ابھی سردی نہیں آئی !! ابھی موسم نہیں بھیگا !! ابھی ماحول بھی دھند میں نہیں ڈوبا ابھی ناران کی بل کھاتی سڑکو ں پر ہے سناٹا ! ابھی تو برف کی ڈولی فضاؤں میں معلق ہے ابھی تو یہ نومبر ہے نومبر میں تو شاعر اپنی چُھریاں تیز کرتے ہیں نومبر جانے والا ہے دسمبر تیری شامت آنے والی ہے