مانا کہ انمول ہو قصر نایاب ہو تم.
ہم بھی تو جاناں ہر دہلیز پر نہیں ملتے.
اداس شام،اداس زندگی،اداس وقت اور اداس موسم،
کتنی چیزوں پر الزام لگ جاتے ہیں ایک دل کے اداس ہونے سے
ایسے دکھتی ہے وہ سہیلیوں میں
کچی بستی میں کوٹھی ہو جیسے
وقت کے سمندر سے لاکھ خواہشیں چُن لو
بے بسی کی مٹھی میں ریت بھی نہیں رہتی
اتنے میٹھے نا بنو ، (نرم لہجہ) کے کوئی سر پے بیٹھ جائے،
اتنے کڑوے ( تلخ لہجہ) نا بنو کے کوئی چھوڑ ہی جائے
لوگ منتظر تھے کہ ہمیں ٹوٹتا ہوا دیکھیں
اور ہم تھے کہ برداشت کرتے کرتے پتھر ہو گے
زندگی بخش دی بندگی کو ،
آبرو دین حق کی بچا لی،
وہ محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کا پیارا نواسہ ء ، جس نے سجدے میں گردن کٹا دی ۔
پکارے گا زمانہ دکھ درد کے ماروں،
نا گھبراؤ گنہگارو نا گھبراؤ گنہگارو،
آ رہے ہیں وہ دیکھو محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم،
جن کے کاندھے پے کملی ہے کالی ۔
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم،
اللھم صلی علیٰ محمد و آل محمد،
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم،
اللھم صلی علیٰ محمد و آل محمد،
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم،
اللھم صلی علیٰ محمد و آل محمد،
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم،
اللھم صلی علیٰ محمد و آل محمد،
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم،
اللھم صلی علیٰ محمد و آل محمد،
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم،
اللھم صلی علیٰ محمد و آل محمد،
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم،
اللھم صلی علیٰ محمد و آل محمد،
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم،
اللھم صلی علیٰ محمد و آل محمد،
اسلام علیکم ، یا علی ء مدد،
جو شخص جمعہ کے دن دوسو مرتبہ درود پاک پڑھے گا، اسکے دوسو سال کے گناہ معاف کر دیے جائیں گے،
تم نے بکنا ہے تو بیپار بھی ہو سکتا ہے
چاہنے والا خریدار بھی ہو سکتا ہے ،
اپنے دشمن کو ابھی شک کی نگاہوں سے نا دیکھ ،
تیرا قاتل ، تیرا یار بھی ہو سکتا ہے ۔
کوئی نہیں پوچھتا حال ہمارا تو کیا ہوا
آج نہيں تو کل سارا جہان پوچھے گا اسے ہوا کیا تھا
فریب کا دور آگیا ہے
کپڑے اتریں گے محبت کے نام پر.
زندگی ہم کہاں جیتے ہیں یہ جیتی ہے ہمیں
ہم تو کچھ وہم،گُماں،خواب جیا کرتے ہیں
ایک مرد کے مقابل بیس عورتیں ،
یہ دور بہت جلد آنے والا ہے ،
بے شک آپ بہت نیک ہیں ،
ن ،
نکال کر
پین پراواں دے سب غرضی رشتے ،
پوڑی چاڑھ کے اوتوں سٹدے ۔
تو صبح دی پاک حوا ورگا،
ساڈے پینڈ نو جاندے راہ ورگا،
تینوں پلیے وی تے کیوں یارا،
تو آندے جاندے ساہ ورگا ۔
کام آئے نا مشکل میں کوئی یہاں ،
مطلبی دوست ہیں، مطلبی یار ہیں،
اس جہاں میں نہیں کوئی اہل وفا ،
اے فنا اس جہاں سے کنارہ کرو ۔
ہزاروں فریاد کر رہے ہیں مگر کسی پر نظر نہیں ہے،وہ مہوح (مدہوش) آئینے میں ایسے کہ انکو اپنی خبر نہیں ہے،
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain