Damadam.pk
Daniyal@khan11's posts | Damadam

Daniyal@khan11's posts:

Daniyal@khan11
 

ہمارے شہروں کی مجبور بے نوا مخلوق
دبی ہوئی ہے دکھوں کے ہزار ڈھیروں میں
اب ان کی تیرہ نصیبی چراغ چاہتی ہے
یہ لوگ نصف صدی تک رہے اندھیروں میں
😔😔☕😔☕

Daniyal@khan11
 

سو یہ حال ہوا اس درندگی کا اب
شکستہ دست ہو تم بھی شکستہ پاء میں بھی
سو دیکھتا ہوں تم بھی لہو لہان ہوئے
سو دیکھتے ہو سلامت کہاں رہا میں بھی
💔💔💔💔💔💔😔😔☕☕☕

Daniyal@khan11
 

huhhhhh abhi wo apny bachon liye sehri bna ri hogi 😔😔😔

Daniyal@khan11
 

ستم تو یہ ہے کہ دونوں مرغزاروں سے
ہوائے فتنہ و بوئے فساد آتی ہے
الم تو یہ ہے کہ دونوں کو وہم ہے کہ بہار
عدو کے خوں میں نہانے کے بعد آتی ہے

Daniyal@khan11
 

good ni8 frndzz

Daniyal@khan11
 

تمہیں بھی ضد ہے کہ مشق ستم رہے جاری
ہمیں بھی ناز کہ جور و جفا کے عادی ہیں
تمیں بھی زعم کہ مہا بھارتاں لڑیں تم نے
ہمیں بھی فخر کہ ہم کربلا کے عادی ہیں

Daniyal@khan11
 

نہ سرو میں وہ غرورِ کشیدہ قامتی ہے
نہ قُمریوں کی اداسی میں کوئی کمی آئی
نہ کھل سکے دونوں جانب محبتوں کے گلاب
نہ شاخِ امن لیے فاختہ کوئی آئی

Daniyal@khan11
 

نہ تم کو اپنے خدو خال ہی نظر آئیں
نہ میں یہ دیکھ سکوں جام میں بھرا کیا ہے
بصارتوں پہ وہ جالے پڑے کہ دونوں کو
سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ ماجرا کیا ہے

Daniyal@khan11
 

تمہارے بام کی شمعیں بھی تابناک نہیں
میرے فلک کے ستارے بھی زرد زرد سے ہیں
تمہارے آئینہ خانے بھی زنگ آلودہ
میرے صراحی و ساغر بھی زرد زرد سے ہیں

Daniyal@khan11
 

گزر گئے کئی موسم کئی رتیں بدلیں
اداس تم بھی ہو یارو اداس ہم بھی ہیں
فقط تم ہی کو نہیں رنجِ چاک دامانی
جو سچ کہیں تو دریدہ لباس ہم بھی ہیں

❤️❤️❤️❤️❤️❤️💦💦💦
D  : ❤️❤️❤️❤️❤️❤️💦💦💦 - 
Daniyal@khan11
 

کھو گئے تو مل نہ پائیں گے کبھی
ہم بہت نایاب ہیں سنتے نہیں
ہم اٹھا سکتے نہیں بارِ فراق
مضمحل اعصاب ہیں سنتے نہیں
حُسن کے انداز ہیں وشمہ مگر
وہ شبِ مہتاب ہیں سنتے نہیں

Daniyal@khan11
 

ہم دریدہ جسم ہیں ، اُس کے لیے
اطلس و کمخواب ہیں سنتے نہیں
کھو گئے تو مل نہ پائیں گے کبھی
ہم بہت نایاب ہیں سنتے نہیں

Daniyal@khan11
 

چشمِ نم میں خواب ہیں سنتے نہیں
بے وفا احباب ہیں سنتے نہیں
یہ جدائی کے دنوں کے رنج و غم
ہم بہت بیتاب ہیں سنتے نہیں
hayeeeeeeeeeee💔💔💔💔

Daniyal@khan11
 

مجھ کو سراہ کہ میرے زخموں کو چھوا ہے
اے دل نشین! تیرا انداز ستائش عجب ہے
تا عمر سرد جذبوں کے درمیاں گزری ہے
مگر تیری محبت کی گرمائش عجب ہے
کٸ قبریں سما جائیں اس شہر خموشاں میں کلیم
میرے داغ دار دل میں گنجائش عجب ہے

Daniyal@khan11
 

فطرت کے رنگوں کی نمائش عجب ہے
کبھی بہار کبھی خزاں یہ زیبائش عجب ہے
قرنوں سے خود مجھ کو تلاش ہے اپنی
مجھ سے ملنے کی تیری فرمائش عجب ہے

Hamesha kun der krdeta hon main☕☕
D  : Hamesha kun der krdeta hon main☕☕ - 
Daniyal@khan11
 

ہاں یہی شخص مری جان ہوا کرتا تھا
اب مجھے دیکھ کے نظروں کو چرُانے والا
میری اِس چشمِ تصور کا مکیں ہے اب تک
وہ جو اِک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والا
آج جاناں ، ترے دلبر کا دمِ رُخصت ہے
ہائے جی سکتا ہے کیا تجھ کو گنوانے والا

Daniyal@khan11
 

ہاتھ سے ہاتھ جھٹک کر یہ کہا تھا اس نے
ڈھونڈ لینا کوئی ، سینے سے لگانے والا
جس نے بھی دید لڑائی وُہی بسمل ٹھہرا
سوچ کر آ نکھ لڑا ، آنکھ لڑانے والا

Daniyal@khan11
 

یہ نہ سوچا تھا کبھی تم بھی بدل سکتے ہو
کیسے اپنا لیا ہر رنگ زمانے والا
مجھ کو محصور کیا یار تری زلفوں نے
ورنہ میں تھا نہ کسی دام میں آنے والا