اور تو پاس مرے ہجر میں کیا رکھا ہے
اک ترے درد کو پہلو میں چھپا رکھا ہے
تیری نسبت سے ستم گر ترے مایوسوں نے
داغ حرماں کو بھی سینے سے لگا رکھا ہے
کہتے ہیں اہل جہاں درد محبت جس کو
نام اسی کا دل مضطر نے دوا رکھا ہے
وبائے ہجر کی ان بے کنار راتوں میں
ہمارا دل نہیں لگتا تو آنکھ ہی لگ جائے_
تم تو تھکن شناس تھے چہرے سے بھانپتے
تم کو بھی آبلے ہی دکھانے پڑے مجھے
بــے عیب چاہتا تھا____ مجھــے ہر لحاظ ســے
میں نــے بھی کہہ دیا، کہ فرشتہ نہیں ہوں میں
خُود ہی______ میرے وجُود کــے بخیــے اُدھیڑ کر
کچھ لوگ کہہ رہــے تھــے، کہ ہنستا نہیں ہوں میں
بِسمل۔۔۔۔! میرے وجُود میں زندہ ہیں آپ بس
لیکن یہ کیا، کہ آپ میں زندہ نہیں ہوں میں !!
"غصے میں بات کرنے سے گریز کریں آپ کی باتیں ٹھیک ہوسکتی ہیں لیکن آپ کا رویہ غلط ضرور ہوتا ہے."
کچھ ذات کے ٹکڑے باقی ھیں
کچھ حرف ھیں ٹوٹے بکھرے سے
اک دل کا حصہ خالی سا۔۔۔!
اک آنکھ کا شور وہ پانی سا
کچھ نقش ھیں تیرے مجھ میں ابھی
یہ کس نے کہا ھم بچھڑے ھیں ؟
°__یہ سچ ہے کہ لڑکیاں
خوشبو، ساون، بارشوں
کو سوچتی ہیں لیکن
ان کی برداشت کڑی دھوپ کو
بھی مات دے جاتی ہے__
باقی ہر شے کی قدر تهی اس کو··-
رائیگاں ذات بس........ ہماری ٹھری
بات بناو ، بات بناتے اچھے لگتے ہو
کھاو جھوٹی قسمیں کھاتےاچھےلگتےہو
اتنا حسین ہوکر بھی کون نہ اِتراۓ
تم اتراؤ ، تم اِتراتے اچھے لگتے ہو
اُس کے بعد ہزاروں ہاتھ بڑھے مُحبت کیلئے
دل مُطمئن ہی نہ ہوا پہلے خسارے کے بعد.....!!!
تُو میرے واسطے ،،، ممنوع پھل سہی لیکن
مجھے یہ دُھن ھے کہ ، میں ذائقہ چکھوں تیرا
ہزاروں نسخے بناؤ مگر
شفا کے لئے
نگاہِ یار سے بڑھ کر کوئی
دوا نہیں
تیری محبت میں یہ کیسا احساس ہے
تو دور ہو کر بھی میرے دل کے پاس ہے
میں تیری تمنا کو دل سے مناؤں کیسے
تو سمندر ہے اور مجھے تیری پیاس ہے
کسی حسینہ کو خدا اتنا بھی شباب نہ دے
میں سلام کروں اور وہ جواب نہ دے
اسلام علیکم
کیا کروں میں تیرے مزاج کا؟
میرے یار تو بھی تو حد کرے
کبھی مہرباں، کبھی بدگماں، کبھی دے سکوں، کبھی رد کرے
تم جہاں ہو ، میں وہیں ہوں، تم سمجھتے کیوں نہیں
میں اکیلا کچھ نہیں ہوں ، تم سمجھتے کیوں نہیں
ایک ہو سکتے نہیں ، ہم سامنے رہتے ہوئے
تم فلک ہو ، میں زمیں ہوں ، تم سمجھتے کیوں نہیں
ساتھ ہوں دونوں تو رشتوں کا مزہ کچھ اور ہے
تم کہیں ہو ، میں کہیں ہوں ، تم سمجھتے کیوں نہیں
کیوں بھٹکتے پھر رہے ہو مجھ کو پانے کے لیے
دل ٹٹولو ، میں وہیں ہوں ، تم سمجھتے کیوں نہیں
یہ جو مجھ پر نور ہے ، یہ نور ہے ایمان کا
میں کہاں اتنا حسیں ہوں ، تم سمجھتے کیوں نہیں ۔۔
ھو سکتا ھے مجھے لکھ ہی دے تیرے مقدر میں
تو کاتبِ تقدیر سے ــــــــــ ذرا اِصرار تو کر
وہ نرم سے لہجے میں 'جی' کہتی ہے تو میں
شکایات رکھ کر محبت اٹھا لیتا ہوں۔
ہم تمہیں کہہ نہ سکے چلو آج وضاحت سے اقرار کرتے ہیں
جسےتم روز دیکھتے ہو آئینے میں اُسے ہم بہت پیار کرتے ہیں
#گلِ حسین تیرے #واسطے سبھی #موسم
قطار باندھے کھڑے ھیں کہ تُو میّسر ھو
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain