surah araaf 46 اور ان دونوں گروہوں ( یعنی جنتیوں اور دوزخیوں ) کے درمیان ایک آڑ ہوگی ، اور اعراف پر ( یعنی اس آڑ کی بلندیوں پر ) کچھ لوگ ہوں گے جو ہر گروہ کے لوگوں کو ان کی علامتوں سے پہچانتے ہوں گے ۔ ( ٢٥ ) اور وہ جنت والوں کو آواز دے کر کہیں گے کہ : سلام ہو تم پر ! وہ ( اعراف والے ) خود تو اس میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے ، البتہ اشتیاق کے ساتھ امید لگائے ہوئے ہوں گے ۔
surah Araaf اور اعراف والے ان لوگوں کو آواز دیں گے جن کو وہ ان کی علامتوں سے پہچانتے ہوں گے ۔ کہیں گے کہ : نہ تمہاری جمع پونجی تمہارے کچھ کام آئی ، اور نہ وہ جنہیں تم بڑا سمجھے بیٹھے تھے ۔
surah Al haj 73ayat لوگو ! ایک مثال بیان کی جارہی ہے اب اسے کان لگا کر سنو ! تم لوگ اللہ کو چھوڑ کر جن جن کو دعا کے لیے پکارتے ہو ، وہ ایک مکھی بھی پیدا نہیں کرسکتے ، چاہے اس کام کے لیے سب کے سب اکٹھے ہوجائیں ، اور اگر مکھی ان سے کوئی چیز چھین کرلے جائے تو وہ اس سے چھڑا بھی نہیں سکتے ۔ ایسا دعا مانگنے والا بھی بودا اور جس سے دعا مانگی جارہی ہے وہ بھی