میں سوچ رہا ہوں کہ ایک بار پھر دمادم سے لمبے عرصے کے لئے غائب ہو جاوں۔یہاں کے لوگ عجیب مزاج میں ڈھل چکے ہیں۔مطلب ایسے مزاج میں جس کو قطعی طور پر متوازن نہیں کہا جا سکتا۔دکھ ہوتا ہے کہ ہماری نوجوان نسل کس طرح کی ترجیحات کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتی ہے۔یہ طرزعمل نہ صرف ان کو انفرادی طور پر منفی رویوں کی طرف لے کر جا رہا بلکہ وہ اجتماعیت سے بہت دور ہوتے جا رہے ،مثبت رویوں کو چھوڑنے جا رہے ۔اور یہ رحجان ایک خطرناک رحجان سمجھا جاتا ہے