Damadam.pk
Ayesha_Ibrahim's posts | Damadam

Ayesha_Ibrahim's posts:

Ayesha_Ibrahim
 

قسط 3
شانزے سارا دن سسرال والوں کو اور وہ شانزے کو سمجھتے رہتے_کبھی شانزے کی کوئی بات ساس یا نند کو بری لگ جاتی کبھی انکی بات سے شانزے کا دل دکھ جاتا_شب و روز اسی طرح گزر رہے تھے
احد کی نو سے پانچ کی نوکری اور ہفتہ اتوار گھر پر گھر والوں اور شانزے کے ساتھ گزرتا باقی دنوں میں تو دفتر وقت پر پہنچنے کی دور میں ہی گزر جاتے
ایک مہینہ آرام کے بعد آخر کار نئی بہو کو کچن اور گھر کے کاموں پر لگا دیا گیا
کچھ مہینوں میں سسرالیوں اور شانزے میں اچھی خاصی دوستی ہو گئی جب احد کو الگ گھر کا فرمان جاری ہو گیا
شادی کے بعد کی زندگی میں لونگ ڈرائیو، ہوٹلنگ کرنا شاپنگ پر جانا، محبت بھری باتیں کرنا اور بھی نا جانے کیا کیا سوچا تھا_یہ تو سوچا ہی نہیں تھا شوہر سے بھی پہلے اسکے گھر والوں کا دل جیتنا پڑتا ہے

Ayesha_Ibrahim
 

وہ منہ کے زاویہ بناتا فریش ہونے چلا گیا
وہ آئینے کے سامنے کھڑی تیار ہو رہی تھی اسے پوری امید تھی کم سے کم اب تو اسکا شوہر اسے محبت پاش نظروں سے بیڈ پر کہنی کے بل لیٹتا دیکھے گا
ناولز کے سینز دماغ میں ایسے نقش تھے کہ اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے وہ اپنے شوہر میں ایک ہیرو کو ڈھونڈ رہی تھی_جو آفس جانے کی جلدی میں عجلت میں تیار ہونے میں مصروف تھا
دماغ میں کہیں خیال آیا_روڈ ہیرو
وہ منہ بناتی تیار ہونے لگی
**************

Ayesha_Ibrahim
 

ہیروئن کی سی ادا سے بال جھٹک کر اپنے شوہر نامدار کو جگانا چاہا
صبح صبح کمرے میں بارش_وہ ہربڑا کر اٹھ گیا سامنے شانزے گیلے بالوں کو جھٹک کر اسے دیکھ رہی تھی
اوہ تم نے یہ کیا حال بنا رکھا ہے؟ نیند سے جلدی اٹھ جانے پر وہ بدمزہ ہوا
اب کیا کہتی کیا ہائے ایک بار محبت سے یہی کہہ دیتے تمہارا یہ انداز بڑا جان لیوا ہے_شانزے نے سوچتے ہوئے اسے دیکھا
بیوی کو اس طرح نظر انداز کرنا_سب سمجھتی ہوں میں_کسی اور کو پسند کرتے ہیں تو مجھ سے شادی ہی کیوں کی؟ وہ رج کے بدمزہ ہوتی واپس سے گیلے بال زور سے اسکے منہ پر جھٹک کر بال ڈرائیر سے ڈرائے کرنے چل دی
کسی اور کو پسند؟ دماغ چل گیا ہے بیبی تمہارا صبح صبح؟ کسی اور کو پسند کرتا ہوتا تو تم سے شادی کیوں کرتا ؟ وہ منہ کے زاویہ بناتا فریش ہونے چلا گیا

Ayesha_Ibrahim
 

کبھی ایسا نہیں سنا نہ پڑھا کہ بیوی کے ساتھ تصویر لگانے سے بھی مسائل ہوتے ہیں_مسائل تو انکو ہوں جو بیوی کے علاوہ کسی اور کے ساتھ تصویر لگاتے ہیں_وہ گاڑی میں بیٹھ کر بھی سکون نہیں لے رہی تھی
سب کہتے ہیں شرم نہیں ہے ان میں
شانزے نے مزید بحث کا ارادہ ترک کیا اور ارد گرد کے نظارے دیکھنے لگی
***************
زندگی آسانی سے ایک ڈگر پر چل رہی تھی_دونوں میاں بیوی خوش تھے_کبھی کبھی نوک جھوک لڑائی جھگڑا کرتے
شادی کے بعد بھی ناولز کی شوقین کے خواب ختم نہیں ہوئے
جیسے صبح صبح گیلے بالوں کو جھٹک کر ہیرو یعنی شوہر کو جگانا
اس نے شادی کے بعد کم سے کم ایک تو ہیرو ہیروئن والی خواہش پوری کرنی چاہی اور گیلے بال سوئے ہوئے شوہر کے چہرے کے قریب کئے
ہیروئن کی سی ادا سے بال جھٹک کر اپنے شوہر نامدار کو جگانا چاہا

Ayesha_Ibrahim
 

دونوں کشمیر گئے تھے اور شانزے کا یہ ٹرپ بھی ناولز کے ہنی مون ٹرپ سے یکسر مختلف تھا
_احد ایک تصویر بنوا لیتے ہیں نا ایک ساتھ
یار راستہ دیکھو_جلدی ہوٹل چلو _کہیں پھس گئے تو اجنبی جگہ ہے لفٹ لینے سے بھی خطرہ ہو سکتا ہے احد اسکی ضد کی پرواہ کئے بغیر اسے جانے کا کہہ رہا تھا
اچھا نا بس ایک سیلفی_وہ اسکا ہاتھ پکڑ کر بولی
ٹھیک ہے جلدی کرو_وہ اسکے کندھے پر ہاتھ رکھے اسکے ساتھ کھڑا ہوتا ہوا سیلفی لینے لگا
وہ اسکے کندھے پر سر ٹکائے مسکرا کر اسے دیکھ رہی تھی
چلو اب جلدی چلو اور ہاں یہ وٹس ایپ سٹیٹس مت لگا دینا_وہاں سارا خاندان دیکھے گا پھر نئے مسئلے احد نے تنبیہ کی
وہ آنکھیں گھماتی اسکا ہاتھ پکڑے چلنے لگی
کبھی ایسا نہیں سنا نہ پڑھا کہ بیوی کے ساتھ تصویر لگانے سے بھی مسائل ہوتے ہیں

Ayesha_Ibrahim
 

یہ جو تمہارے ارمان تھے ایسا ہو گا ویسا ہو گا_یہ تو دو سے چار دن میں ہی ختم ہو جاتے ہیں اور جو ہوا ہے ہر شادی کا یہی انجام اور مقصد ہوتا ہے احد نے اسکے کندھوں پر اپنے بازو حمائل کرتے ہوئے کہا
کچھ پل تو وہ شرم سے خاموش تھی پھر یاد آنے پر خود کو اس سے دور کر کے بیٹھ گئی
جی نہیں! سب سیر کو جاتے ہیں_گھومتے پھرتے ہیں زیادہ کچھ نہیں تو ہوٹلنگ ہی کر لیتے ہیں_وہ نا چاہتے ہوئے بھی افسردہ ہو رہی تھی
اب تم اتنی ضد کر رہی ہو تو چلتے ہیں سیر کرنے لیکن یہ پہلی اور آخری ضد ہو گی جو یوں پوری ہوئی_احد نے تنبیہ کی
منظور ہے وہ خوشی سے چہکتی اسکے قریب ہو کر بیٹھ گئی
****************
شادی کے ہنگاموں کے بعد دونوں حرفِ عام میں سیر پر چلے گئے_اور شانزے کی اصتلاح میں ہنی مون
دونوں کشمیر گئے تھے اور شانزے کا یہ ٹرپ

Ayesha_Ibrahim
 

آج تو شانزے نے باقاعدہ بات کرنے کا سوچا
میری سب سہیلیاں شادی کے بعد کہیں نہ کہیں گئی ہیں اور ایک ہم ہیں_لگتا ہی نہیں نئی نئی شادی ہوئی ہے
"یہ نئی نئی شادی کا کیا مطلب ہے؟"
دس دن بعد شادی نئی ہی ہوتی ہے_مجھے لگتا ہے آپ کو شوق ہی نہیں تھا شادی کا_زبردستی کر دی آپ کے گھر والوں نے
مرد کسی بھی عمر کا ہو شادی کے لئے ہر وقت تیار رہتا ہے_میں تو ابھی جوان ہوں تو پھر شوق کیسے نہیں تھا شادی کا_احد دیوار میں نسب ایل ای ڈی پر نظریں گاڑے اسے جواب دے رہا تھا
کتنے ارمان تھے میرے_شادی کے بعد ایسا ہو گا ویسا ہو گا_ہوا کیا؟ وہ خود سے ہمکلام تھی مگر آواز اتنی ضرور تھی کہ احد بآسانی سن سکتا تھا
یہ جو تمہارے ارمان تھے ایسا ہو گا ویسا ہو گا_یہ تو دو سے چار دن میں ہی ختم ہو جاتے ہیں اور جو ہوا ہے

Ayesha_Ibrahim
 

وہ بہت سنجیدہ دکھائی دیتا تھا
میرا ہی دماغ خراب ہے جو یہ سوچتی ہوں آج تو کچھ نیا ہو گا_رومانس کا تو "آر" بھی نہیں ہے ان کے اندر_وہ منہ بنا کر سوچنے لگی
اتنی جلدی آفس جانا ضروری ہے؟ وہ محبت سے اسے دیکھنے لگی
احد نے مسکرا کر اسے دیکھا
دل تو میرا بھی نہیں کر رہا جانے کا_محبت سے کہتا وہ اسکے چہرے پر آئے کئی رنگ دیکھ رہا تھا
گھر تو تنخواہ سے ہی چلتے ہیں نا_شادی پر بہت خرچہ ہو گیا ہے_تم بھی سگھڑ بیویوں کی طرح گھر سنبھالنا_وہ صاف صاف کہتا اسکے سامنے سے اٹھ کر گیلے بالوں کو تولیے سے رگڑتا ڈرسنگ مرر کے سامنے کھڑا ہو گیا
**************
نئی نئی شادی ہوئی ہے اتنا نہیں کہ بیوی کے نخرے دیکھیں_ناز اٹھائیں شادی کے دس دن بعد ہی روائتی نوک جھوک شروع ہو گئی_آج تو شانزے نے باقاعدہ بات کرنے کا سوچا

Ayesha_Ibrahim
 

احد نے پانچ دن کی چھٹی کے بعد بلآخر دوبارہ آفس جانا شروع کردیا
احد کم گو تھا یا شاید شادی کے بعد سب ہی شروع میں کم بولتے ہیں ایک دوسرے کی تعریف کے علاوہ کچھ اور کہنا بھی تو نہیں ہوتا
شانزے نے احد کو باتھ روم میں جاتے دیکھا تو خود دروازے کے سامنے کھڑی ہو گئی
احد دروازہ کھول کر باہر آیا تو شانزے نے خود کو اسکے سامنے پیر موڑنے کی ایکٹنگ کی اور گرنے ہی والی تھی جب احد نے اسکا بازو پکڑ کر اسے تھاما
تم ٹھیک ہو؟ وہ پریشان ہوا
شانزے شرمانے کی ایکٹنگ کرتی اسے دیکھنے لگی
کہیں چوٹ آئی ہے؟ وہ اس کا بازو ہلاتا پوچھنے لگا
میں ٹھیک ہوں_وہ نظریں جھکا کر بولی
تم یہ بڑے گھیر والی کھلی شلوار پہن لیتی ہو اسی لئے کھڑے ہونے میں دقت ہوتی ہے_بار بار کون گرتا ہے اس طرح_وہ بہت سنجیدہ دکھائی دیتا تھا

Ayesha_Ibrahim
 

سب کا پیار سلوک مثالی ہے_میں چاہتا ہوں تم بھی سب کے ساتھ بہت پیار سے رہو
وہ اسے بہت نرمی سے سب گھر والوں کی اہمیت اور اپنی ان سے محبت کا بتا رہا تھا اور وہ یہ سوچ رہی تھی اب اسکی تعریف ہو گی اب محبت کا اظہار ہوگا
سب کی دل سے عزت اور خدمت کرنا_اب یہی تمہارا گھر ہے_احد نے بہت اپنائیت اور محبت سے اسکا ہاتھ تھامتے ہوئے کہا
گھر والوں کے بعد کب اسکا نمبر آیا اسے یاد نہ رہا جو اظہار احد سے وہ سننا چاہتی تھی وہ تو نہ سنا لیکن اپنے رشتے کے تقاضے اور نوعیت کو وہ اچھے سے جانتی اور سمجھتی تھی_کسی کی طرف سے کوئی اعتراض یا اظہار نہیں کیا گیا پھر بھی انکا رشتہ بہت مکمل اور سکون دینے والا تھا
شادی کے بعد کے دن بہت خاص تھے_شانزے بہت خوش تھی لیکن بہت سی خواہشیں دماغ میں ہلچل مچاتی رہتی
احد نے پانچ دن کی چھٹی

Ayesha_Ibrahim
 

قسط 2
نظر اٹھا کر اس نے سامنے بیٹھے اپنے شوہر کو دیکھا تو دیکھتی ہی رہ گئی
پہلی بار کسی مرد کو اتنے قریب سے دیکھا مرد بھی وہ جو اسکا محرم تھا_بقول اسکے اسکا ہیرو
تصویر سے تو وہ آج بلکل مختلف لگ رہا تھا_صاف نکھرا رنگ_نفاست سے بنی داڑھی اور محبت لٹاتی نگاہیں_ایک نظر میں ہی وہ اسکے دل پر قابض ہو گیا
وہ شرم سے نظریں پھر سے جھکا گئی
تم کمفرٹیبل ہو اس ڈریس میں؟ احد نے بہت عام سے لہجے میں پوچھا
جی! نہیں_میرا مطلب ہیں ہاں
زمین آسمان کے قلابے نہ سہی تھوڑی سی تعریف ہی کردیں_دل میں سوچتے ہوئے وہ اسکے اگلے جملے کا انتظار کرنے لگی
اس گھر میں آج تک کبھی کوئی لڑائی نہیں ہوئی سب بہت محبت سے ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں پھر وہ بھابھی امی یا رمشا ہو تمہاری نند_سب کا پیار سلوک مثالی ہے

Ayesha_Ibrahim
 

ہر طرف گلابوں کی مہک اور مدھم روشنی اسے اپنا دل ڈوبتا ہوا محسوس ہوا
جیسے جیسے کسی کے قدموں کی آہٹ نزدیک آرہی تھی_شانزے کو دل کی دھڑکن اپنے کانوں میں سنائی دے رہی تھی
پرانے زمانے کی دلہنوں کی طرح وہ بھلے ہی چہرے پر گھونگھٹ اوڑھ کر نہ بیٹھی تھی مگر شرم سے آنکھیں ہی اٹھا نہ پا رہی تھی
احد نے اسکے پاس بیٹھتے ہوئے اسکا ہاتھ تھاما تو جیسے دل دھڑکنا ہی بند ہو گیا
**********

Ayesha_Ibrahim
 

جسے شادی جیسے رشتے کی سمجھ ہی نہ ہو_پانچ وقت کی نمازی، نیک سات پردوں میں رہنے، نازک اتنی کہ اونچی آواز سے کانپ جانے والی اور سخت اتنی کہ بیلٹ کی مار کھا کر بھی کھانا بنانے والی بیوی چاہئیے ہوئی تو؟
شانزے اسکی بات سن کر لٹھے کی مانند سفید پڑ گئی
تم مجھے ڈرا رہی ہو_وہ منمنائی
علیشبا جو اپنا قہقه روکنے میں سرخ ہو رہی تھی اسکی شکل دیکھ کر ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوتی اسے اپنے ساتھ لگائے رونے سے منع کر رہی تھی
شادی کے دن نزدیک ہوں تو نہ چاہتے ہوئے بھی لڑکی اموشنل ہو جاتی ہے_بات بات پر رونا اور دل بھر آنا نارمل سی بات ہے_شانزے بھی اس وقت بہت حساس ہو رہی تھی
*************
رخصتی کے وقت خوب رونا دھونا کر کے سب کو اداس کرتی وہ اپنے پیا گھر چلی گئی
ہر طرف گلابوں کی مہک اور مدھم روشنی اسے اپنا دل ڈوبتا ہوا محسوس ہوا

Ayesha_Ibrahim
 

وہ کمرے کا دروازہ پکڑے پیچھے دیکھ کر کہتی اسکے متوقع حملے سے بچتی قہقه لگاتی کمرے سے باہر چلی گئی
☆☆☆☆☆☆
ہنسی مذاق میں نا چاہتے ہوئے بھی شانزے کے دل میں احد کے لئے محبت کے جذبے سر اٹھانے لگے تھے دل میں موجود ہیرو کی امیج وہ احد میں دیکھنا چاہتی تھی
شانزے_میں سوچ رہی تھی احد بھائی میں تو تمہارے ہیرو والی ایک بھی کوالٹی نہیں_علیشبا اسے خود سے ہی مسکراتے دیکھ کر شرارت سے بولی
اب اتنے بھی گئے گزرے نہیں ہیں احد_وہ برا منا گئی
لیکن اگر تمہاری طرح وہ بھی ہیروئن کی تلاش میں ہوئے تو؟ وہ بھنویں اچکا کر بولی
کیا مطلب ہے تمہارا؟ شانزے متفکر ہوئی
اگر انہیں بھی ناولز کی ہیروئن چا ہیئیے ہوئی جو نازک سی دنیا کی ہر بات سے نا بلد کچے ذہن کی ہو جسے شادی جیسے رشتے کی سمجھ ہی نہ ہو

Ayesha_Ibrahim
 

جو 25 سال میں بزنس امپائر کا مالک ہو_تمہیں ڈائمنڈس گفٹ دے اور تو اور کسی سے بات تک نہ کرنے دے_اگر کبھی کسی سے بات کرو تو تمہیں کسی
!اندھیرے کمرے میں بند کر دے_پوسیسو ہیرو
دفع ہو جاؤ_کوئی ضرورت نہیں میری شادی میں آنے کی_ہیرو کہا ہے میں نے_تم یہ کون سی تعریف سنا رہی ہو ہیرو کی؟ اس نے دانت پیس کر کہا
میں ماڈرن زمانے کے ہیرو کی بات کر رہی ہوں
وہ ابھی بھی اسکا ستا ہوا چہرہ دیکھ کر ہنس رہی تھی
میری شادی میں مت آنا_وہ اسے ایک اور کشن مارتی چلائی
لو اس میں برا منانے کی کونسی بات ہے_میں نے ہیرو ہی تو بتایا ہے_ہیرو تو ایسا ہی ہوتا ہے
وہ پرسوچ نظر آنے لگی
ہاں شاید بدلہ لینے والا ہیرو_اسکا ذکر نہیں کیا
وہ کمرے کا دروازہ پکڑے پیچھے دیکھ کر کہتی اسکے متوقع حملے سے

Ayesha_Ibrahim
 

جو تمہیں مارے پیٹے؟ بیلٹ ہنٹر بیلن غرض کوئی چیز نہ چھوڑے جسے تمہیں مارے اور تو اور وہ شراب پیتا ہو زانی ہو؟ ہاں پر تم سے بہت محبت کرے؟
وہ جو سالار جہان یا فارس جیسے کسی ہیرو کے انتظار میں بیٹھی تھی اسکی دوست نے تو اسے بدمزہ ہی کر دیا
"الله نہ کرے۔ "
اب ناول کا ہیرو تو ایسا ہی ہوتا ہے_یا تم چاہتی ہو تمہیں کوئی اغوا کر لے؟ تمہارے باپ بھائی کو مار کر تمہیں اٹھا کر لے جائے نکاح کر لے اور تمہیں اس سے محبت ہو جائے؟ اسکے ہیرو کے امیج کی دھجیاں بکھیرتی اب وہ اپنی ہنسی چھپا رہی تھی
جب اس نے پاس پڑا کشن اسے کھینچ کر مارا
اچھا اچھا تم ایسا ہیرو چاہتی ہو؟ اب سمجھی_وہ کچھ سوچ کر بولی
وہ آنکھوں میں چمک لئے اسے دیکھنے لگی شاید اب وہ اسکے دل کی سمجھ گئی ہے
جو 25 سال میں بزنس امپائر کا مالک ہو_تمہیں ڈائمنڈس گفٹ دے

Ayesha_Ibrahim
 

علیشبا اپنی بچپن کی سہیلی اور ماموں زاد بہن کی شادی کے لئے خاص لاہور سے کراچی آئی تھی
ہاں کرتی ہوں پسند_شانزے بجھے دل سے بولی
کسے؟ تم نے اب تک یہ بات گھر پر کسی کو کیوں نہیں بتائی؟ وہ حیران ہوئی
جو مجھے پسند ہیں وہ کسی کی دسترس میں نہیں آسکتے_اس نے ایک ٹھنڈی آہ بھری
تم ایک بار گھر پر کسی سے بات تو کرو کچھ دیر پہلی والی خوشی یک دم غائب ہوئی
میری خواہش ہے مجھے ناولز کے جیسا ہیرو ملے_وہ منہ بنا کر بولی
کیا مطلب؟ دونوں سہلیاں کمرے میں بیٹھی شادی کی شاپنگ دیکھتی اپنے دل کی باتیں کر رہی تھیں
تم چاہتی ہو تمہیں ایک سائیکو آدمی ملے جو تمہیں مارے پیٹے؟ بیلٹ ہنٹر بیلن غرض کوئی چیز نہ چھوڑے جسے تمہیں مارے اور تو اور وہ

Ayesha_Ibrahim
 

صبر سے سب کا دل جیتنا سسرال میں_دن رات رابعہ یہی نصیحتیں کرتی رہتی
ہر لڑکی کی طرح شانزے نے بھی بہت سے خواب دیکھ رکھے تھے اپنی شادی کو لے کر_امیر بھلے ہی نہ ہو بہت ہینڈسم بھی نہ ہو تو کوئی بات نہیں بہت زیادہ پیار اور احساس کرنے والا شوہر ہو جو مجھے سب سے زیادہ محبت اور اہمیت دے
جیسا ہیرو کرتے ہیں_شانزے نے اپنا شادی کا جوڑا دیکھتے ہوئے رابعہ سے کہا
ہیرو بس فلموں ڈراموں یا کہانیوں میں ہوتے ہیں
اور جو ہیرو ہوتے ہیں انہیں ہیروئن چائیے ہوتی ہے رابعہ نے اسکی بات کو زیادہ اہمییت نا دی
************
تمہاری شادی ہے اور تم خوش نہیں ہو؟ کیا کسی اور کو پسند کرتی ہو؟ علیشبا اپنی بچپن کی سہیلی اور ماموں زاد بہن کی شادی کے لئے خاص لاہور سے کراچی آئی تھی

Ayesha_Ibrahim
 

لڑکا جتنا بھی امیر ہو کھانا گھر میں بیوی کے ہاتھ کا بنا کھاتا ہے_تمہیں چائے کے علاوہ کچھ بنانا آتا بھی ہے؟ جب سے شادی کے دن قریب آرہے تھے رابعہ اور شانزے کی الگ ہی فکریں تھیں
شانزے آج تک یہ کہہ کر کھانا بنانے سے بچتی آئی تھی
جس سے میری شادی ہو گی وہاں تو بہت زیادہ ملازم ہوں گے_ملازم نہ بھی ہوئے تو میرا میرے مزاجی خدا خود میرے لئے کھانا بنا دیا کریں گے
کچن میں سبزی بنانا سیکھنا اسے جنگ کے میدان میں جانے کے مترادف لگ رہا تھا
*************
کسی کی کوئی بھی بات بری لگے تو بیٹا آگے سے کوئی جواب نہ دینا_صبر سے سب کا دل جیتنا سسرال میں_دن رات رابعہ یہی نصیحتیں کرتی رہتی

Ayesha_Ibrahim
 

جو فیروزی رنگ کے ہلکے سے کام والے جوڑے میں اچھے خاصے شگن کے سامان میں سے خامیاں نکال رہی تھی
"کیا ماما اچھا کیا ہے اس میں؟"
بیٹا یہ سب بھی بہت اچھا ہے سسرال سے آئے شگن
کو برا بھلا کہنے سے بد شگونی ہوتی ہے
کیسی بد شگونی ماما؟ میری دوستوں کی قسمت دیکھیں کیسے بھاری کامدار جوڑے ملے ہیں منگنی پر سونے کے سیٹ اور بڑے ہوٹل میں شادی_کاش میرا بھی کوئی بچپن میں نکاح کر دیا ہوتا کسی کزن سے جو امیر ہو کر آتا مجھے لینے
دماغ میں جہاں سکندر آیا
لڑکا جتنا بھی امیر ہو کھانا گھر میں بیوی کے ہاتھ کا بنا کھاتا ہے