کبھی یاد آئے تو پوچھنا ذرا اپنی خلوتِ شام سے.
ManO koji کسے عشق تھا تیری ذات سے کسے پیار تھا تیرے نام سے
کبھی یاد آئے تو پوچھنا ذرا اپنی خلوتِ شام سے.
ManO koji کسے عشق تھا تیری ذات سے کسے پیار تھا تیرے نام سے
شہر کی محفلوں میں ہم اور وہ
ساتھ اب کیوں بُلاۓ جائیں گے
ﺍﺭﮮ ﺍﻭ ﺩِﻝ_! ﺗُﺠﮭﮯ ﮐﺐ ﺗﮏ کوئی سمجھائے_!
ﺍﺗﻨﯽ ﻣُﺪﺕ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ، ﭘﺎﮔﻞ ﺑﮭﯽ ﺳُﺪﮬﺮﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ_!
: میرے لفظوں نے کہا تھا__، رُک جا..
ھاتھ جوڑے تھے، میرے لہجے نے__!!
عشق صوفی ہے، نہ مفتی ہے، نہ عالِم ہے ،
عشق ظالِم ہے، فقط ظالِم ہے، بہت ظالِم ہے،