Damadam.pk
Daniyal@khan11's posts | Damadam

Daniyal@khan11's posts:

Daniyal@khan11
 

Abhi Hain Qurb Ke Kuch Aur Marhale Baaqi
Ke Tujh Ko Paa Ke Hamen Phir Teri Tamanna Hai

Daniyal@khan11
 

یوں تو نکما ہوں میں نا ابکار جہان بھر کا۔
پر تو جو نظر کرے صاحب کمال بن جائوں
کیسے تشریح کروں ؟ تیرے آگے الفت کی ؟
جان فدائی کر کیا کوئی نئی مثال بن جائون ؟
کیوں تیری عزت اچھالوں میں دنیا بھر میں؟
کیوں تیری جان کیلئے کوئی وبال بن جائوں

Daniyal@khan11
 

دل چاھتا ھے تیرا ماضی و حال بن جائوں۔
تو جو سوچے میں وہی یار خیال بن جائوں
تیری الفت میں مر مٹنے کو سعادت سمجھوں۔
دور حاضر کی ایک نت نئی مثال بن جائوں

Daniyal@khan11
 

حریف کوشش پرواز ہے یہ موسم برف
میں آشیاں میں ہی پر کھول کھول رہ جاؤں
چٹان بن کے بھی کب تک بچا رہوں گا ریاضؔ
مثال خس ابھی سیل زماں میں بہہ جاؤں

Daniyal@khan11
 

کھڑا ہوں صورت دیوار ریگ ساحل پر
ذرا سی موج بھی آئے تو گھل کے بہہ جاؤں
مرے خدا مجھے اظہار کی وہ قدرت دے
مجھے جو کہنا ہے اک لفظ میں ہی کہہ جاؤں

Daniyal@khan11
 

جو سوچتا ہوں اگر وہ ہوا سے کہہ جاؤں
ہوا کی لوح پہ محفوظ ہو کے رہ جاؤں
یہ کیا یقین کہ تو مل ہی جائے گا مجھ کو
تری جدائی کا جاں لیوا دک تو سہہ جاؤں
خود اپنے آپ کو دیکھوں ورق ورق کر کے
کسی کے سامنے جاؤں تو تہہ بہ تہہ جاؤں

Daniyal@khan11
 

ناخدا نیند میں ہے اور سمندر بیدار
سینۂ موج پہ کب دیکھیے پتوار لگے
ایسی تصویر بناؤں گا میں دریا کی عدیلؔ
وہ جو اس پار نظر آتا ہے اس پار لگے

Daniyal@khan11
 

میں نے تو زخم خریدے ہیں نہ بیچے ہیں کبھی
پھر بھی یہ دل کہ کوئی درد کا بازار لگے
اک جواں غم کا نتیجہ ہے کہ اکثر مجھ کو
راہ چلتا ہوا ہر شخص عزادار لگے

Daniyal@khan11
 

تو سوچ خود کہ جو ترکش پہ آن بیٹھا ہے
وہ بچ سکے گا کہاں تک ترے نشانے سے
گئے دنوں کی رفاقت کا یہ اثر ہے کہ اب
نئے دنوں میں بھی لگتے ہیں ہم پرانے سے

Daniyal@khan11
 

ہوا سے کیسے کہوں کیا ملا بجھانے سے
میں تھک گیا ہوں دیے پر دیا جلانے سے
اسے پکار مرے دل کہ جس نے پچھلے برس
کیا تھا ترک تعلق کسی بہانے سے

Daniyal@khan11
 

مگر یہ کیا کہ پرندے شجر سے گر جائیں
اگرچہ ہوتے ہیں کچھ فائدے ہوا کے بھی
قفس کا قیمتی پنچھی ہوں سو خریدتے وقت
مجھے اڑا کے بھی دیکھا گیا گرا کے بھی
نہیں ہے دشت فقط پیاس کا حوالہ عدیلؔ
میں رو پڑا ہوں سمندر کو آزما کے بھی

Daniyal@khan11
 

وہ آسمان مری دسترس میں کیا آتا
ہزار کوششیں کیں ایڑیاں اٹھا کے بھی
تجھے گلے سے لگائیں تو جاں نکلتی ہے
اسیر جسم ہیں لیکن تری حیا کے بھی

Daniyal@khan11
 

میں مطمئن نہ ہوا تجھ کو غم سنا کے بھی
اندھیرا اور بڑھا ہے دیا جلا کے بھی
قبول کرتے ہوئے دل تڑپنے لگتا ہے
عجیب ہوتے ہیں کچھ فیصلے خدا کے بھی

Daniyal@khan11
 

جب وہ ملا تھا تو اس سے روح کا ناتا جوڑا تھا تنہا
جب روح ساتھ چھوڑ جاۓ تو انسان جیا نہیں کرتے

Daniyal@khan11
 

اے دل توں ان سے ملنے کی امید کیوں کرتا ہے
کچھ لوگ تو عمر بھر بھی ملا نہیں کرتے
واپس تو آتا ہے ہر شجر پے بہار کا موسم
پھر بھی ہر شاخ پر پھول کھلا نہیں کرتے

Daniyal@khan11
 

جو قسمت میں نہ ہو اس سے گلہ نہیں کرتے
کچھ لوگ تو مل کر بھی
ملا نہیں کرتے
سنا ہے روز روز ملنے سے محبت کم ہوتی ہے
یہ سوچ کر ہم بھی تم سے ملا نہیں کرتے

Daniyal@khan11
 

میں جانتا تھا آستیں میں سانپ چھپے ہیں
اپنوں میں چھپے غیروں سے غافل میں نہیں تھا
ہاں ہوں میں برا مانا مگر آپ کے جیسے
معصوموں کے جذباتوں کا قاتل میں نہیں تھا
یہ ظرف مرا ہے کہ ہوں خاموش فرشتہؔ
الفاظ تھے پر آپ سہ جاہل میں نہیں تھا

Daniyal@khan11
 

اک آپ ہی کی دید کے قابل میں نہیں تھا
ترسیں ہیں وہ آنکھیں جنہیں حاصل میں نہیں تھا
لہجوں لو سہا آپ کے تو اپنا سمجھ کر
ان لہجوں کا ورنہ کبھی قائل میں نہیں تھا

Daniyal@khan11
 

sunā hai us kī siyah-chashmagī qayāmat hai
so us ko surma-farosh aah bhar ke dekhte haiñ
sunā hai us ke laboñ se gulāb jalte haiñ
so ham bahār pe ilzām dhar ke dekhte haiñ

Daniyal@khan11
 

sunā hai din ko use titliyāñ satātī haiñ
sunā hai raat ko jugnū Thahar ke dekhte haiñ
sunā hai hashr haiñ us kī ġhazāl sī āñkheñ
sunā hai us ko hiran dasht bhar ke dekhte haiñ