بنا دھاگے کے سوئی جیسی بن گئی ہے زندگی..
سیتی کچھ بھی نہیں ہے بس چبھتی جاتی ہے🖤
خاموشی اختياری کر لی ہے صاحب۔۔..
کہ کوٸی خوش نہیں میرے الفاظوں سے...🖤
یہ ذرا ذرا سی الجھنیں , یہ خفا خفا سی زندگی_-🖤
اِتنا سا یاد رکھ مُجھے
جیسے کسی کِتاب میں
بیتے دِنوں کے دوست کا
اک خط پڑا ھوا ملے
لفظ مِٹے مِٹے سے ھوں
رنگ ُاڑا ُاڑا سا ھو
🖤🖤لیکن ،، وہ اجنبی نہ ھو ۔۔۔۔
دیتے ہیں مجھے دعائیں جو عمرِ طویل کی
یہ لوگ میرے حق میں اچھا نہیں کرتے🖤🖤
تمہیں ہے رشک ، میرے اردگرد لوگوں پر
ہمیں یہ دکھ کہ کوئی ایک بھی ہمارا نہیں
بچھڑتے وقت تو آواز بیٹھ جاتی ہے
اسے لگا تھا کہ میں نے اسے پکارا نہیں🖤
کبھی مہرباں کبھی آشناؤں جیسا ہے
مزاج اسکا عجیب دھوپ چھاؤں جیسا ہے
قتیل، میں کس دل سے اس کو بے وفا کہوں
وہ بے وفا نہیں بے وفاؤں جیسا ہے🖤
ghussa + tention result headache
پھر یوں ہوا کے ساتھ تیرا چھوڑنا پڑا
ثابت ہوا کے لازم و ملزوم کچھ نہیں
پھر یوں ہوا کہ راستے یکجا نہیں رہے
وہ بھی انا پرست تھا میں بھی انا پرست
پھر یوں ہوا کہ ہاتھ سے کشکول گر گیا
خیرات لے کے مجھ سے چلا تک نہیں گیا
ﭘﮭﺮ ﯾﻮﮞ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺩﺭﺩ ﮐﯽ ﻟﺬّﺕ ﺑﮭﯽ ﭼﮭﻦ ﮔﺌﯽ
ﺍﮎ ﺷﺨﺺ ﻣﻮﻡ ﺳﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﭘﺘﮭﺮ ﺑﻨﺎ ﮔﯿﺎ
پھر یوں ہوا کہ لب سے ہنسی چھین لی گئی
پھر یوں ہوا کہ ہنسنے کی عادت نہیں رہی
پهر یوں ہوا کہ، زخم نے جاگیر بنا لی
پهر یوں ہوا کہ، درد مجھے راس آ گیا
پھر یوں ہوا کہ، وقت کے تیور بدل گئے
پھر یوں ہوا کہ راستے یکسر بدل گئے
پھر یوں ہوا کہ حشر کے سامان ہوگئے
پھر یوں ہوا کہ شہر بیابان ہوگئے
پھر یوں ہوا کہ صبر کی انگلی پکڑ کے ہم
اتنا چلے کہ راستے حیران ہوگئے...
دل ویران ہوائیں ساکِن، گزر گیا دن
اے ہمزاد ستارے تجھ بِن، گزر گیا دن
دکھ اور دھول کی ساری باتیں سب سوغاتیں
بھول بھی جاؤ بیت گیا دن ، گزر گیا دن
مر چکا ہے دل مگر زندہ ہوں میں
زہر جیسی کچھ دوائیں چاہییں
پوچھتے ہیں آپ، آپ اچھے تو ہیں
جی میں اچھی ہوں دعائیں چاہییں
🖤
ملتے کہاں ہیں ایسے محبّت رسیدہ لوگ...!
کرتے رہو ہماری زیارت کبھی کبھی...!🖤
مصروفیت تو ایک بہانہ ہے دراصل
ان کو بات ہی نہیں کرنی مجھ سے۔۔۔🖤
ہے کوئی سیاہ بخت مُجھ سا...!
جو مُناسب نہ ہو کِسی کےلیے...🖤
وہ تنگ آگیا تھا مجھ سے ، پھر یوں ہوا کہ
۔میں نے اسے تنگ کرنا ہی
چھوڑدیا!."🖤
رہتا ہے ساتھ ساتھ وہ جانے کے بعد بھی
ملبہ وہیں پڑا ہے اٹھانے کے بعد بھی
سمجھے تھے ہم کہ آخری دشواریاں ہیں یہ
اک اور تھا زمانہ , زمانے کے بعد بھی
منطق صفر ، دلیل صفر ، کارِ عشق میں
بڑھتا ہے بوجھ اور گھٹانے کے بعد بھی
ایسی سیاہ رات ہے ایسی سیاہ رات
روشن ہؤا دیا نہ جلانے کے بعد بھی
کر ہجر میں شمار ، اسے وصل میں نہ لکھ
آیا نہ اب کی بار وہ آنے کے بعد بھی
پہلی ہی بار ایسا لگا دل کہ الامان
لگتا نہیں ہے اب یہ لگانے کے بعد بھی🖤
چہرے اجنبی ہو جائیں تو کوئ بات نہی ,محسن
لہجے اجنبی ہوں تو بڑی تکلیف دیتے ہیں،،،🖤

ہمارے نام کے صدمے کسی نے جھیلنے کب ہیں
سو ہم جیسوں کو مر جانے میں دشواری نہیں ہو گی🖤🖤
بس اسی بات پہ ہے ہم سے خفا گردشِ وقت
ہم نے سیکھے نہیں ____ انداز زمانے والے ....🖤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain