ہم کہاں جا رہے ہیں؟ شانزے نے نروٹھے پن سے پوچھا
اب اتنی رات کو کیا پکاؤ گی_اس لئے سوچا ڈنر کر کے ہی گھر جاتے ہیں_احد سامنے دیکھتے ہوئے ڈرائو کرتا ہوا بولا
شانزے خاموشی سے بیٹھی رہی
ڈنر کرنے تک شانزے کا موڈ بہت حد تک اچھا ہو گیا
انکی انا کو سکون ملا ہو گا میں نے ہی بلایا ہے آخر شانزے نے سوچتے ہوئے اسکی باتوں پر کان دھرے
تم کچھ اور لو گی؟ احد نے نرمی اور محبت سے پوچھا
نہیں بس! وہ اب بھی نخرے دکھا رہی تھی
**************
شانزے نے گھر آتے ہی لباس تبدیل کیا اور کچن کا رخ کیا_ایک دن بعد کچن کا حال دیکھا تو شکر کیا کچن قابلِ قبول حالت میں ہی تھا_نا چاہتے ہوئے بھی شانزے کو خود پر افسوس ہوا
آپ نے صبح ناشتے میں کیا لیا تھا؟ بیڈ پر اپنی سائیڈ پر لیٹتے ہوئے شانزے نے پوچھا
ناشتہ ہی لیا تھا
آٹھ بجے تک تیار رہنا تمہیں لینے آرہا ہوں_احد نے مختصر سا پیغام دیا
بیٹا کھانا تو کھا کر جاؤ اس طرح اچھا لگتا ہے تم آئے ہو بیٹھے تک نہیں کھانا بھی نہیں کھایا_رابعہ نے احد کو سر پر پیار دیتے ہوئے کہا
آنٹی میں نے اسی لئے آنے کا وقت نہیں بتایا تھا آپ تکلف میں پڑ جاتیں
تکلف کی کوئی بات نہیں تمہارا گھر ہے_اچھا نہیں لگتا اس طرح بیٹا
"پھر کبھی آنٹی۔ "
احد نے بات کرتے کرتے ایک نظر شانزے کو دیکھا جو تیار تھی مگر احد سے بے نیاز
گاڑی گھر کی بجائے ریسٹورنٹ کی جانب تھی
ہم کہاں جا رہے ہیں؟ شانزے نے نروٹھے پن سے پوچھا
بیٹی کا گھر بسانے میں ماں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے_اگر وہ لڑکی کو شہ نہ دے بات بات پر لڑائی پر اکسانے کی بجائے صلح جو بنائے تو لڑکی کی زندگی سسرال میں کافی حد تک آسان ہو جائے
************
لڑکیوں کی مائیں ہمیشہ اپنی بیٹی کی طرف ہوتی ہیں اور ایک میری ماں ہیں_میرا کوئی احساس ہی نہیں میری فکر نہیں_مجھ سے میسج کروا دیا
چلو میں نے میسج کر ہی دیا تھا تو انکا فرض تھا آجاتے مجھے لینے_رپلائے تک نہیں کیا_یہی اوقات ہے میری انکی زندگی میں انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا میری پرواہ ہی نہیں_شانزے نے دوپہر سے شام تک بس یہی راگ الاپے_ابھی بھی وہ موبائل ہاتھ میں لئے لاشعوری طور پر میسج یا کال کا انتظار کر رہی تھی بلآخر شام میں کال آہی گئی احد کی
آٹھ بجے تک تیار رہنا تمہیں لینے آرہا ہوں_احد نے مختصر سا پیغام دیا
ہاں ساری غلطی تمہاری ہے_ابھی اسی وقت اسے کال ملاؤ اور واپس اپنے گھر جاؤ_رابعہ کا جیسے آخری فیصلہ تھا
وہ خود نہیں کر سکتے کال؟ میسج ہی کر دیں میں لینے آرہا ہوں_ہلکا سا احتجاج کیا گیا
شانزے مجھ سے اب شادی کے بعد ایک تھپڑ نا کھا لینا_شرافت سے بلاؤ اسے
آپ کو میں کبھی سہی نہیں لگتی_وہ بڑبڑاتی ہوئی منہ بنا کر میسج کرنے لگی
اب میں نے مسج کر دیا ہے_اگر تو وہ لینے آتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ میں یہی رہوں گی
خبردار جو دوبارہ اپنے گھر سے اس طرح ناراض ہو کر آئی
خوشی سے جب دل کرے آؤ
میری تو کوئی عزتِ نفس ہی نہیں ہے نا_اسے رہ رہ کر غصّہ آرہا تھا
بیٹی کا گھر بسانے میں ماں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے_اگر وہ لڑکی کو شہ نہ دے بات بات پر لڑائی پر اکسانے کی بجائے صلح جو بنائے تو لڑکی کی زندگی سسرال
وہیں نظروں کے سامنے رہ کر بات کرتے ہیں_شوہر کا دل جیتنے کے لئے بڑے جتن کرنے پڑتے ہیں_اسے اپنا عادی بناؤ چھوٹی چھوٹی باتوں کو درگزر کرو اور اپنی انا کو اپنے رشتے سے دور رکھو پھر کہیں جا کر گزارا ہوتا ہے
وہ جو مرضی کریں_سارے جتن میں ہی کروں بس؟
کیا نہیں کرتا وہ؟ کونسی تمہاری ذمہ داری نہیں اٹھائی اس نے؟ ٹھنڈے دودھ کو پھونکیں مارتی ہو تم بس_ساری غلطی ہی تمہاری ہے_پہلے اسکی ماں کی بات کی پھر گھر چھوڑ کر یہاں آکر بیٹھ گئی ہو
ہاں سب میری ہی غلطی ہے_وہ جو ضد کے اتنے پکے ہیں تین دن سے بات نہیں کی خود سے_میں ہی ڈھیٹوں کی طرح انکو بلا رہی ہوں انکے سب کام بھی کر رہی ہوں_پھر میں نے یہاں آنے کا کہا تو بھی نہیں روکا_فون تو دور ایک میسج تک نہیں کیا شانزے نے اب باقاعدہ رونا شروع کر دیا
ہاں ساری غلطی تمہاری ہے
اس بات پر گھر چھوڑ کر کون آتا ہے؟
رابعہ تو بس رو دینے کو تھی_بیٹی کا گھر چھوڑ کر آنا_یہ سوچ ہی اسکا دل دہلا رہی تھی
یہ چھوٹی بات ہے؟ تین دن سے مجھ سے بات نہیں کر رہے_کہتے ہیں علیحدہ گھر بھی میری ضد تھی انکی ماں نے کبھی کچھ غلط نہیں کیا یا کہا مجھے وہ روہانسی ہوئی
"تم الگ تو ہو گئی ہو پھر ان سب باتوں کا مقصد؟
وہ خود ایسی بات کر دیتے ہیں_ویسے بھی انہیں کوئی فکر نہیں تو میں بھی نہیں جا رہی واپس
شانزے میرا ہارٹ فیل ہو جانا ہے کسی دن تمہاری ایسی باتوں سے
"ماما! آپ میری ٹنشن نہ لیں"
"جب خود ماں بنو گی نا پھر پوچھوں گی میں۔"
شانزے بس منہ بنا کر بیٹھی رہی
اتنی سی بات پر گھر چھوڑ کر آجائے تو بس گیا گھر پھر_جتنی بھی بات بڑھ جائے یا مسئلہ ہو اپنا گھر نہیں چھوڑتے کبھی بھی_وہیں نظروں کے سامنے
ماؤں کو اللہ نے ایک اضافی حس دی ہے وہ اپنی اولاد کے غم پریشانی اور خوشی انہیں بغیر دیکھے بھی جان لیتی ہیں_ابھی تو شانزے ہنسنے کی ایکٹنگ کرتی انکی نظروں کے سامنے تھی وہ کیسے نہ سمجھتی کچھ
"شانزے تم لڑائی کر کے آئی ہو؟"
شانزے نے چونک کر اپنی ماں کو دیکھا
وہاں کون ہے جس سے لڑائی کروں گی اکیلی ہی ہوتی ہوں گھر پر
احد سے لڑائی ہوئی ہے؟ رابعہ اسکے جواب سے بلکل بھی مطمئن نہ ہوئیں
ماما کوئی لڑائی نہیں ہوئی
شانزے جھوٹ نہ بول میرا دل بیٹھا جا رہا ہے
وہ متفکر ہوئیں تو شانزے کی پریشانی مزید بڑھ گئی
احد کے ساتھ ہوئی ہے لڑائی_وہ منہ بنا کر بولی
"کس بات پر؟"
ماما! وہ ہر بات پر اپنے گھر والوں کی سائڈ لیتے ہیں_شانزے کی آنکھیں نمکین پانیوں سے بھر گئیں
اس بات پر گھر چھوڑ کر کون آتا ہے؟
آخری قسط
مجھے آج ماما کی طرف جانا ہے_شانزے نے احد کو ناشتے پر اطلاع دی
کچھ سوچ کر احد نے سر ہلا دیا
شام میں تیار رہنا چھوڑ آؤں گا_نارمل لہجے میں کہتا وہ آفس چلا گیا
شانزے سارا دن جلتی کڑتی گھر کے کام کرتی رہی شام میں تیار ہو کر احد کا انتظار کرنے لگی
احد نے شام میں اسے اسکی ماں کے گھر چھوڑا سسرالیوں نے داماد کی اچھی خاصی خاطر مدارت کی سب کے ساتھ کچھ گھنٹے گزار کر وہ گھر آکر لمبی تان کر سو گیا
شانزے اپنے بھائی کے ساتھ کافی دیر تک باتیں کرتی رہی_رات میں ماما پاپا کے ساتھ خوش گپیوں میں کچھ مصروف رہی
*********
اگلے دن بھی جب شانزے نے واپس نہ جانے کا بتایا تو رابعہ کو کچھ غلط ہونے کا احساس ہوا_ماؤں کو اللہ نے ایک اضافی حس دی ہے وہ اپنی اولاد کے غم پریشانی اور خوشی انہیں بغیر دیکھے بھی جان لیتی ہیں
صبح اٹھ کر بھی اس نے احد سے بات نہیں کی
خاموشی سے ناشتہ بنا کر دیا اور واپس سونے چلی گئی
دو تین دن اسی طرح گزر گئے احد نے ایک بار بھی نہیں پوچھا کیا تم ناراض ہو؟ کوئی بات ہوئی ہے؟
شانزے دل ہی دل میں کڑتی آج بھی منہ موڑ کر سو گئی
تو ایسی ہوتی ہے میاں بیوی کی لڑائی جہاں نہ درمیان میں تکیے کی دیوار ہوتی ہے نہ بیڈ سے صوفے پر یا الگ کمرے میں سویا جاتا ہے_بس منہ موڑ لیا اور سو گئے اور یہی چند انچ کا فاصلہ عبور کرنے میں پہل کرنا ایک پہاڑ سر کرنے کے برابر ہوتا ہے
*******
اور بیوی چاہتی ہے شوہر بھلے ہی اپنی کرے بس زبان سے کہہ دے کہ میں تو تمہارے ساتھ ہوں
یار کیا مسلہ ہے؟ آدھی رات کو لڑنے کا دل ہے تمہارا؟ وہ منہ تکیے میں دئے بولا
ہاں میرا دل کرتا ہے لڑنے کا_میرا دماغ خراب ہے جو آپ سے ہر بات کئے بغیر سکون نہیں ملتا_آپ کو تو نہ شادی کرنی تھی نا میری کوئی قدر ہے_ان سے پوچھیں جن کی شادی نہیں ہوئی اور بیوی کو ترستے ہیں_جب آسانی سے سب کچھ مل جاتا ہے تو قدر نہیں ہوتی_پتہ نہیں کونسی بیویاں ہوتی ہیں جو ہر بات منوا لیتی ہیں شوہر سے_یہاں تو بات سن لی جائے تو کیا ہی بات ہے_جھل بن کر کہتی وہ آنسو صاف کرتی احد کو دیکھنے لگی جو چہرہ موڑے ابھی بھی سو رہا تھا
غصّے سے تكيه اسکے منہ پر مارتی شانزے بھی منہ موڑ کر سو گئی
صبح اٹھ کر بھی اس نے احد سے بات نہیں کی
خاموشی سے ناشتہ بنا کر دیا
آپ کی یہاں نیند ہی پوری نہیں ہوتی_شانزے کو بھی آج غصّہ آہی گیا_خود سے نہیں سمجھ سکتا تھا وہ کبھی شانزے بھی چاہتی تھی وہ اس سے گهنتٹوں نہیں تو کچھ منٹ ہی فرصت سے بیٹھ کر بات کر لے
الگ گھر کا مطالبہ تمہارا ہی تھا_اب میں کام چھوڑ کر تو تمہیں کمپنی نہیں دے سکتا
کیا مطلب ہے آپکا؟ آپ کی ماں کو مجھ سے ہزار مسائل تھے اور انہی کے فرمان پر ہم الگ ہوئے میرے لئے نہیں کیا کچھ
ایک بات تو طے ہے مرد بیوی اور ماں دونوں کو ایک ساتھ خوش نہیں رکھ سکتا_ماں کا شکوہ کہ بہو نے بیٹا چھین لیا اور بیوی کا غم کہ ماں کی بیوی سے زیادہ اہمیت
ایک روایتی مرد کبھی بھی اپنی بیوی کی ہر بات پر لبیيک کرنے کے باوجود زبان سے اقرار نہیں کرتا بس کہتا ہے اسکے عمل کو سراہا جائے اور بیوی چاہتی ہے شوہر بھلے ہی اپنی کرے بس زبان سے کہہ دے کہ
وہ لمبا کسرتی وجود والا آنکھوں سے ہی گھائل کرنے والا ہر وقت پیار محبت کی باتیں کرنے والا بھلے نہ تھا لیکن وہ عزت کرنے والا محنت سے کما کر حلال کھلانے والا اچھا شوہر تھا جو شانزے اور گھر کی ساری ذمہ داری بخوبی نبھا رہا تھا
شانزے نے اسے پر سکون سوتے دیکھ اسکے بالوں کو اپنے ہاتھ سے خراب کیا مگر مجال ہے وہ تھوڑا سا بھی ہلا ہو
اس نے منہ بنا کر اسکے داڑھی کے بالوں کو چھیڑا
وہ جو پیٹ کے بل لیٹا نیند میں مگن تھا اس نے سرخ ہوتی آنکھوں کو ہلکا سا کھول کر شانزے کو گھورا
شانزے کی مسکراہٹ پل میں غائب ہوئی
سارا دن کا تھکا ہارا انسان دو گھڑی سکون نہیں لے سکتا اس گھر میں_اتنے شدید غصّے کا مظاہرہ وہ صرف نیند سے جگانے پر ہی کرتا تھا
تو میں کس سے بات کروں جو بھی بات کرنی ہو؟
_آپ کی یہاں نیند ہی پوری نہیں ہوتی
بس پانچ منٹ میں کر دیتی ہوں_وہ اسکے لئے کپڑے لیتی آہستہ سے کمرے کا دروازہ بند کرتی باہر چلی گئی مباده پھر سے احد کی نیند میں خلل نہ پڑے
احد کے کپڑے پریس کر کے انہیں اچھے سے ہینگ کرتے ہوئے شانزے نے احد کی ٹائی کو بہت محبت سے دیکھا
کتنا شوق تھا مجھے کہ اپنے شوہر کو روز صبح خود اپنے ہاتھوں سے ٹائی باندھا کروں گی_یہاں وقت پر آنکھ خل جائے اور ناشتہ کروا کر ہی روانہ کر دیا جائے تو بڑی بات ہے_وہ محبت سے اسکی ٹائی کو رکھتی مسکرائی
سونے کی لئے جب وہ کمرے میں پہنچی تو احد گھوڑے بیچ کر سو رہا تھا
شانزے نے محبت سے اسکے ماتھے پر بکھرے بال پیچھے کئے
وہ لمبا کسرتی وجود والا آنکھوں سے ہی گھائل کرنے والا ہر وقت پیار محبت کی باتیں کرنے والا بھلے نہ تھا لیکن وہ عزت کرنے والا محنت سے کما کر حلال کھلانے والا اچھا شوہر تھا
یہ بھی نہیں بتایا جاتا تمہاری کہانیوں میں_احد اسکی حرکت پر چوٹ کرتا محظوظ ہوا
خود تو آپ نے کہا ہے سب نہیں بتایا جاتا_وہ بھی ہار ماننے کے موڈ میں نہیں تھی
**************
شانزے آج کل عام حالات سے کچھ زیادہ ہی تھک جاتی_دن بھر سستی اور کمزوری محسوس کرتی
اکثر ہی احد کیلئے ناشتہ بنانے بھی نہ اٹھ پاتی پھر سارا دن اسی ملال کی نظر ہوتا کہ آج احد ناشتہ کئے بغیر چلے گئے
یہ آدھی رات کو کیا شوق ہو رہا ہے تمہیں؟
آپ کے ہفتے بھر کے کپڑے استری کر کے رکھ رہی ہوں_ایک دن کا رہ گیا تھا وہی دیکھ رہی ہوں کونسا والا استری کروں_وہ الماری میں ہی منہ دئے بولی
یار لائٹ ہی آف کر دو_نیند بھی ٹھیک سے پوری نہیں ہوگی اس طرح میری_پھر سارا دن سر میں درد رہے گا
بس پانچ منٹ میں کر دیتی ہوں_وہ اسکے لئے کپڑے لیتی
اسکے لئے گانا گا کر یا ڈانس کر کے بتانا ضروری تھوڑی ہے_اب ہمیں دیکھ لو_ایک ساتھ خوش ہیں اچھی محبت بھری زندگی گزار رہے ہیں
پہلی بار احد کے منہ سے ایسے الفاظ سن کر وہ آنکھیں بڑی کر کے اسے دیکھنے لگی
"کیا تم خوش نہیں ہو؟"
"ہاں! بہت خوش ہوں۔ "
شکل تو ایسے بنا رہی ہو جیسے بہت ظلم ہوتے ہیں تم پر
"آپ کو کچھ زیادہ زبان نہیں لگ رہی؟"
"تمہارا ہی اثر ہے۔ "
ویٹر بل رکھ کر چلا گیا تو احد بل کی رقم بٹوے میں سے نکال کر رکھنے لگا_تو شانزے بل دیکھنے لگی
"یہ اتنے زیادہ پیسے کیوں رکھ رہے ہیں "
ٹپ کے لئے_وہ مصروف سے انداز میں بولا
ہاں تو بس سو روپے ٹھیک ہیں اسکے لئے
اتنے میں تو ایک پورے دن کا راشن آجائے_شانزے کچھ نوٹ اپنے پرس میں ڈالتی بولی
یہ بھی نہیں بتایا جاتا تمہاری کہانیوں میں_احد اسکی حرکت پر
جیسے ساری کہانی کا مقصد دو کرداروں کو ملانا ہوتا ہے_جہاں وہ ملے وہیں کہانی ختم_جب کہ زندگی تو شروع وہاں سے ہوتی ہے جب دو لوگ مل کر ایک ساتھ زندگی گزارنے کی سوچتے ہیں
اب دال سبزی آٹا گھی اس سب کا بھاؤ تو کہانی میں بتانے سے رہے
چلو کچھ حصہ نہیں بتاتے جو بتاتے ویسا کیوں نہیں ہوتا؟
جیسا وہ بتاتے ہیں ویسا عام انسانوں کی زندگی میں ہونے لگی تو دوسرا سانس تک نہ آئے
اب ایسا بھی نہیں ہے_اتنی پیاری باتیں کرتے ہیں ہیرو ہیروئن
گانے بھی گاتے جہاں میوزک بھی آجاتا اور ڈرسز بھی خود ہی بدلتے جاتے_احد نے مذاق بنایا
وہ تو دل کی آواز ہوتی ہے_یہ بتایا جاتا دو لوگ آپس میں کتنے خوش ہیں_انکا دل کیا چاہتا ہے اب اتنی آسانی سے تھوڑی وہ اپنی خیالی دنیا کو غلط کہہ سکتی تھی
اسکے لئے گانا گا کر یا ڈانس کر کے
نہیں یہی ٹھیک ہے سستا بھی ہے
جیسے تمہاری مرضی_گاڑی سائیڈ پر لگاتا وہ اسے لئے اندر چلا گیا
ڈنر کرتے وقت پیار محبت کی باتیں اور ایک دوسرے کی تعریف تو اتنی نہیں ہوئی جتنی گھر کا کونسا سامان لینا ہے_کونسے رشتے دار پسند ہیں اور کونسے نہیں یہ سب ڈسکس ہوتا رہا
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہانیوں میں سب ہر وقت پیار محبت کی باتیں کیسے کر لیتے ہیں
"کونسی کہانیاں؟ "
"یہی فلم ڈرامہ ناول۔ "
دو سے تین گھنٹوں میں کوئی مکمل زندگی تو نہیں دکھا سکتا_زندگی کے کچھ پہلو یا کچھ حصے پر ہی روشنی ڈالی جاتی ہے_احد کی بات پر شانزے نے پرسوچ نظروں سے اسے دیکھا
جو حصہ دکھایا جاتا ہے ویسا تو کچھ بھی نہیں ہوتا
وہ اس لئے کہ جہاں فلم یا ڈرامہ ختم ہوتا ہے اصل زندگی وہاں سے شروع ہوتی ہے
جیسے؟
جیسے ساری کہانی کا مقصد
کوئی ہاتھ پر مرہم لگایا جاتا ہے_دوا کا پوچھا جاتا ہے_آرام کرنے کا کہا جاتا ہے لیکن نہیں_اب تک کے سارے پڑھے ہیروز کی خاطر مدارت کرنے والے سین یاد آئے
دوا تو لے دوں گا_اچھا ایسا کرو آج کھانا نا بناؤ باہر سے کھالیتے ہیں_تیار ہو جاؤ_اب موڈ ٹھیک کر لو اپنا احد اسے کہتا ہوا کچن سے چلا گیا
ہر کسی کا احساس کرنے کا یا محبت جتانے کا اپنا الگ ہی طریقہ ہوتا ہے_اصل زندگی اور فنٹسی کا آپس میں دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہوتا_اگر یہ بات سب سمجھ جائیں تو شکووں کی جگہ شکر کرنے لگ جائیں
***********
شانزے بہت لگن سے تیار ہوئی_باہر جانے کی خوشی اور وہ بھی بغیر منتیں کئے_آج تو اسکے لئے عید کا سا سماں تھا
ہر بار اسی جگہ آتے ہیں آج کہیں اور چلتے ہیں احد نے گاڑی پارکنگ میں روکتے ہوئے کہا
نہیں یہی ٹھیک ہے سستا بھی ہے
احد نے ہاتھ میں پکڑا پھلوں والا شاپر شلف پر رکھا اور شانزے کا ہاتھ پکڑ کر دیکھا
شکر ہے زیادہ گہرا کٹ نہیں ہے_کیسے لگا یہ؟
سبزی کاٹتے ہوئے لگ گیا ہو گا_یا شاید گلاس ٹوٹا تھا وہ_شانزے بھی اپنے ہاتھ پر لگے کٹ کا معائنہ کرنے لگی
لاپرواہی کی بھی حد ہوتی ہے_شکر ہے زیادہ نہیں لگا تم ذرا اختیاط سے کام کیا کرو_غصّے اور فکر کا ملا جلا تاثر تھا
ہاں میں ہوں ہی لاپرواہ! مجھے کہاں کچھ کرنا آتا ہے_آپ کی ماں بلکل سہی کہتی ہیں میرے بارے میں مہینوں پہلے کبھی کوئی دیا طعنہ یاد کروایا گیا
انکا یہاں کیا ذکر؟ میں تمہاری فکر کے لئے کہہ رہا ہوں
رہنے دیں آپ سب سمجھتی ہوں میں_وہ اپنا ہاتھ کھینچتی بد مزہ ہوئی
کوئی ہاتھ پر مرہم لگایا جاتا ہے_دوا کا پوچھا جاتا ہے_آرام کرنے کا کہا جاتا ہے لیکن نہیں
یہ تو سوچا ہی نہیں تھا شوہر سے بھی پہلے اسکے گھر والوں کا دل جیتنا پڑتا ہے اللہ اللہ کر کے وہ ہو ہی جائے تو گھر داری میں سارا وقت گزر جاتا رومانس کہاں اور کب ہوتا ہے زندگی میں؟ وہ کچن میں چولہے کے پاس کھڑی
دودھ ابالتی ہوئی سوچ رہی تھی
احد کا رومانٹک نہ ہونے کا صدمہ اب کافی حد تک کم ہو گیا تھا کیونکہ اسکی جگہ آج کیا پکانا ہے کی نظر ہو جاتا
احد دفتر سے لوٹا تو نا جانے کیا خیال آیا کہ کچن میں ہی شانزے کے پیچھے آگیا
کیا ہو رہا ہے؟ وہ جو اپنی ہی دھن میں کھڑی تھی احد کی آواز پر چونک گئی
اف اللہ احد! ڈرا دیا مجھے آپ نے_دودھ ابال رہی ہوں_وہ پھولے ہوئے تنفس کو بحال کرنے لگی
اچانک احد کی نظر شانزے کے ہاتھ پر پڑی جہاں ہلکا سا کٹ کا نشان تھا_احد نے ہاتھ میں پکڑا پھلوں والا شاپر شلف پر رکھا اور
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain