تو من کی کھڑکی کھول ذرا ہوا آئے گی جھونکوں میں خوشبو اور صدا آئے گی بند کر آنکھوں کو دنیا کا منظر رہنے دے اک کائنات چل کر بےآواز آئے گی رب_ کائنات کاعلم نہ دم_ تحریر میں آئے ساگر بھی ہوں روشنائی کم پڑ جائے گی کہکشاوٴں کی حدوں سے آگے نئے سلسلے چلتے چلتے مسافت_ وقت تھک جائے گی رب دور نہیں تو عالم_ شوق میں قدم رکھ وسعت_ کائنات بس سمٹتی نظر آئے گی