پریشان ہیں آپ کی یاد میں کچھ اس طرح
کہ دن کو دل نہیں لگتا اور رات کو آنکھ نہیں لگتی
ســـارے راســـتے میـں خـــود بــنا لــوں گـا
تــم نــے بــس میـرا ہـاتھ پــکڑ کـے چـلنـا ہــے
مجھے منزلوں کا شعور تھا مجھے راستوں نے تھکا دیا
کبھی جن لوگوں پہ غرور تھا مجھے انہوں نے ہی دغا دیا
اپنے وہ ہوتے ہیں جنھیں درد کا احساس ہو
ورنا حال تو رستے میں آنے جانے والے بھی پوچھ لیا کرتے ہیں
میری نگاھوں میں دیکھ کر کہہ دے کے ہم ترے قابل نہیں
قسم ہے تیری ان چلتی سانسوں کی ہم دنیا چھوڑ دیں گے
تیرے ہوتے ہوئے آجاتی تھی ساری دنیاں...
آج تنہا ہوں تو کوئی نہیں آنے والا...
خوابوں کی طرح بکھر جانے کو جی چاہتا ہے
ایسی تنہائی ہے کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے
ہم بھی پھولوں کی طرح اکثر تنہا ہی رہتے ہیں
کبھی خود سے ٹوٹ جاتے ہیں کبھی کوئی توڑ جاتا ہے
ﺍﺏ ﮨﻢ ﺳﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﻧﮧ ﭘﻮﭼﮭﻮ
ﺑﮩﺖ ﻣﻄﻠﺒﯽ ﺗﮭﮯ ﮐچھ ﻟﻮﮒ ﺟﻮ ﺗﻨﮩﺎ ﮐﺮ ﮔﺌﮯ
اجڑے ہوئے گھر کا میں وہ دروازہ ہوں
دیمک کی طرح کھا گئی جسے دستک کی تمنا
الجھے گا وہ خود سے ہر روز کئی بار
بھاگے گا دیکھے گا کہیں دستک تو نہیں ہے
آج پھر اس تنہا رات میں انتظار ہے اس شخص کا
جو کہا کرتی تھی تم سے بات نہ کرو تو نیند نہیں آتی
😭😭😭😭
کبهی سوچا نا تها کہ وہ بهی مجهے تنہا کر جاے گا
جو اکثر پریشان دیکھ کے کہتا تھا میں ہوں نا
خود سے لڑتا ہوں، بگڑتا ہوں، منا لیتا ہوں
میں نے تنہائی کو اِک کھیل بنا رکھا ہے
منزل بھی اس کی تھی راستہ بھی اس کا تھا
اک ہم ہی اکیلے تھے
قافلہ بھی اس کا تھا
جب ہم چھوٹے تھے
تو زور زور سے روتے تھے
جو پسند ہے اسے پانے کے لیے
اب ہم جب بڑے ہو گئے ہیں
تو چپکے چپکے روتے ہیں
جو پسند ہے اسے بھول جانے کے لئے
تمہیں خیال نہیں کس طرح بتائیں تمہیں
کہ سانس چلتی ہے لیکن اداس چلتی ہے
کبھی کبھی یہ دل اداس ہوتا ہے
ہلکا سا احساس ہوتا ہے
جھلکتے ہیں میرے بھی آنسوں
جب آپ سے دور ہونے کا احساس ہوتا ہے
چلا گیا تو کبھی لوٹ کے نہیں آوں گا
اس قدر نہ ستاو بہت اداس ہوں آج کل
میری اجڑی ہوئی نگری کو یونہی اداس رہنے دو
خوشیاں راس نہیں آتی مجھے پریشان رہنے دو
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain