December ke bichra FIR Mila Nahin karta
تم کو جہان شوق کی تمانا میں کیا ملا
ہم بھی جو تم کو ملے تو درہم برہم ملے تمہیں
ہے پہلو میں دو ٹکے کی اک حسینہ
تیری فرقت گزاری جا رہی ہے
جون ایلیا ء
آج میں خود سے ہوگیا مایوس
آج ایک یار مر گیا میرا
جون ایلیا ء

یاداں ناال گزارے نیں
تے او کی جانن جیڑے ہآرے نیں
تم کو یاد آۓ گے ہم کبھی
،صبر وفات دل سوگوار آشک بہار عذیت بے شمار غم لاجواب جدائی پراسرار ہاۓ ذندگی کا ہم شکار 😔☠️⚰️
زخم بہت پرانے ہو گئے ہیں
ان سے ملے زمانے ہوگئے ہیں
کیوں نا آج بیٹھ کے بات کرے
تم سبب بتاؤ بچھڑ جانے کا؟
میں سبب بتاؤ گی آپنی اداسی کا
آزقلم
کوئی جا کے بتائے اس کو
میں اور دسمبر گزر رہا ہے
ہمارے بیچ محبتوں کی کمی نہیں تھی.
ہمارے بیچ دولت کا فرق نکلا.
عین ملنے کے وقت ہم یو ہی تو نہیں بچھڑے
میرے آپنوں میں کوئی پارسا تھا جس کی دعاؤں کا آثر نکلا.
آزقلم
وجود خاک ہونے سے پہلے لاش کو آ کے آلوداع کر دو
صبح بخیر
تمنا دل ہے بہت رویا جاۓ آج
حسرت محبت کی آج تیسری برسی ہے
میرے لگاۓ ہوئے پیڑ سوکھ جاتے ہیں
تیرے لگاۓ ہوۓ زخم کیوں نہیں بھرتے
تو اب میرے تمام رنج مستقل رہے گے کیا.
کیا اب تیری خاموشی کا کوئی حل نہیں رہا
جس جس کو بھی تیری نظر سے دیکھا ہم
نے.
یار پھر وہی وہی بے وفا نکلا
پیار ہم گمشدہ قرار پائیں گے.
جب آپنے ہی یار ہم بے وفا پائیں گے
آزقلم
پیار بھی ہم گمشدہ قرار پائے گے.
جب آپنے ہی یار ہم بے وفا پاۓ گے
آزقلم
میں ہوں خود سے بیزار
تو ہے کسی اور کیا پیار
مسئلہ ہے بہت دو چار
کبھی آؤ نا تم میرے پاس
کبھی تو بجھے نا ہم دونوں کی پیاس
اب رکھنا نہیں کوئی حساب
کر دینا ہے تم کو لاجواب.
تمہیں اتنا دو گی میں بہت پیار
کبھی آؤ نا تم میرے یار
آزقلم
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain