نکلتے ہیں مرے احباب بچ کر
محبت بھی سیاست ہو گئی ہے
کہاں ہیں مصر کے بازار والے
دلوں کی نصف قیمت ہو گئی ہے

جہاں میں قدر و قیمت میرے غم کی
ترے غم کی بدولت ہو گئی ہے
ہمارا کام ہے موتی لٹانا
ہمیں رونے کی عادت ہو گئی ہے
مجھے تم سے محبت ہو گئی ہے
غم دنیا سے فرصت ہو گئی ہے
زبان تو کہہ نہیں سکتی تمہیں احساس تو ہوگا
میری آنکھوں کو پڑھ لینا مجھے تم سے محبت ہے








بن جائیں گے زہر پیتے پیتے
یہ اشک جو پیتے جا رہے ہو




submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain