اب بھی آجاتا ہے میرے خیالوں میں وہ
اب بھی لگتی ہے حاضری اس غیر حاضر کی ۔۔
فائدہ کــوئی نـــــــــظر آتا نہـــــــیں جینے میں
یعنی مر جانے میں اب کوئی خسارہ بھی نہیں
نگاہ شوق نے مجھ کو یہ راز سمجھایا
حیا بھی دل کی نزاکت پہ ضرب کاری ہے
اس کو یہ زعم کہ وہ حسن کا مصور ہے
ہمیں یہ ناز کہ تصویر تو ہماری ہے
سلسلے جو وفا کے رکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
حوصلے انتہا کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔رکھتے ہیں !!!
اُن کے دامن بھی جلتے دیکھے ہیں ۔۔۔۔۔
وہ جو ۔۔۔۔۔۔۔۔ دامن بچا کہ رکھتے ہیں !!!
ہم نہیں ہیں شکست کے قائل !!
ہم سفینے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جلا کے رکھتے ہیں !!!
جس کو جانا ہے وہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چلا جائے !!
ہم دیئے سب بجھا کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رکھتے ہیں !!!
ہم بھی کتنے عجیب ہیں، محسن !!!
درد کو دِل بنا کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رکھتے ہیں !!!
ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے
کس کو سیراب کرے وہ کسے پیاسا رکھے
یہ قناعت ہےاطاعت ہے کہ چاہت ہے فراز
ہم تو راضی ہیں وہ جس حال میں جیسا رکھے
سورج افق کے سینے میں تھک کر اتر گیا
یہ دن بھی ایک پھول تھا آخر بکھر گیا
میرے گلے نہیں لگا وہ چاند جیسا شخص
میرے لئے تو عام سا دن تھا گزر گیا
اور پھر ایک دن انسان کسی بہت پرانے پیڑ جیسا ہو جاتا ہے بلکل خالی، ویران، کھوکھلا اور بے رنگ
دریا کہ پوچھ بیٹھا تھا پیاسوں سے ان کے نام !
یہ واقعہ تو دشت کا قصہ ہی بن گیا !!!
تھوڑا پرے کیا تو جدا ہو گیا وہ شخص !
بخیہ بنا رہے تھے کہ پردہ ہی بن گیا !!!
آہیں گرفتِ ساز میں لائے اور ایک شام !
سینے پہ ہاتھ مارا تو نوحہ ہی بن گیا !!!
وہ بھی ملــــتا گلے جو تو خُــــــوشی عید کی تھی
کوئی رہ رہ کــــــر نصیر آج بہت یــــــاد آیــــــا
کچھ چوڑیاں خرید کے رکھ لی ہیں تیرے لیے
کبھی جو عید ساتھ کی ____ تو پہنا دوں گا
" ہم دِلوں اور گھروں سے نِکلے ہُوئے لوگ ہیں ۔۔۔ قِسمت ہمیں جہاں لے جائے چل پڑیں گے! ۔ "
دیکھو!
تم اپنی شاخیں مت سمیٹ لینا میرا تمہاری چھاٶں میں بسیرا ہے
میں ہوں ترا خیال ہے اور چاند رات ہے
دل درد سے نڈھال ہے اور چاند رات ہے
آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں کی کرچیاں
کاندھوں پہ غم کی شال ہے اور چاند رات ہے
دل توڑ کے خموش نظاروں کا کیا ملا
شبنم کا یہ سوال ہے اور چاند رات ہے
پھر تتلیاں سی اڑنے لگیں دشت خواب میں
پھر خواہش وصال ہے اور چاند رات ہے
کیمپس کی نہر پر ہے ترا ہاتھ ہاتھ میں
موسم بھی لا زوال ہے اور چاند رات ہے
ہر اک کلی نے اوڑھ لیا ماتمی لباس
ہر پھول پر ملال ہے اور چاند رات ہے
میری تو پور پور میں خوشبو سی بس گئی
اس پر ترا خیال ہے اور چاند رات ہے
پہلے تو ہمیں دی گئی مانگے بغیر رُوح
پھر دل کو ہم پہ مسلط کردیا گیا۔
ہم ہیں وہ دستِ سیاہ پوش کہ جن کو
شوخ رنگوں کی تمنا میں فقط خاک ملی_
ﮔﺮﻓﺘﮧ ﺩﻝ هے ﺑﮩﺖ ____ﺷﺎمِ ﺷﮩرِ ﯾﺎﺭﺍﮞ ﺁﺝ
ﮐﮩﺎﮞ هے ﺗﻮ ؟ ﮐﮧ ﺗﺠﮭﮯ ﺣﺎﻝِ ﺩﻟﺒﺮﺍﮞ ﻟﮑﮭﻮﮞ۔
تیری روح کی سادگی اور تیرے مزاج کی عاجزی سے پیار ھے
ورنا حسن تو ازل سے بکتا رھا ھے مصر کے بازاروں ميں
سب کو چاند رات مبارک ہو
اللہ ہم سب کے روزے قبول فرمائے۔
آَمِيّـٍـِـنْ آَمِيّـٍـِـنْ يَآرَبْ الٌعَآلَمِِيِن
دل نے پہلے پہل تو اس کی کمی تسلیم کی پھر کہیں انکھوں نے اپنی بے بسی تسلیم کی
تجھ سے ملتے ہی مجھے پہلی محبت ہو گئی اور میں نے وہ محبت اخری تسلیم کی
میری دھڑکن ہو زندگی ہو تم
کس لیےمجھ سےاجنبی ہو تم
وقت کی بےشمار گھڑیاں ہیں
اور مرےدل میں ہر گھڑی ہو تم
جس کو دیکھا ہےخواب میں اکثر
مجھ کو لگتا ہےبس وہی ہو تم
تم بظاہر تو دور رہتی ہو
ایسا لگتا ہے پاس بھی ہو تم
کس لئےمجھ سےروٹھ جاتی ہو
میرے آنگن کی چاندنی ہو تم
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain