لوگ سمجھتے ہیں کچھ کام ہوگا
وقت ہی نہ رہا کسی سے وفا کرنے کا
حد سے زیادہ چاہو تو لوگ مطلبی سمجھتے ہیں
BYE DMD
مت ڈال کفن چہرے پے مجھے عادت ہے مسکرانے کی
مت ڈال قبر پے مٹی مجھے امید ہے کسی کے آنے کی
زندگی میں "م" کا اک مختصر سا قصہ ہے
ملاقات٫محبت٫ملال٫اور پھر موت 🖤
صرف کافور کی خوشبو رہ جاۓ گی چار سو🥹
تیرے پہنچنے سے پہلے دفنا دیا جاۓ گا مجھے🥀
میں نے کہیں پڑھا تھا کہ ....
جن کی نیند پوری نہیں ہوتی...
اُن کا دماغ آہستہ آہستہ خود کو
دیمک کے جیسے چاٹ کر ختم کرنے
لگ جاتا ہے.. مجھے برسوں گزر گئے ہیں
میں ٹھیک سے سوئی نہیں ہوں
پھر کیوں میرا دماغ دیمک زدہ نہیں ہورہا
کیوں مجھے کچھ بھی بھولتا نہیں ہے
کیوں ہر وقت میرے سامنے
میرا گزرا کل رہتا ہے...
کیوں مجھے اس اذیت سے چھٹکارا
نہیں مل رہا کیوں مجھے وہ چیخ
ہمیشہ سُنائی دیتی ہے ...
جو میری روح تک کو افسردہ کر دیتی ہے
کبھی تو میرا دماغ دیمک زدہ ہو گا
بس یہی سوچ کر میں...
برسوں سے جاگ رہ ہوں...
" اور پتہ ہے میرا بھی دِل چاہتا ہے کہ ؛ میں بھی زندگی کو کُھل کے جِیُوں یہ نا اُمیدی اور مایوسی کہیں دور چھوڑ آؤں لیکن وہی کِسی کا چُبھتا ہوا لہجہ مُجھے اذیت کی اُن وادیوں میں دھکیل دیتا ہے جہاں مُجھے اپنا وجود بھی خود پر بوجھ سا لگنے لگتا ہے! ۔ "
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain