"حصار"
مسکراہٹ کا ہو ،
گہری آنکھوں کا ہو ،
مضبوط بانہوں کا ہو ،
یا دل سے نکلی دعا کا۔۔۔
"خوش قسمت " ہے وہ ،
جو ایسے کسی حصار میں ہے۔
وہ کہتے ہیں ناکہ
کسی کے نا ہونے کا احساس سب کو ہے
مگر موجودگی کی قدر کسی کو بھی نہیں
میری طلب ہے یار تیرے بہکاوے
مجھے بہکا مجھے ضرورت ہے
میں کیسے جدا کرسکتا ہوں اسے خود سے
اس کے نام کے کچھ حروف میرے نام میں ہیں،
حقیقت محبت کی _____تجھے بتاتے ہیں ہم۔۔۔۔۔۔
دھڑکن دل کی اور_______ہر دھڑکن میں ۔۔۔۔
تجھے چاہتے ہیں ہم _______...
پوچھے جو کوئی ______مطلب محبت کا۔۔۔۔۔۔
نام تیرا ہی _____بتاتے ھیں ہم ۔۔۔۔۔۔۔
راتیں سونے کے لیے ہوتی ہیں
آنکھیں یہ بات بھول گئی ہیں___
ڈھونڈتے پھروں گے وفا کے خزانے کو۔۔۔۔۔۔۔۔
میرے بعد میرے ہم ناموں کا بھی احترام کروگے۔۔۔۔
سانسوں کی طرح کرتے ہیں تسبیح مسلسل
اک پل بھی تیرے نام کا ناغہ نہیں کرتے...!!!
اک تیرے عشق پہ وار دیئے میں نے...!!!!!!
رنگ جو تین سو پینسٹھ تھے میری آنکھوں میں
حسرت ھے تُجھے سامنے بیٹھے کبھی دیکھوں!!!!
میں تُجھ سے مخاطب ھوں تیرا حال بھی پوچھوں
تُو اشک ہی بن کے میری آنکھوں میں سما جا!!!!!
میں ائینہ جو دیکھوں تو فقط تیرا عکس ھی دیکھوں.
محَبتوں میں یہ اِمکان __ تھوڑی ہوتا ہے
کسی کو بُھولنا آسان ____ تھوڑی ہوتا ہے
مجھے آپ سے مَحبت ہے اور , کِتنی ہے
ہر ایک بات کا اعلان _____ تھوڑی ہوتا ہے
وه خَار خَار ہے شاخِ گُلاب کی مانِند...!!
میں زخم زخم ہُوں پِھر بھی گلے لگاؤں اُسے...
یہ تو اَب اُن پہ ھے کہ کِدھر سے آئیں؟
ہم نے تو سَرِ راہ پلکیں بِچھا رکھی ہیں
#سن_پگلی
تیری خوشبوؤں کی دُھن میں جنہیں نیند بھی نہ آئی
تری چشم و لب کـے صدقے ترے رنگ و بو کے صدقے
مکمل ہونا چاہیے تھا جسے میرا
میرے حصے میں وہی شخص ادھورا آیا
اے رقیب تیری قسمت پہ رشک آتا ہے
کسی کا ادھورا عشق تیرے حصے میں پورا آیا
لفظ پھولوں کی طرح چن کر دان کروں،،،
تجھ پر جچتے ہیں سبھی نام محبت والے،،،،
*یہاں کوئی کسی سے خوش نہیں ہوسکتا*
*کسی کے لیے جان بھی دے دو تو کہتے ہی
*اس کی زندگی ہی اتنی تھی ________
اِس طرح نہیں کرتے، رابطہ تو رکھتے ہیں
تھوڑا مِلنے جُلنے کا، سِلسلہ تو رکھتے ہیں
منزلیں بُلند ہوں تو، مُشکلیں بھی آتی ہیں
مُشکلوں سے لڑنے کا، حوصلہ تو رکھتے ہیں
جو تُمہارے اپنے ہوں، تُم سے پیار کرتے ہوں
اُن کا حال کیسا ھے، کُچھ پتہ تو رکھتے ہیں
یقین جان کہ تو پہلی ترجیحات میں ہے۔۔۔!!
یقین جان یہ دُنیا اہم نہیں ہے مُجھے۔۔۔!!
ہزاروں لوگ ہیں اطراف میں میرے لیکن۔۔۔!!
تیرے علاوہ کوئی قبول نہیں ہے مُجھے۔۔۔
جولوگ میسر ہیں، وہ لوگ غنیمت ہیں
کب کون بچھڑ جائے، اندازہ نہیں ہوتا
آؤگے تو سمجھو گے، اِس دل کی بناوٹ میں
دیوار تو ہوتی ہے ، دروازہ نہیں ہوتا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain