قسط 3
شانزے سارا دن سسرال والوں کو اور وہ شانزے کو سمجھتے رہتے_کبھی شانزے کی کوئی بات ساس یا نند کو بری لگ جاتی کبھی انکی بات سے شانزے کا دل دکھ جاتا_شب و روز اسی طرح گزر رہے تھے
احد کی نو سے پانچ کی نوکری اور ہفتہ اتوار گھر پر گھر والوں اور شانزے کے ساتھ گزرتا باقی دنوں میں تو دفتر وقت پر پہنچنے کی دور میں ہی گزر جاتے
ایک مہینہ آرام کے بعد آخر کار نئی بہو کو کچن اور گھر کے کاموں پر لگا دیا گیا
کچھ مہینوں میں سسرالیوں اور شانزے میں اچھی خاصی دوستی ہو گئی جب احد کو الگ گھر کا فرمان جاری ہو گیا
شادی کے بعد کی زندگی میں لونگ ڈرائیو، ہوٹلنگ کرنا شاپنگ پر جانا، محبت بھری باتیں کرنا اور بھی نا جانے کیا کیا سوچا تھا_یہ تو سوچا ہی نہیں تھا شوہر سے بھی پہلے اسکے گھر والوں کا دل جیتنا پڑتا ہے
وہ منہ کے زاویہ بناتا فریش ہونے چلا گیا
وہ آئینے کے سامنے کھڑی تیار ہو رہی تھی اسے پوری امید تھی کم سے کم اب تو اسکا شوہر اسے محبت پاش نظروں سے بیڈ پر کہنی کے بل لیٹتا دیکھے گا
ناولز کے سینز دماغ میں ایسے نقش تھے کہ اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے وہ اپنے شوہر میں ایک ہیرو کو ڈھونڈ رہی تھی_جو آفس جانے کی جلدی میں عجلت میں تیار ہونے میں مصروف تھا
دماغ میں کہیں خیال آیا_روڈ ہیرو
وہ منہ بناتی تیار ہونے لگی
**************
ہیروئن کی سی ادا سے بال جھٹک کر اپنے شوہر نامدار کو جگانا چاہا
صبح صبح کمرے میں بارش_وہ ہربڑا کر اٹھ گیا سامنے شانزے گیلے بالوں کو جھٹک کر اسے دیکھ رہی تھی
اوہ تم نے یہ کیا حال بنا رکھا ہے؟ نیند سے جلدی اٹھ جانے پر وہ بدمزہ ہوا
اب کیا کہتی کیا ہائے ایک بار محبت سے یہی کہہ دیتے تمہارا یہ انداز بڑا جان لیوا ہے_شانزے نے سوچتے ہوئے اسے دیکھا
بیوی کو اس طرح نظر انداز کرنا_سب سمجھتی ہوں میں_کسی اور کو پسند کرتے ہیں تو مجھ سے شادی ہی کیوں کی؟ وہ رج کے بدمزہ ہوتی واپس سے گیلے بال زور سے اسکے منہ پر جھٹک کر بال ڈرائیر سے ڈرائے کرنے چل دی
کسی اور کو پسند؟ دماغ چل گیا ہے بیبی تمہارا صبح صبح؟ کسی اور کو پسند کرتا ہوتا تو تم سے شادی کیوں کرتا ؟ وہ منہ کے زاویہ بناتا فریش ہونے چلا گیا
کبھی ایسا نہیں سنا نہ پڑھا کہ بیوی کے ساتھ تصویر لگانے سے بھی مسائل ہوتے ہیں_مسائل تو انکو ہوں جو بیوی کے علاوہ کسی اور کے ساتھ تصویر لگاتے ہیں_وہ گاڑی میں بیٹھ کر بھی سکون نہیں لے رہی تھی
سب کہتے ہیں شرم نہیں ہے ان میں
شانزے نے مزید بحث کا ارادہ ترک کیا اور ارد گرد کے نظارے دیکھنے لگی
***************
زندگی آسانی سے ایک ڈگر پر چل رہی تھی_دونوں میاں بیوی خوش تھے_کبھی کبھی نوک جھوک لڑائی جھگڑا کرتے
شادی کے بعد بھی ناولز کی شوقین کے خواب ختم نہیں ہوئے
جیسے صبح صبح گیلے بالوں کو جھٹک کر ہیرو یعنی شوہر کو جگانا
اس نے شادی کے بعد کم سے کم ایک تو ہیرو ہیروئن والی خواہش پوری کرنی چاہی اور گیلے بال سوئے ہوئے شوہر کے چہرے کے قریب کئے
ہیروئن کی سی ادا سے بال جھٹک کر اپنے شوہر نامدار کو جگانا چاہا
دونوں کشمیر گئے تھے اور شانزے کا یہ ٹرپ بھی ناولز کے ہنی مون ٹرپ سے یکسر مختلف تھا
_احد ایک تصویر بنوا لیتے ہیں نا ایک ساتھ
یار راستہ دیکھو_جلدی ہوٹل چلو _کہیں پھس گئے تو اجنبی جگہ ہے لفٹ لینے سے بھی خطرہ ہو سکتا ہے احد اسکی ضد کی پرواہ کئے بغیر اسے جانے کا کہہ رہا تھا
اچھا نا بس ایک سیلفی_وہ اسکا ہاتھ پکڑ کر بولی
ٹھیک ہے جلدی کرو_وہ اسکے کندھے پر ہاتھ رکھے اسکے ساتھ کھڑا ہوتا ہوا سیلفی لینے لگا
وہ اسکے کندھے پر سر ٹکائے مسکرا کر اسے دیکھ رہی تھی
چلو اب جلدی چلو اور ہاں یہ وٹس ایپ سٹیٹس مت لگا دینا_وہاں سارا خاندان دیکھے گا پھر نئے مسئلے احد نے تنبیہ کی
وہ آنکھیں گھماتی اسکا ہاتھ پکڑے چلنے لگی
کبھی ایسا نہیں سنا نہ پڑھا کہ بیوی کے ساتھ تصویر لگانے سے بھی مسائل ہوتے ہیں
یہ جو تمہارے ارمان تھے ایسا ہو گا ویسا ہو گا_یہ تو دو سے چار دن میں ہی ختم ہو جاتے ہیں اور جو ہوا ہے ہر شادی کا یہی انجام اور مقصد ہوتا ہے احد نے اسکے کندھوں پر اپنے بازو حمائل کرتے ہوئے کہا
کچھ پل تو وہ شرم سے خاموش تھی پھر یاد آنے پر خود کو اس سے دور کر کے بیٹھ گئی
جی نہیں! سب سیر کو جاتے ہیں_گھومتے پھرتے ہیں زیادہ کچھ نہیں تو ہوٹلنگ ہی کر لیتے ہیں_وہ نا چاہتے ہوئے بھی افسردہ ہو رہی تھی
اب تم اتنی ضد کر رہی ہو تو چلتے ہیں سیر کرنے لیکن یہ پہلی اور آخری ضد ہو گی جو یوں پوری ہوئی_احد نے تنبیہ کی
منظور ہے وہ خوشی سے چہکتی اسکے قریب ہو کر بیٹھ گئی
****************
شادی کے ہنگاموں کے بعد دونوں حرفِ عام میں سیر پر چلے گئے_اور شانزے کی اصتلاح میں ہنی مون
دونوں کشمیر گئے تھے اور شانزے کا یہ ٹرپ
آج تو شانزے نے باقاعدہ بات کرنے کا سوچا
میری سب سہیلیاں شادی کے بعد کہیں نہ کہیں گئی ہیں اور ایک ہم ہیں_لگتا ہی نہیں نئی نئی شادی ہوئی ہے
"یہ نئی نئی شادی کا کیا مطلب ہے؟"
دس دن بعد شادی نئی ہی ہوتی ہے_مجھے لگتا ہے آپ کو شوق ہی نہیں تھا شادی کا_زبردستی کر دی آپ کے گھر والوں نے
مرد کسی بھی عمر کا ہو شادی کے لئے ہر وقت تیار رہتا ہے_میں تو ابھی جوان ہوں تو پھر شوق کیسے نہیں تھا شادی کا_احد دیوار میں نسب ایل ای ڈی پر نظریں گاڑے اسے جواب دے رہا تھا
کتنے ارمان تھے میرے_شادی کے بعد ایسا ہو گا ویسا ہو گا_ہوا کیا؟ وہ خود سے ہمکلام تھی مگر آواز اتنی ضرور تھی کہ احد بآسانی سن سکتا تھا
یہ جو تمہارے ارمان تھے ایسا ہو گا ویسا ہو گا_یہ تو دو سے چار دن میں ہی ختم ہو جاتے ہیں اور جو ہوا ہے
وہ بہت سنجیدہ دکھائی دیتا تھا
میرا ہی دماغ خراب ہے جو یہ سوچتی ہوں آج تو کچھ نیا ہو گا_رومانس کا تو "آر" بھی نہیں ہے ان کے اندر_وہ منہ بنا کر سوچنے لگی
اتنی جلدی آفس جانا ضروری ہے؟ وہ محبت سے اسے دیکھنے لگی
احد نے مسکرا کر اسے دیکھا
دل تو میرا بھی نہیں کر رہا جانے کا_محبت سے کہتا وہ اسکے چہرے پر آئے کئی رنگ دیکھ رہا تھا
گھر تو تنخواہ سے ہی چلتے ہیں نا_شادی پر بہت خرچہ ہو گیا ہے_تم بھی سگھڑ بیویوں کی طرح گھر سنبھالنا_وہ صاف صاف کہتا اسکے سامنے سے اٹھ کر گیلے بالوں کو تولیے سے رگڑتا ڈرسنگ مرر کے سامنے کھڑا ہو گیا
**************
نئی نئی شادی ہوئی ہے اتنا نہیں کہ بیوی کے نخرے دیکھیں_ناز اٹھائیں شادی کے دس دن بعد ہی روائتی نوک جھوک شروع ہو گئی_آج تو شانزے نے باقاعدہ بات کرنے کا سوچا
احد نے پانچ دن کی چھٹی کے بعد بلآخر دوبارہ آفس جانا شروع کردیا
احد کم گو تھا یا شاید شادی کے بعد سب ہی شروع میں کم بولتے ہیں ایک دوسرے کی تعریف کے علاوہ کچھ اور کہنا بھی تو نہیں ہوتا
شانزے نے احد کو باتھ روم میں جاتے دیکھا تو خود دروازے کے سامنے کھڑی ہو گئی
احد دروازہ کھول کر باہر آیا تو شانزے نے خود کو اسکے سامنے پیر موڑنے کی ایکٹنگ کی اور گرنے ہی والی تھی جب احد نے اسکا بازو پکڑ کر اسے تھاما
تم ٹھیک ہو؟ وہ پریشان ہوا
شانزے شرمانے کی ایکٹنگ کرتی اسے دیکھنے لگی
کہیں چوٹ آئی ہے؟ وہ اس کا بازو ہلاتا پوچھنے لگا
میں ٹھیک ہوں_وہ نظریں جھکا کر بولی
تم یہ بڑے گھیر والی کھلی شلوار پہن لیتی ہو اسی لئے کھڑے ہونے میں دقت ہوتی ہے_بار بار کون گرتا ہے اس طرح_وہ بہت سنجیدہ دکھائی دیتا تھا
سب کا پیار سلوک مثالی ہے_میں چاہتا ہوں تم بھی سب کے ساتھ بہت پیار سے رہو
وہ اسے بہت نرمی سے سب گھر والوں کی اہمیت اور اپنی ان سے محبت کا بتا رہا تھا اور وہ یہ سوچ رہی تھی اب اسکی تعریف ہو گی اب محبت کا اظہار ہوگا
سب کی دل سے عزت اور خدمت کرنا_اب یہی تمہارا گھر ہے_احد نے بہت اپنائیت اور محبت سے اسکا ہاتھ تھامتے ہوئے کہا
گھر والوں کے بعد کب اسکا نمبر آیا اسے یاد نہ رہا جو اظہار احد سے وہ سننا چاہتی تھی وہ تو نہ سنا لیکن اپنے رشتے کے تقاضے اور نوعیت کو وہ اچھے سے جانتی اور سمجھتی تھی_کسی کی طرف سے کوئی اعتراض یا اظہار نہیں کیا گیا پھر بھی انکا رشتہ بہت مکمل اور سکون دینے والا تھا
شادی کے بعد کے دن بہت خاص تھے_شانزے بہت خوش تھی لیکن بہت سی خواہشیں دماغ میں ہلچل مچاتی رہتی
احد نے پانچ دن کی چھٹی
قسط 2
نظر اٹھا کر اس نے سامنے بیٹھے اپنے شوہر کو دیکھا تو دیکھتی ہی رہ گئی
پہلی بار کسی مرد کو اتنے قریب سے دیکھا مرد بھی وہ جو اسکا محرم تھا_بقول اسکے اسکا ہیرو
تصویر سے تو وہ آج بلکل مختلف لگ رہا تھا_صاف نکھرا رنگ_نفاست سے بنی داڑھی اور محبت لٹاتی نگاہیں_ایک نظر میں ہی وہ اسکے دل پر قابض ہو گیا
وہ شرم سے نظریں پھر سے جھکا گئی
تم کمفرٹیبل ہو اس ڈریس میں؟ احد نے بہت عام سے لہجے میں پوچھا
جی! نہیں_میرا مطلب ہیں ہاں
زمین آسمان کے قلابے نہ سہی تھوڑی سی تعریف ہی کردیں_دل میں سوچتے ہوئے وہ اسکے اگلے جملے کا انتظار کرنے لگی
اس گھر میں آج تک کبھی کوئی لڑائی نہیں ہوئی سب بہت محبت سے ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں پھر وہ بھابھی امی یا رمشا ہو تمہاری نند_سب کا پیار سلوک مثالی ہے
ہر طرف گلابوں کی مہک اور مدھم روشنی اسے اپنا دل ڈوبتا ہوا محسوس ہوا
جیسے جیسے کسی کے قدموں کی آہٹ نزدیک آرہی تھی_شانزے کو دل کی دھڑکن اپنے کانوں میں سنائی دے رہی تھی
پرانے زمانے کی دلہنوں کی طرح وہ بھلے ہی چہرے پر گھونگھٹ اوڑھ کر نہ بیٹھی تھی مگر شرم سے آنکھیں ہی اٹھا نہ پا رہی تھی
احد نے اسکے پاس بیٹھتے ہوئے اسکا ہاتھ تھاما تو جیسے دل دھڑکنا ہی بند ہو گیا
**********
جسے شادی جیسے رشتے کی سمجھ ہی نہ ہو_پانچ وقت کی نمازی، نیک سات پردوں میں رہنے، نازک اتنی کہ اونچی آواز سے کانپ جانے والی اور سخت اتنی کہ بیلٹ کی مار کھا کر بھی کھانا بنانے والی بیوی چاہئیے ہوئی تو؟
شانزے اسکی بات سن کر لٹھے کی مانند سفید پڑ گئی
تم مجھے ڈرا رہی ہو_وہ منمنائی
علیشبا جو اپنا قہقه روکنے میں سرخ ہو رہی تھی اسکی شکل دیکھ کر ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوتی اسے اپنے ساتھ لگائے رونے سے منع کر رہی تھی
شادی کے دن نزدیک ہوں تو نہ چاہتے ہوئے بھی لڑکی اموشنل ہو جاتی ہے_بات بات پر رونا اور دل بھر آنا نارمل سی بات ہے_شانزے بھی اس وقت بہت حساس ہو رہی تھی
*************
رخصتی کے وقت خوب رونا دھونا کر کے سب کو اداس کرتی وہ اپنے پیا گھر چلی گئی
ہر طرف گلابوں کی مہک اور مدھم روشنی اسے اپنا دل ڈوبتا ہوا محسوس ہوا
وہ کمرے کا دروازہ پکڑے پیچھے دیکھ کر کہتی اسکے متوقع حملے سے بچتی قہقه لگاتی کمرے سے باہر چلی گئی
☆☆☆☆☆☆
ہنسی مذاق میں نا چاہتے ہوئے بھی شانزے کے دل میں احد کے لئے محبت کے جذبے سر اٹھانے لگے تھے دل میں موجود ہیرو کی امیج وہ احد میں دیکھنا چاہتی تھی
شانزے_میں سوچ رہی تھی احد بھائی میں تو تمہارے ہیرو والی ایک بھی کوالٹی نہیں_علیشبا اسے خود سے ہی مسکراتے دیکھ کر شرارت سے بولی
اب اتنے بھی گئے گزرے نہیں ہیں احد_وہ برا منا گئی
لیکن اگر تمہاری طرح وہ بھی ہیروئن کی تلاش میں ہوئے تو؟ وہ بھنویں اچکا کر بولی
کیا مطلب ہے تمہارا؟ شانزے متفکر ہوئی
اگر انہیں بھی ناولز کی ہیروئن چا ہیئیے ہوئی جو نازک سی دنیا کی ہر بات سے نا بلد کچے ذہن کی ہو جسے شادی جیسے رشتے کی سمجھ ہی نہ ہو
جو 25 سال میں بزنس امپائر کا مالک ہو_تمہیں ڈائمنڈس گفٹ دے اور تو اور کسی سے بات تک نہ کرنے دے_اگر کبھی کسی سے بات کرو تو تمہیں کسی
!اندھیرے کمرے میں بند کر دے_پوسیسو ہیرو
دفع ہو جاؤ_کوئی ضرورت نہیں میری شادی میں آنے کی_ہیرو کہا ہے میں نے_تم یہ کون سی تعریف سنا رہی ہو ہیرو کی؟ اس نے دانت پیس کر کہا
میں ماڈرن زمانے کے ہیرو کی بات کر رہی ہوں
وہ ابھی بھی اسکا ستا ہوا چہرہ دیکھ کر ہنس رہی تھی
میری شادی میں مت آنا_وہ اسے ایک اور کشن مارتی چلائی
لو اس میں برا منانے کی کونسی بات ہے_میں نے ہیرو ہی تو بتایا ہے_ہیرو تو ایسا ہی ہوتا ہے
وہ پرسوچ نظر آنے لگی
ہاں شاید بدلہ لینے والا ہیرو_اسکا ذکر نہیں کیا
وہ کمرے کا دروازہ پکڑے پیچھے دیکھ کر کہتی اسکے متوقع حملے سے
جو تمہیں مارے پیٹے؟ بیلٹ ہنٹر بیلن غرض کوئی چیز نہ چھوڑے جسے تمہیں مارے اور تو اور وہ شراب پیتا ہو زانی ہو؟ ہاں پر تم سے بہت محبت کرے؟
وہ جو سالار جہان یا فارس جیسے کسی ہیرو کے انتظار میں بیٹھی تھی اسکی دوست نے تو اسے بدمزہ ہی کر دیا
"الله نہ کرے۔ "
اب ناول کا ہیرو تو ایسا ہی ہوتا ہے_یا تم چاہتی ہو تمہیں کوئی اغوا کر لے؟ تمہارے باپ بھائی کو مار کر تمہیں اٹھا کر لے جائے نکاح کر لے اور تمہیں اس سے محبت ہو جائے؟ اسکے ہیرو کے امیج کی دھجیاں بکھیرتی اب وہ اپنی ہنسی چھپا رہی تھی
جب اس نے پاس پڑا کشن اسے کھینچ کر مارا
اچھا اچھا تم ایسا ہیرو چاہتی ہو؟ اب سمجھی_وہ کچھ سوچ کر بولی
وہ آنکھوں میں چمک لئے اسے دیکھنے لگی شاید اب وہ اسکے دل کی سمجھ گئی ہے
جو 25 سال میں بزنس امپائر کا مالک ہو_تمہیں ڈائمنڈس گفٹ دے
علیشبا اپنی بچپن کی سہیلی اور ماموں زاد بہن کی شادی کے لئے خاص لاہور سے کراچی آئی تھی
ہاں کرتی ہوں پسند_شانزے بجھے دل سے بولی
کسے؟ تم نے اب تک یہ بات گھر پر کسی کو کیوں نہیں بتائی؟ وہ حیران ہوئی
جو مجھے پسند ہیں وہ کسی کی دسترس میں نہیں آسکتے_اس نے ایک ٹھنڈی آہ بھری
تم ایک بار گھر پر کسی سے بات تو کرو کچھ دیر پہلی والی خوشی یک دم غائب ہوئی
میری خواہش ہے مجھے ناولز کے جیسا ہیرو ملے_وہ منہ بنا کر بولی
کیا مطلب؟ دونوں سہلیاں کمرے میں بیٹھی شادی کی شاپنگ دیکھتی اپنے دل کی باتیں کر رہی تھیں
تم چاہتی ہو تمہیں ایک سائیکو آدمی ملے جو تمہیں مارے پیٹے؟ بیلٹ ہنٹر بیلن غرض کوئی چیز نہ چھوڑے جسے تمہیں مارے اور تو اور وہ
صبر سے سب کا دل جیتنا سسرال میں_دن رات رابعہ یہی نصیحتیں کرتی رہتی
ہر لڑکی کی طرح شانزے نے بھی بہت سے خواب دیکھ رکھے تھے اپنی شادی کو لے کر_امیر بھلے ہی نہ ہو بہت ہینڈسم بھی نہ ہو تو کوئی بات نہیں بہت زیادہ پیار اور احساس کرنے والا شوہر ہو جو مجھے سب سے زیادہ محبت اور اہمیت دے
جیسا ہیرو کرتے ہیں_شانزے نے اپنا شادی کا جوڑا دیکھتے ہوئے رابعہ سے کہا
ہیرو بس فلموں ڈراموں یا کہانیوں میں ہوتے ہیں
اور جو ہیرو ہوتے ہیں انہیں ہیروئن چائیے ہوتی ہے رابعہ نے اسکی بات کو زیادہ اہمییت نا دی
************
تمہاری شادی ہے اور تم خوش نہیں ہو؟ کیا کسی اور کو پسند کرتی ہو؟ علیشبا اپنی بچپن کی سہیلی اور ماموں زاد بہن کی شادی کے لئے خاص لاہور سے کراچی آئی تھی
لڑکا جتنا بھی امیر ہو کھانا گھر میں بیوی کے ہاتھ کا بنا کھاتا ہے_تمہیں چائے کے علاوہ کچھ بنانا آتا بھی ہے؟ جب سے شادی کے دن قریب آرہے تھے رابعہ اور شانزے کی الگ ہی فکریں تھیں
شانزے آج تک یہ کہہ کر کھانا بنانے سے بچتی آئی تھی
جس سے میری شادی ہو گی وہاں تو بہت زیادہ ملازم ہوں گے_ملازم نہ بھی ہوئے تو میرا میرے مزاجی خدا خود میرے لئے کھانا بنا دیا کریں گے
کچن میں سبزی بنانا سیکھنا اسے جنگ کے میدان میں جانے کے مترادف لگ رہا تھا
*************
کسی کی کوئی بھی بات بری لگے تو بیٹا آگے سے کوئی جواب نہ دینا_صبر سے سب کا دل جیتنا سسرال میں_دن رات رابعہ یہی نصیحتیں کرتی رہتی
جو فیروزی رنگ کے ہلکے سے کام والے جوڑے میں اچھے خاصے شگن کے سامان میں سے خامیاں نکال رہی تھی
"کیا ماما اچھا کیا ہے اس میں؟"
بیٹا یہ سب بھی بہت اچھا ہے سسرال سے آئے شگن
کو برا بھلا کہنے سے بد شگونی ہوتی ہے
کیسی بد شگونی ماما؟ میری دوستوں کی قسمت دیکھیں کیسے بھاری کامدار جوڑے ملے ہیں منگنی پر سونے کے سیٹ اور بڑے ہوٹل میں شادی_کاش میرا بھی کوئی بچپن میں نکاح کر دیا ہوتا کسی کزن سے جو امیر ہو کر آتا مجھے لینے
دماغ میں جہاں سکندر آیا
لڑکا جتنا بھی امیر ہو کھانا گھر میں بیوی کے ہاتھ کا بنا کھاتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain