جب کوئی سچے دل سے اللّٰہ کو پکارتا ہے تو اللّٰہ اُس کے لیے کوئی نا کوئی انسان یا چیز وسیلہ بنا کر بھیج دیتا ہے کچھ ایسا کر دیتا ہے کہ انسان سمجھ ہی نہیں پاتا کہ اتنی جلدی اللّٰہ نے اتنا بہترین انتظام کر دیا اور بےشک اللّٰہ کرنے پہ قادر ہے یہ بھی اللّٰہ کی محبت کا انداز ہے اپنے بندے کو آزمانا اور پھر خود ہی اُس کی آزمائش کو دور کرنا اور یہ واقعی حقیقت ہے مشکل وقت آنا زندگی کا حصہ ہے وقت گزر بھی جاتا ہے مگر جب انسان کو اس بات کا یقین ہو کہ اللّٰہ ساتھ ہے وہی کچھ نا کچھ کر دے گا تو یقین کریں اللّٰہ واقعی کر دیتا ہے اور پتا بھی نہیں چلتا کہ کب کیسے سارا کچھ ٹھیک ہو گیا بات ساری یقین کی ہے کر کے دیکھ لیں زندگی آسان ہو جاۓ گی *ان شاء اللّٰہ*
لہجوں کی کرواھٹ احساسات کو مجروح کرنے لگے تو رویے،تعلق،انسان بیمار پڑنے لگتے ہیں۔ ہر بیماری لاعلاج تو نہیں لیکن علاج کرتے انسان خود لا علاج ہو جاتا ہے۔۔
زندگی بہت خوبصورت ہے لیکن نماز کے ساتھ جو شخص نماز نہیں پڑھتا وہ سکون کا مطلب ہی نہیں جانتا ہمیشہ بے چین رہتا ہے الجھا ہوا اپنی دنیا میں کبھی بے صبرا تو کبھی ناشکرا، یہ نماز ہی تو ہے جو ہمیں رب پر بھروسہ کرنا سکھاتی ہے ہمیں صبر کرنا سکھاتی ہے ہمیں زندگی خوبصورت محسوس کرواتی ہے، رب جس حال میں رکھے اس پر راضی ہوجاتے ہیں یہ نماز ہمیں اپنے رب کے بہت قریب رکھتی ہے اک میٹھے سے سکون کی طرح سجدوں میں رب کی قربت کو محسوس کرتے ہیں جب بھی دعا کہ لیے ہاتھ اٹھائیں سب سے پہلے اپنی نماز کہ لیے دعا مانگیں کہ اللہ ہمیں نماز قائم کرنے والوں میں سے بنائے نماز پڑھے بغیر ہمارا گزارا نہ ہو۔ آمین
"جب کوئی آپ کو دکھی کرے یا تکلیف دے تو ھمیشہ اس کی وہ بات ریت پر لکھو تاکہ "درگذر کی ھوا" اسے مٹا دے لیکن جب بھی کوئی آپ کے ساتھ بھلائی کرے تو ھمیشہ اس کی اچھائی پتھر پہ نقش کرو تاکہ کوئی بھی اسے مٹا نہ سکے..!!"
*جو انسان الفاظ کی چوٹ برداشت کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا وہ اس قابل نہیں کہ کسی کو کسی بھی عمل کی تلقین کر سکے۔ اگر آپ ناصح راہبر بننے اور اچھی زندگی گزارنے کے خواہشمند ہیں تو، الفاظ کی چوٹ سہنا سیکھیں۔ جیسے ہر پھول کے ساتھ کانٹے ہوتے ہیں، ایسے ہی ہر انسان کی زندگیوں میں الجھنیں، کانٹے اور جگہ جگہ پر مشکلات ہوتی ہیں جنہیں حل کرکے، سہہ کر ہی، آگے بڑھا جاتا ہے۔ اور آپ مضبوط اُس وقت تک نہیں بن سکتے جب تک، برداشت کرنا نا سیکھ جائیں...
💐 - *ایمان کی مٹھاس حقیقی ہوتی ہے !!* 👈 "ایمان کی ایک مٹھاس ہوتی ہے جو کبھی محسوس ہوتی ہے، کبھی نہیں ہوتی۔ یہ مٹھاس زبان پر نہیں، دل میں محسوس ہوتی ہے۔ اور صحیح بات یہ ہے کہ یہ حقیقی مٹھاس ہے۔ ابنِ رجب رحمه الله بھی یہی کہتے ہیں کہ انسان دل میں ایمان کی مٹھاس ویسے ہی محسوس کرتا ہے جیسے زبان پر شَکّر کی۔ چنانچہ جب جب ایمانی حقائق اور دلی کیفیات کمال کو پہنچتی ہیں، انسان یہ مٹھاس پانے لگتا ہے۔ اس کی شدت اور دورانیہ انسان کے ایمان کے بقدر ہوتا ہے۔ کچھ لوگ اس مٹھاس کے یوں عادی ہو جاتے ہیں کہ جب محسوس نہ کر پائیں تو بے چین ہو جاتے ہیں۔ کچھ اسے وقتاً فوقتاً محسوس کرتے ہیں۔ چونکہ یہ ایک دلی کیفیت ہے، سو زبان سے اس کی تعبیر ممکن نہیں، لیکن شریعت کی زبان اسے خوب بیان کرتی ہے۔ انسان کو چاہیے کہ اس مٹھاس کو پانے کی کوشش کرے۔"
"جب کوئی آپ کو دکھی کرے یا تکلیف دے تو ھمیشہ اس کی وہ بات ریت پر لکھو تاکہ "درگذر کی ھوا" اسے مٹا دے لیکن جب بھی کوئی آپ کے ساتھ بھلائی کرے تو ھمیشہ اس کی اچھائی پتھر پہ نقش کرو تاکہ کوئی بھی اسے مٹا نہ سکے..!!"