Damadam.pk
Ayesha_Ibrahim's posts | Damadam

Ayesha_Ibrahim's posts:

Ayesha_Ibrahim
 

ہم کہاں جا رہے ہیں؟ شانزے نے نروٹھے پن سے پوچھا
اب اتنی رات کو کیا پکاؤ گی_اس لئے سوچا ڈنر کر کے ہی گھر جاتے ہیں_احد سامنے دیکھتے ہوئے ڈرائو کرتا ہوا بولا
شانزے خاموشی سے بیٹھی رہی
ڈنر کرنے تک شانزے کا موڈ بہت حد تک اچھا ہو گیا
انکی انا کو سکون ملا ہو گا میں نے ہی بلایا ہے آخر شانزے نے سوچتے ہوئے اسکی باتوں پر کان دھرے
تم کچھ اور لو گی؟ احد نے نرمی اور محبت سے پوچھا
نہیں بس! وہ اب بھی نخرے دکھا رہی تھی
**************
شانزے نے گھر آتے ہی لباس تبدیل کیا اور کچن کا رخ کیا_ایک دن بعد کچن کا حال دیکھا تو شکر کیا کچن قابلِ قبول حالت میں ہی تھا_نا چاہتے ہوئے بھی شانزے کو خود پر افسوس ہوا
آپ نے صبح ناشتے میں کیا لیا تھا؟ بیڈ پر اپنی سائیڈ پر لیٹتے ہوئے شانزے نے پوچھا
ناشتہ ہی لیا تھا

Ayesha_Ibrahim
 

آٹھ بجے تک تیار رہنا تمہیں لینے آرہا ہوں_احد نے مختصر سا پیغام دیا
بیٹا کھانا تو کھا کر جاؤ اس طرح اچھا لگتا ہے تم آئے ہو بیٹھے تک نہیں کھانا بھی نہیں کھایا_رابعہ نے احد کو سر پر پیار دیتے ہوئے کہا
آنٹی میں نے اسی لئے آنے کا وقت نہیں بتایا تھا آپ تکلف میں پڑ جاتیں
تکلف کی کوئی بات نہیں تمہارا گھر ہے_اچھا نہیں لگتا اس طرح بیٹا
"پھر کبھی آنٹی۔ "
احد نے بات کرتے کرتے ایک نظر شانزے کو دیکھا جو تیار تھی مگر احد سے بے نیاز
گاڑی گھر کی بجائے ریسٹورنٹ کی جانب تھی
ہم کہاں جا رہے ہیں؟ شانزے نے نروٹھے پن سے پوچھا

Ayesha_Ibrahim
 

بیٹی کا گھر بسانے میں ماں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے_اگر وہ لڑکی کو شہ نہ دے بات بات پر لڑائی پر اکسانے کی بجائے صلح جو بنائے تو لڑکی کی زندگی سسرال میں کافی حد تک آسان ہو جائے
************
لڑکیوں کی مائیں ہمیشہ اپنی بیٹی کی طرف ہوتی ہیں اور ایک میری ماں ہیں_میرا کوئی احساس ہی نہیں میری فکر نہیں_مجھ سے میسج کروا دیا
چلو میں نے میسج کر ہی دیا تھا تو انکا فرض تھا آجاتے مجھے لینے_رپلائے تک نہیں کیا_یہی اوقات ہے میری انکی زندگی میں انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا میری پرواہ ہی نہیں_شانزے نے دوپہر سے شام تک بس یہی راگ الاپے_ابھی بھی وہ موبائل ہاتھ میں لئے لاشعوری طور پر میسج یا کال کا انتظار کر رہی تھی بلآخر شام میں کال آہی گئی احد کی
آٹھ بجے تک تیار رہنا تمہیں لینے آرہا ہوں_احد نے مختصر سا پیغام دیا

Ayesha_Ibrahim
 

ہاں ساری غلطی تمہاری ہے_ابھی اسی وقت اسے کال ملاؤ اور واپس اپنے گھر جاؤ_رابعہ کا جیسے آخری فیصلہ تھا
وہ خود نہیں کر سکتے کال؟ میسج ہی کر دیں میں لینے آرہا ہوں_ہلکا سا احتجاج کیا گیا
شانزے مجھ سے اب شادی کے بعد ایک تھپڑ نا کھا لینا_شرافت سے بلاؤ اسے
آپ کو میں کبھی سہی نہیں لگتی_وہ بڑبڑاتی ہوئی منہ بنا کر میسج کرنے لگی
اب میں نے مسج کر دیا ہے_اگر تو وہ لینے آتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ میں یہی رہوں گی
خبردار جو دوبارہ اپنے گھر سے اس طرح ناراض ہو کر آئی
خوشی سے جب دل کرے آؤ
میری تو کوئی عزتِ نفس ہی نہیں ہے نا_اسے رہ رہ کر غصّہ آرہا تھا
بیٹی کا گھر بسانے میں ماں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے_اگر وہ لڑکی کو شہ نہ دے بات بات پر لڑائی پر اکسانے کی بجائے صلح جو بنائے تو لڑکی کی زندگی سسرال

Ayesha_Ibrahim
 

وہیں نظروں کے سامنے رہ کر بات کرتے ہیں_شوہر کا دل جیتنے کے لئے بڑے جتن کرنے پڑتے ہیں_اسے اپنا عادی بناؤ چھوٹی چھوٹی باتوں کو درگزر کرو اور اپنی انا کو اپنے رشتے سے دور رکھو پھر کہیں جا کر گزارا ہوتا ہے
وہ جو مرضی کریں_سارے جتن میں ہی کروں بس؟
کیا نہیں کرتا وہ؟ کونسی تمہاری ذمہ داری نہیں اٹھائی اس نے؟ ٹھنڈے دودھ کو پھونکیں مارتی ہو تم بس_ساری غلطی ہی تمہاری ہے_پہلے اسکی ماں کی بات کی پھر گھر چھوڑ کر یہاں آکر بیٹھ گئی ہو
ہاں سب میری ہی غلطی ہے_وہ جو ضد کے اتنے پکے ہیں تین دن سے بات نہیں کی خود سے_میں ہی ڈھیٹوں کی طرح انکو بلا رہی ہوں انکے سب کام بھی کر رہی ہوں_پھر میں نے یہاں آنے کا کہا تو بھی نہیں روکا_فون تو دور ایک میسج تک نہیں کیا شانزے نے اب باقاعدہ رونا شروع کر دیا
ہاں ساری غلطی تمہاری ہے

Ayesha_Ibrahim
 

اس بات پر گھر چھوڑ کر کون آتا ہے؟
رابعہ تو بس رو دینے کو تھی_بیٹی کا گھر چھوڑ کر آنا_یہ سوچ ہی اسکا دل دہلا رہی تھی
یہ چھوٹی بات ہے؟ تین دن سے مجھ سے بات نہیں کر رہے_کہتے ہیں علیحدہ گھر بھی میری ضد تھی انکی ماں نے کبھی کچھ غلط نہیں کیا یا کہا مجھے وہ روہانسی ہوئی
"تم الگ تو ہو گئی ہو پھر ان سب باتوں کا مقصد؟
وہ خود ایسی بات کر دیتے ہیں_ویسے بھی انہیں کوئی فکر نہیں تو میں بھی نہیں جا رہی واپس
شانزے میرا ہارٹ فیل ہو جانا ہے کسی دن تمہاری ایسی باتوں سے
"ماما! آپ میری ٹنشن نہ لیں"
"جب خود ماں بنو گی نا پھر پوچھوں گی میں۔"
شانزے بس منہ بنا کر بیٹھی رہی
اتنی سی بات پر گھر چھوڑ کر آجائے تو بس گیا گھر پھر_جتنی بھی بات بڑھ جائے یا مسئلہ ہو اپنا گھر نہیں چھوڑتے کبھی بھی_وہیں نظروں کے سامنے

Ayesha_Ibrahim
 

ماؤں کو اللہ نے ایک اضافی حس دی ہے وہ اپنی اولاد کے غم پریشانی اور خوشی انہیں بغیر دیکھے بھی جان لیتی ہیں_ابھی تو شانزے ہنسنے کی ایکٹنگ کرتی انکی نظروں کے سامنے تھی وہ کیسے نہ سمجھتی کچھ
"شانزے تم لڑائی کر کے آئی ہو؟"
شانزے نے چونک کر اپنی ماں کو دیکھا
وہاں کون ہے جس سے لڑائی کروں گی اکیلی ہی ہوتی ہوں گھر پر
احد سے لڑائی ہوئی ہے؟ رابعہ اسکے جواب سے بلکل بھی مطمئن نہ ہوئیں
ماما کوئی لڑائی نہیں ہوئی
شانزے جھوٹ نہ بول میرا دل بیٹھا جا رہا ہے
وہ متفکر ہوئیں تو شانزے کی پریشانی مزید بڑھ گئی
احد کے ساتھ ہوئی ہے لڑائی_وہ منہ بنا کر بولی
"کس بات پر؟"
ماما! وہ ہر بات پر اپنے گھر والوں کی سائڈ لیتے ہیں_شانزے کی آنکھیں نمکین پانیوں سے بھر گئیں
اس بات پر گھر چھوڑ کر کون آتا ہے؟

Ayesha_Ibrahim
 

آخری قسط
مجھے آج ماما کی طرف جانا ہے_شانزے نے احد کو ناشتے پر اطلاع دی
کچھ سوچ کر احد نے سر ہلا دیا
شام میں تیار رہنا چھوڑ آؤں گا_نارمل لہجے میں کہتا وہ آفس چلا گیا
شانزے سارا دن جلتی کڑتی گھر کے کام کرتی رہی شام میں تیار ہو کر احد کا انتظار کرنے لگی
احد نے شام میں اسے اسکی ماں کے گھر چھوڑا سسرالیوں نے داماد کی اچھی خاصی خاطر مدارت کی سب کے ساتھ کچھ گھنٹے گزار کر وہ گھر آکر لمبی تان کر سو گیا
شانزے اپنے بھائی کے ساتھ کافی دیر تک باتیں کرتی رہی_رات میں ماما پاپا کے ساتھ خوش گپیوں میں کچھ مصروف رہی
*********
اگلے دن بھی جب شانزے نے واپس نہ جانے کا بتایا تو رابعہ کو کچھ غلط ہونے کا احساس ہوا_ماؤں کو اللہ نے ایک اضافی حس دی ہے وہ اپنی اولاد کے غم پریشانی اور خوشی انہیں بغیر دیکھے بھی جان لیتی ہیں

Ayesha_Ibrahim
 

صبح اٹھ کر بھی اس نے احد سے بات نہیں کی
خاموشی سے ناشتہ بنا کر دیا اور واپس سونے چلی گئی
دو تین دن اسی طرح گزر گئے احد نے ایک بار بھی نہیں پوچھا کیا تم ناراض ہو؟ کوئی بات ہوئی ہے؟
شانزے دل ہی دل میں کڑتی آج بھی منہ موڑ کر سو گئی
تو ایسی ہوتی ہے میاں بیوی کی لڑائی جہاں نہ درمیان میں تکیے کی دیوار ہوتی ہے نہ بیڈ سے صوفے پر یا الگ کمرے میں سویا جاتا ہے_بس منہ موڑ لیا اور سو گئے اور یہی چند انچ کا فاصلہ عبور کرنے میں پہل کرنا ایک پہاڑ سر کرنے کے برابر ہوتا ہے
*******

Ayesha_Ibrahim
 

اور بیوی چاہتی ہے شوہر بھلے ہی اپنی کرے بس زبان سے کہہ دے کہ میں تو تمہارے ساتھ ہوں
یار کیا مسلہ ہے؟ آدھی رات کو لڑنے کا دل ہے تمہارا؟ وہ منہ تکیے میں دئے بولا
ہاں میرا دل کرتا ہے لڑنے کا_میرا دماغ خراب ہے جو آپ سے ہر بات کئے بغیر سکون نہیں ملتا_آپ کو تو نہ شادی کرنی تھی نا میری کوئی قدر ہے_ان سے پوچھیں جن کی شادی نہیں ہوئی اور بیوی کو ترستے ہیں_جب آسانی سے سب کچھ مل جاتا ہے تو قدر نہیں ہوتی_پتہ نہیں کونسی بیویاں ہوتی ہیں جو ہر بات منوا لیتی ہیں شوہر سے_یہاں تو بات سن لی جائے تو کیا ہی بات ہے_جھل بن کر کہتی وہ آنسو صاف کرتی احد کو دیکھنے لگی جو چہرہ موڑے ابھی بھی سو رہا تھا
غصّے سے تكيه اسکے منہ پر مارتی شانزے بھی منہ موڑ کر سو گئی
صبح اٹھ کر بھی اس نے احد سے بات نہیں کی
خاموشی سے ناشتہ بنا کر دیا

Ayesha_Ibrahim
 

آپ کی یہاں نیند ہی پوری نہیں ہوتی_شانزے کو بھی آج غصّہ آہی گیا_خود سے نہیں سمجھ سکتا تھا وہ کبھی شانزے بھی چاہتی تھی وہ اس سے گهنتٹوں نہیں تو کچھ منٹ ہی فرصت سے بیٹھ کر بات کر لے
الگ گھر کا مطالبہ تمہارا ہی تھا_اب میں کام چھوڑ کر تو تمہیں کمپنی نہیں دے سکتا
کیا مطلب ہے آپکا؟ آپ کی ماں کو مجھ سے ہزار مسائل تھے اور انہی کے فرمان پر ہم الگ ہوئے میرے لئے نہیں کیا کچھ
ایک بات تو طے ہے مرد بیوی اور ماں دونوں کو ایک ساتھ خوش نہیں رکھ سکتا_ماں کا شکوہ کہ بہو نے بیٹا چھین لیا اور بیوی کا غم کہ ماں کی بیوی سے زیادہ اہمیت
ایک روایتی مرد کبھی بھی اپنی بیوی کی ہر بات پر لبیيک کرنے کے باوجود زبان سے اقرار نہیں کرتا بس کہتا ہے اسکے عمل کو سراہا جائے اور بیوی چاہتی ہے شوہر بھلے ہی اپنی کرے بس زبان سے کہہ دے کہ

Ayesha_Ibrahim
 

وہ لمبا کسرتی وجود والا آنکھوں سے ہی گھائل کرنے والا ہر وقت پیار محبت کی باتیں کرنے والا بھلے نہ تھا لیکن وہ عزت کرنے والا محنت سے کما کر حلال کھلانے والا اچھا شوہر تھا جو شانزے اور گھر کی ساری ذمہ داری بخوبی نبھا رہا تھا
شانزے نے اسے پر سکون سوتے دیکھ اسکے بالوں کو اپنے ہاتھ سے خراب کیا مگر مجال ہے وہ تھوڑا سا بھی ہلا ہو
اس نے منہ بنا کر اسکے داڑھی کے بالوں کو چھیڑا
وہ جو پیٹ کے بل لیٹا نیند میں مگن تھا اس نے سرخ ہوتی آنکھوں کو ہلکا سا کھول کر شانزے کو گھورا
شانزے کی مسکراہٹ پل میں غائب ہوئی
سارا دن کا تھکا ہارا انسان دو گھڑی سکون نہیں لے سکتا اس گھر میں_اتنے شدید غصّے کا مظاہرہ وہ صرف نیند سے جگانے پر ہی کرتا تھا
تو میں کس سے بات کروں جو بھی بات کرنی ہو؟
_آپ کی یہاں نیند ہی پوری نہیں ہوتی

Ayesha_Ibrahim
 

بس پانچ منٹ میں کر دیتی ہوں_وہ اسکے لئے کپڑے لیتی آہستہ سے کمرے کا دروازہ بند کرتی باہر چلی گئی مباده پھر سے احد کی نیند میں خلل نہ پڑے
احد کے کپڑے پریس کر کے انہیں اچھے سے ہینگ کرتے ہوئے شانزے نے احد کی ٹائی کو بہت محبت سے دیکھا
کتنا شوق تھا مجھے کہ اپنے شوہر کو روز صبح خود اپنے ہاتھوں سے ٹائی باندھا کروں گی_یہاں وقت پر آنکھ خل جائے اور ناشتہ کروا کر ہی روانہ کر دیا جائے تو بڑی بات ہے_وہ محبت سے اسکی ٹائی کو رکھتی مسکرائی
سونے کی لئے جب وہ کمرے میں پہنچی تو احد گھوڑے بیچ کر سو رہا تھا
شانزے نے محبت سے اسکے ماتھے پر بکھرے بال پیچھے کئے
وہ لمبا کسرتی وجود والا آنکھوں سے ہی گھائل کرنے والا ہر وقت پیار محبت کی باتیں کرنے والا بھلے نہ تھا لیکن وہ عزت کرنے والا محنت سے کما کر حلال کھلانے والا اچھا شوہر تھا

Ayesha_Ibrahim
 

یہ بھی نہیں بتایا جاتا تمہاری کہانیوں میں_احد اسکی حرکت پر چوٹ کرتا محظوظ ہوا
خود تو آپ نے کہا ہے سب نہیں بتایا جاتا_وہ بھی ہار ماننے کے موڈ میں نہیں تھی
**************
شانزے آج کل عام حالات سے کچھ زیادہ ہی تھک جاتی_دن بھر سستی اور کمزوری محسوس کرتی
اکثر ہی احد کیلئے ناشتہ بنانے بھی نہ اٹھ پاتی پھر سارا دن اسی ملال کی نظر ہوتا کہ آج احد ناشتہ کئے بغیر چلے گئے
یہ آدھی رات کو کیا شوق ہو رہا ہے تمہیں؟
آپ کے ہفتے بھر کے کپڑے استری کر کے رکھ رہی ہوں_ایک دن کا رہ گیا تھا وہی دیکھ رہی ہوں کونسا والا استری کروں_وہ الماری میں ہی منہ دئے بولی
یار لائٹ ہی آف کر دو_نیند بھی ٹھیک سے پوری نہیں ہوگی اس طرح میری_پھر سارا دن سر میں درد رہے گا
بس پانچ منٹ میں کر دیتی ہوں_وہ اسکے لئے کپڑے لیتی

Ayesha_Ibrahim
 

اسکے لئے گانا گا کر یا ڈانس کر کے بتانا ضروری تھوڑی ہے_اب ہمیں دیکھ لو_ایک ساتھ خوش ہیں اچھی محبت بھری زندگی گزار رہے ہیں
پہلی بار احد کے منہ سے ایسے الفاظ سن کر وہ آنکھیں بڑی کر کے اسے دیکھنے لگی
"کیا تم خوش نہیں ہو؟"
"ہاں! بہت خوش ہوں۔ "
شکل تو ایسے بنا رہی ہو جیسے بہت ظلم ہوتے ہیں تم پر
"آپ کو کچھ زیادہ زبان نہیں لگ رہی؟"
"تمہارا ہی اثر ہے۔ "
ویٹر بل رکھ کر چلا گیا تو احد بل کی رقم بٹوے میں سے نکال کر رکھنے لگا_تو شانزے بل دیکھنے لگی
"یہ اتنے زیادہ پیسے کیوں رکھ رہے ہیں "
ٹپ کے لئے_وہ مصروف سے انداز میں بولا
ہاں تو بس سو روپے ٹھیک ہیں اسکے لئے
اتنے میں تو ایک پورے دن کا راشن آجائے_شانزے کچھ نوٹ اپنے پرس میں ڈالتی بولی
یہ بھی نہیں بتایا جاتا تمہاری کہانیوں میں_احد اسکی حرکت پر

Ayesha_Ibrahim
 

جیسے ساری کہانی کا مقصد دو کرداروں کو ملانا ہوتا ہے_جہاں وہ ملے وہیں کہانی ختم_جب کہ زندگی تو شروع وہاں سے ہوتی ہے جب دو لوگ مل کر ایک ساتھ زندگی گزارنے کی سوچتے ہیں
اب دال سبزی آٹا گھی اس سب کا بھاؤ تو کہانی میں بتانے سے رہے
چلو کچھ حصہ نہیں بتاتے جو بتاتے ویسا کیوں نہیں ہوتا؟
جیسا وہ بتاتے ہیں ویسا عام انسانوں کی زندگی میں ہونے لگی تو دوسرا سانس تک نہ آئے
اب ایسا بھی نہیں ہے_اتنی پیاری باتیں کرتے ہیں ہیرو ہیروئن
گانے بھی گاتے جہاں میوزک بھی آجاتا اور ڈرسز بھی خود ہی بدلتے جاتے_احد نے مذاق بنایا
وہ تو دل کی آواز ہوتی ہے_یہ بتایا جاتا دو لوگ آپس میں کتنے خوش ہیں_انکا دل کیا چاہتا ہے اب اتنی آسانی سے تھوڑی وہ اپنی خیالی دنیا کو غلط کہہ سکتی تھی
اسکے لئے گانا گا کر یا ڈانس کر کے

Ayesha_Ibrahim
 

نہیں یہی ٹھیک ہے سستا بھی ہے
جیسے تمہاری مرضی_گاڑی سائیڈ پر لگاتا وہ اسے لئے اندر چلا گیا
ڈنر کرتے وقت پیار محبت کی باتیں اور ایک دوسرے کی تعریف تو اتنی نہیں ہوئی جتنی گھر کا کونسا سامان لینا ہے_کونسے رشتے دار پسند ہیں اور کونسے نہیں یہ سب ڈسکس ہوتا رہا
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہانیوں میں سب ہر وقت پیار محبت کی باتیں کیسے کر لیتے ہیں
"کونسی کہانیاں؟ "
"یہی فلم ڈرامہ ناول۔ "
دو سے تین گھنٹوں میں کوئی مکمل زندگی تو نہیں دکھا سکتا_زندگی کے کچھ پہلو یا کچھ حصے پر ہی روشنی ڈالی جاتی ہے_احد کی بات پر شانزے نے پرسوچ نظروں سے اسے دیکھا
جو حصہ دکھایا جاتا ہے ویسا تو کچھ بھی نہیں ہوتا
وہ اس لئے کہ جہاں فلم یا ڈرامہ ختم ہوتا ہے اصل زندگی وہاں سے شروع ہوتی ہے
جیسے؟
جیسے ساری کہانی کا مقصد

Ayesha_Ibrahim
 

کوئی ہاتھ پر مرہم لگایا جاتا ہے_دوا کا پوچھا جاتا ہے_آرام کرنے کا کہا جاتا ہے لیکن نہیں_اب تک کے سارے پڑھے ہیروز کی خاطر مدارت کرنے والے سین یاد آئے
دوا تو لے دوں گا_اچھا ایسا کرو آج کھانا نا بناؤ باہر سے کھالیتے ہیں_تیار ہو جاؤ_اب موڈ ٹھیک کر لو اپنا احد اسے کہتا ہوا کچن سے چلا گیا
ہر کسی کا احساس کرنے کا یا محبت جتانے کا اپنا الگ ہی طریقہ ہوتا ہے_اصل زندگی اور فنٹسی کا آپس میں دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہوتا_اگر یہ بات سب سمجھ جائیں تو شکووں کی جگہ شکر کرنے لگ جائیں
***********
شانزے بہت لگن سے تیار ہوئی_باہر جانے کی خوشی اور وہ بھی بغیر منتیں کئے_آج تو اسکے لئے عید کا سا سماں تھا
ہر بار اسی جگہ آتے ہیں آج کہیں اور چلتے ہیں احد نے گاڑی پارکنگ میں روکتے ہوئے کہا
نہیں یہی ٹھیک ہے سستا بھی ہے

Ayesha_Ibrahim
 

احد نے ہاتھ میں پکڑا پھلوں والا شاپر شلف پر رکھا اور شانزے کا ہاتھ پکڑ کر دیکھا
شکر ہے زیادہ گہرا کٹ نہیں ہے_کیسے لگا یہ؟
سبزی کاٹتے ہوئے لگ گیا ہو گا_یا شاید گلاس ٹوٹا تھا وہ_شانزے بھی اپنے ہاتھ پر لگے کٹ کا معائنہ کرنے لگی
لاپرواہی کی بھی حد ہوتی ہے_شکر ہے زیادہ نہیں لگا تم ذرا اختیاط سے کام کیا کرو_غصّے اور فکر کا ملا جلا تاثر تھا
ہاں میں ہوں ہی لاپرواہ! مجھے کہاں کچھ کرنا آتا ہے_آپ کی ماں بلکل سہی کہتی ہیں میرے بارے میں مہینوں پہلے کبھی کوئی دیا طعنہ یاد کروایا گیا
انکا یہاں کیا ذکر؟ میں تمہاری فکر کے لئے کہہ رہا ہوں
رہنے دیں آپ سب سمجھتی ہوں میں_وہ اپنا ہاتھ کھینچتی بد مزہ ہوئی
کوئی ہاتھ پر مرہم لگایا جاتا ہے_دوا کا پوچھا جاتا ہے_آرام کرنے کا کہا جاتا ہے لیکن نہیں

Ayesha_Ibrahim
 

یہ تو سوچا ہی نہیں تھا شوہر سے بھی پہلے اسکے گھر والوں کا دل جیتنا پڑتا ہے اللہ اللہ کر کے وہ ہو ہی جائے تو گھر داری میں سارا وقت گزر جاتا رومانس کہاں اور کب ہوتا ہے زندگی میں؟ وہ کچن میں چولہے کے پاس کھڑی
دودھ ابالتی ہوئی سوچ رہی تھی
احد کا رومانٹک نہ ہونے کا صدمہ اب کافی حد تک کم ہو گیا تھا کیونکہ اسکی جگہ آج کیا پکانا ہے کی نظر ہو جاتا
احد دفتر سے لوٹا تو نا جانے کیا خیال آیا کہ کچن میں ہی شانزے کے پیچھے آگیا
کیا ہو رہا ہے؟ وہ جو اپنی ہی دھن میں کھڑی تھی احد کی آواز پر چونک گئی
اف اللہ احد! ڈرا دیا مجھے آپ نے_دودھ ابال رہی ہوں_وہ پھولے ہوئے تنفس کو بحال کرنے لگی
اچانک احد کی نظر شانزے کے ہاتھ پر پڑی جہاں ہلکا سا کٹ کا نشان تھا_احد نے ہاتھ میں پکڑا پھلوں والا شاپر شلف پر رکھا اور