مجھے تم الوداع کہہ دو میں تم کو بوجھ لگتا ہوں ترے لہجے میں وہ تلخی... کہ یوں بجلی کڑکتی ہے ترے لفظوں میں وہ شدت کہ بادل زور سے گرجے میں تم سے بات کرتا ہوں مجھے احساس ہوتا ہے کہ تم اب وہ نہیں جاناں جسے مجھ سے محبت تھی وہ جس کی جھیل آنکھوں میں مرا ہی عکس رہتا تھا وفا کا مان رکھتی تھی مگر اب تم مجھے اکثر نظر انداز کرنے سے محبت کے مکرنے سے کہیں بہتر ہے رشتے کا یہ دھاگہ توڑ ہی ڈالو مجھے تم الوداع کہہ دو میں تم کو بوجھ لگتا ہوں