اتنی شدّت کی بغاوت ہے میرے جذبوں میں
میں کسی روز محبت سے مکر جاؤں گا۔
سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے
سنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیں
جسے پڑھا نہیں کبھی تم نے محبت سے
کتاب زیست کا وہ باب ہیں میرے آنسؤں
جائز نہیں ہجراں میں ہلکا سا تماشہ یوں..!!
یا آہ بھی مت کیجئے یا حشر اٹھا دیجئے..!!
دیکھا پلٹ کے اس نےکہ حسرت اسے بھی تھی
ہم جس پہ مر مٹے تھے محبت اسے بھی تھی
چپ ہوگیا تھا دیکھ کر وہ بھی ادھر اُدھر
دنیا سے میری طرح شکایت اسے بھی تھی
یہ سوچ کر اندھیروں کو گلے سے لگا لیا
راتوں کو جاگنے کی عادت اسے بھی تھی
وہ رو دیا مجھ کو پریشان دیکھ کر
اس دن کو میری ضرورت اسے بھی تھی
علم و حکمت کا جنہیں شوق ہے نہ آئیں ادھر
کوچہ عشق میں کچھ بھی نہیں حیرت کے سوا
کب بچھڑنا ہے مجھے پہلے بتا دیتا ہے
وہ میرے کرب کی شدّت کو گھٹا دیتا ہے
پہلے دکھ درد سے بھر دیتا ہے دنیا میری
پھر میرا یار میرے حق میں دعا دیتا ہے
بچھڑ کے اس سے زندگی وبال کر نہیں سکے
ہم ایسے لوگ عشق میں کمال کر نہیں سکے
ملا تو اب کی بار ہم بھی اجنبی بنے رہے
یہ اور بات دھڑکنیں بحال کر نہیں سکے
پلٹ گیا تو ہم نے بھی اسے کبھی صدا نہ دی
کہ زندگی سے رابطہ بحال کر نہیں سکے
تیری سوچوں سے مہکتا ہے مرا شہرِ سخن
کوئی خوشبو کا نگر ایسا کہاں ہونا ہے
ہو تو سکتا ہے کسی دن وہ نظر ڈھونڈے مجھے
ہو تو سکتا ہے مگر ایسا کہاں ہونا ہے
عشق میں غیرت جذبات نے رونے نہ دیا
ورنہ کیا بات تھی کس بات نے رونے نہ دیا
آپ کہتے تھے کہ رونے سے نہ بدلیں گے نصیب
عمر بھر آپ کی اس بات نے رونے نہ دیا
رونے والوں سے کہو ان کا بھی رونا رو لیں
جن کو مجبورئ حالات نے رونے نہ دیا
تجھ سے مل کر ہمیں رونا تھا بہت رونا تھا
تنگیٔ وقت ملاقات نے رونے نہ دیا
ایک دو روز کا صدمہ ہو تو رو لیں فاکرؔ
ہم کو ہر روز کے صدمات نے رونے نہ دیا
کچھ لوگ زمانے میں ایسے بھی تو ہوتے ہیں
محفل میں جو ہنستے ہیں تنہائی میں روتے ہیں
یہ درد کے ٹکڑے ہیں اشعار نہیں ساغر
ہم کانچ کے دھاگوں میں زخموں کو پروتے ہیں
میں نے نقصان کی تفصیل کہاں مانگی ہے
پیار میں جو بھی خسارہ ہے، پڑا رہنے دے
کھینچ تصویر میری ہنستے ہوئے لمحوں میں
اور اداسی کو کہیں دور کھڑا رہنے دے
ایسے ویسے یہاں افلاک لیے پھرتے ہیں
دامنِ زیست میں ہم خاک لیے پھرتے ہیں
لوگ ہر روز بدلتے ہیں ____تعلق کا لباس
اور ہم ایک ہی __ پوشاک لیے پھرتے ہیں...
پهر یوں ہوا کہ، زخم نے جاگیر بنا لی
پهر یوں ہوا کہ، درد مجھے راس آ گیا_
خامیاں ڈھونڈوگے تو ملیں گی ہی...!
_ _خدا کے بندے ہیں ہم_ _فرشتےتھوڑی ہیں...!_
کُچھ بھی تو نہیں ویسا ! جیسا کبھی....!!
سوچا تھا جیسا کبھی چاہا تھا....!!
تُمہارے دائرے میں ہوں اِک عمر سے محوِ گردش ،،
"میرا مَرکز نہیں بدلا_______ میرا محورنہیں بدلا ۔
ﮔﺮﻓﺘﮧ ﺩﻝ هے ﺑﮩﺖ ____ﺷﺎمِ ﺷﮩرِ ﯾﺎﺭﺍﮞ ﺁﺝ
ﮐﮩﺎﮞ هے ﺗﻮ ؟ ﮐﮧ ﺗﺠﮭﮯ ﺣﺎﻝِ ﺩﻟﺒﺮﺍﮞ ﻟﮑﮭﻮﮞ۔
یہ بار بار محبت جتانے والے لوگ
لگے گی آگ تو دامن سے بھی ہَوا کریں گے
ہمارا ہجر تو اک مستقل مصیبت ہے
کہیں پہ بیٹھ کے رو لیں گے اور کیا کریں گے
تُو بھی اُلفت میں گِرفتار رَہا، جُھوٹ کَہا
مُحبتوں میں بـے قَرار رَہا، جُھوٹ کَہا!!!
بَڑے سُکوں سے مُجھے چَھوڑ دِیا، تَوڑ دِیا
پھِر مِرے بعد سوگوار رَہا، جُھوٹ کَہا!!!
کَٸی رُتوں سے مِرا حَال تَک نَہیں پُوچَھا
تُو رابطے کا طَلَبـگار رَہا، جَھــؔوٹ کَہـا!!!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain