ہم تو درد لیکر بھی یاد کرتے ہیں لوگ درد دے کر بھی بھول جاتے ہیں
ارے ہم تو چاہتے ہیں لوگ ہم سے نفرت کریں محبت بھی کون سا لوگ سچی کرتے ہیں
نفرتوں کا کوئی گواہ نہیں محبت کے لوگ ثبوت مانگتے ہیں
جو انسان حد سے زیادہ پیار کر سکتا ہے وہی انسان حد سے زیادہ نفرت بھی کر سکتا ہے کیوں کہ شیشہ کتنا بھی خوبصورت ہوں ٹوٹنے کے بعد خنجر بن جاتا ہے
پیسہ اگر قسمت بدلتا ہے تو رشتے بھی بدل دیتا ہے
دوستی ایک خود پیدا کردہ رشتہ ہے۔
اسکے ہر زخم پے دل نثار ہوتا ہے ،
ظالم کتنا بھی ہو یار تو یار ہوتا ہے
خوشیاں پیسوں سے نہیں ملتی
اچھے دوستوں کی کمپنی سے ملتی ہے.
ہـزاروں محفلیں ہیں لاکھوں میلے ہیں
پر جہاں تُم نہیں۔۔۔۔۔۔ وہاں ہم اکیلے ہیں
دنیا میں دو چیز کھبی نیھں بکتی
اک دوستی اور دوسرا سچا پیار
ہم وقت دکھ کر یارنہیں بدلتے
ہم یار کے کہنے پر وقت بدل دتے ہیں
جانےوالوں کو روکھا نہیں کرتے دوست
بلکہ واپس انے کے لیے دعاکیا کرتے
جن کے یار کمال ہوتے ہیں.
وہ لوگ دنیا میں بے مثال ہوتے ہیں.
دوست کو دولت کی نگاہ سے مت دیکھو
وفا کرنے والے دوست اکثر غریب ہوتے ہیں
مظلوم کی بددعا سے ڈر کیوں کہ اس کی بددعا شعلے کی طرح آسمان کی طرف جاتی ہے۔
کسی دن ہم بھی ڈھوب جائیں گے اس سورج کی طرح پھر اکثر تجھے رلائے گا یہ رات کا منظر
دوستی ایک خود پیدا کردہ رشتہ ہے۔
ہم غریبوں سے دوستی کر لو
عمر بھی کی بادشاہی سکھا دیں گے
کسی کو ناراض کر کے نہیں سوتے کیا پتہ صبح ہم جاگ ہی نہ سکے
رات تو وقت کی پابند ہے ڈھل جائے گی دیکھنا یہ ہے چراغوں کا سفر کتنا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain