M ab taal deta hun
Hr aziat ka jwb n hota
Bht umda misaal thi
M sbk hi na lia
Taaluk dosti ye rshta dari kia hy
Ary sb dunia dari hy r kia hy
*سُنہرے حروف*
*دُودھ پِیتے موسیٰؑ،*
غرق نہیں ہُوئے،
*حالانکہ،*وہ اپنی کمزوری کی اِنتِہا پہ تھے،
اور،
فرعون غرق ہو گیا،
حالانکہ،
وہ اپنی طاقت کی اِنتِہا پر تھا،
اِس لئے کہ،
*جو عاجِز رہا، وہ بچا رہا،*
اور جو مُتکبِّر ہُوا، وہ فنا ہُوا،
*کیونکہ،*
تَکبُّر چاہے دولت کا ہو،
طاقت کا ہو، رُتبے کا ہو،
حیثیت کا ہو، حُسن کا ہو،
حَسَب و نَسَب کا ہو، حتیٰ کہ
تقویٰ کا ہی کیوں نہ ہو،
*اِنسان کو رُسوا کر کے ہی چھوڑتا ہے•*
ﺍﺭﮮ ﺍﻭ ﻋﺸﻖ ! ﭼﻞ ﺟﺎ ﮐﺎﻡ ﮐﺮ ﮐﺲ ﮐﻮ ﺑﻼﺗﺎ ﮨﮯ
ﺣُﺴﻦ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﺑِﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﺳُﻮﻟﯽ ﭼﮍ ﮪ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﯾﮩﺎﮞ ﮨﺮ ﺍﯾﮏ ﭼﮩﺮﮮ ﭘﺮ ﺍﻟﮓ ﺗﺤﺮﯾﺮ ﻟﮑﮭﯽ ﮨﮯ
ﻣﺮﯼ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺁﻧﺴﻮ ﮨﯿﮟ ﺍﺑﮭﯽ ﮐﭽﮫ ﭘﮍﮪ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﺭﺍﺕ ﮐﯽ ﺯُﻟﻔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﭼﺎﻧﺪﯼ ﺳﺠﺎﺗﺎ ﮨﻮﮞ
ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻣﺎﻧﮓ ﻣﯿﮟ ﻭﻋﺪﻭﮞ ﮐﮯ ﮨﯿﺮﮮ ﺟﮍ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﺑﮭﻠﮯ ﺟﮭﻮﭨﺎ، ﻣﻨﺎﻓﻖ ﮨﻮﮞ، ﺑﮩﺖ ﺩﮬﻮﮐﮯ ﺩﯾﮯ ﻟﯿﮑﻦ
ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﺻﺪﺍ ﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ،ﻣﯿﮟ ﺩﮬﻮﮐﮧ ﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﻣﯿﮟ ﺍُﺱ ﮔﮭﺮ ﮐﺎ ﻣﻘﯿﻤﯽ ﮨﻮﮞ ﺟﺴﮯ ﺍﻭﻗﺎﺕ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﺣﺪ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﺳﻮ ﺁﮔﮯ ﺑﮍﮪ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﺍﺑﮭﯽ ﮐﭽﮫ ﺷﻌﺮ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﻣﮕﺮ ﻟﮑﮭﻨﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﺮ ﮔﺰ
ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﻻﺝ ﺭﮐﮭﻨﯽ ﮨﮯ، ﺳﻮ ﻇﺎﮨﺮ ﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ سکتا.
علی سرمد
ﺍﺭﺍﺩﮦ ﺭﻭﺯ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ، ﻣﮕﺮ ﮐﭽﮫ ﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﻣﯿﮟ ﭘﯿﺸﮧ ﻭﺭ ﻓﺮﯾﺒﯽ ﮨﻮﮞ ، ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﺑُﺮﮮ ﮨﻮ ﯾﺎ ﮐﮧ ﺍﭼﮭﮯ ﮨﻮ ، ﻣﺠﮭﮯ ﺍِﺱ ﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻄﻠﺐ
ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻄﻠﺐ ﺳﮯ ﻣﻄﻠﺐ ﮨﮯ ، ﻣﯿﮟ ﺗﻢ ﺳﮯ ﻟﮍ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﯾﮩﺎﮞ ﮨﺮ ﺩﻭﺳﺮﺍ ﺍﻧﺴﺎﮞ ﺧُﺪﺍ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ ﮨﮯ
ﺧُﺪﺍ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﮐﮧ ﺟﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﮨﯽ ﺟﮭﻮﻟﯽ ﺑﮭﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﻣﯿﮟ ﺗﻢ ﺳﮯ ﺻﺎﻑ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﻮﮞ ! ﻣﺠﮭﮯ ﺗﻢ ﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺍُﻟﻔﺖ
ﻓﻘﻂ ﻟﻔﻈﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﮨﮯ ﻣﯿﮟ ﺗﻢ ﭘﮧ ﻣﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﻣﺴﺎﻓﺖ ﻧﮯ ﺑﮩﺖ ﺯﺧﻤﯽ ﮐﯿﺎ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ
ﺍﺑﮭﯽ ﯾﮧ ﺯﺧﻢ ﺑﮭﺮﻧﮯ ﮨﯿﮟ، ﻣﯿﮟ ﺁﮨﯿﮟ ﺑﮭﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﺑﮭﻠﮯ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﺎﮨﺎ، ﻣﮕﺮ ﺗﻢ ﻧﮯ ﺗﻮ ﭼﺎﮨﺎ ﮨﮯ
ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﯾﺎﺩ ﮐﻮ ﺩﻝ ﺳﮯ ﺗﻮ ﺑﺎﮨﺮ ﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﻧﺠﺎﻧﮯ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﯿﻮﮞ ﺁﺩﻣﯽ ﺳﮯ ﺧﻮﻑ ﮐﮭﺎﺗﺎ ﮨﮯ
ﺟﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺭﺏ ﺳﮯ ﮈﺭﺗﺎ ﮨﻮ ﮐﺴﯽ ﺳﮯ ﮈﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
Gwara nhi hy agr meri sort
Dua hy
Tumhn m nzr hi na aon
Blkl shi
جو اپنی انا کو قربان کرے زلت انکا مقدر ہوتی ہے💔
Uski tkleefan r brh jati hn mry 7
Dua hy us k baaes e tklf sb mr jaen
Mra drd shad ksi ki dil azari k sabab tha
Wo khush hoa to m khud hi khud smbhl gai
Mry khlos ki keemt tum b chuka do zra
Ye lo muthi bhr rait mry mun o mar do
Ab kasy smjhaon tumhn m
Tri baten hn teer nshtr k are
Wo alfaz kha s lao jo mry drd ko byaan den
Mra drd itna hy moatber jo mjy koi kaman den
ہماری غزلوں کی چند سطریں ہمارے ماضی کی داستاں ہیں
ہماری آنکھوں میں پلتے آنسو ہماری وحشت کے رازداں ہیں
ہمیں اداسی سے عشق اول ہمیں خلاؤں سے عشق آخر
ہمارے سینے میں بچپنے سے خراب حالوں کے آشیاں ہیں
خدایا ہم کو ہر ایک الجھن تجھے بتانا ہے سامنے سے
خدایا کیونکر ہماری آنکھوں کے بیچ حائل یہ آسماں ہیں
ہماری چیخیں ہمارے سینے میں دب کے رہنے سے تھک چکی ہیں
ہمیں بتاؤ خدا کے خاطر ہماری چیخوں کے گھر کہاں ہیں
ہمارے ہونٹوں کے ساتھ زویا ہماری آنکھیں بھی ہنس رہی ہیں
ہمارے اعضاء ہمارے زخموں کے سخت لمحوں میں پاسباں ہیں
زویا شیخ
ہمارے اصل ہیرو مساجد کے وہ امام ، خطیب اور مؤذن ہیں جنہوں نے گرفتاریوں ، ہتھکڑیوں ، دھمکیوں اور اہانت و تذلیل کے باوجود اذانوں اور نمازوں کا نظام معطل نہ ہونے دیا اور خدا کے گھروں کو تمام تر جبر و تشدد کے باجود آباد رکھا اور حوالات یا جیل نے ان کے حوصلے پسپا نہیں کیے۔
(مفتی عدنان کاکاخیل)
آج بھی ہم پھرتے ہیں تیری سنت لے کر سینے میں
پیدا مکے میں ہوتے ہیں اور تسلیم مدینے میں
دربانوں کے ناز اٹھا کر اندازہ ہو جائے گا
کتنی دنیا بدلی گئی ہے اس کی ایک مہینے میں
آنے دیتے تو اچھا تھا باری اگلے کوزے کی
ہم نے الٹا پیاس بڑھا لی قطرہ قطرہ پینے میں
اظہر فراغ
Mra jgr gm hy..koi mna k do
😢☹️😥
Sorry zarnish churhail
Ab mn b jaa naa
Ak to tri 😏😏😏 shkl daikh dakh thk gai hn bhootni
اور کوئی دل میں نہیں آ ئے گا
ختم کر دی ہے محبت تم پر
ڈھیر باتیں ہیں ، ڈھیر شکوے ہیں.!!
خود سے کرتی ہوں ، خود سے لڑتی ہوں. . .!!
قیام کرنے کی خاطر کوئی درخت نہیں
مگر سفر کے لیے بال و پر دیے گئے ہیں
ہمارا مسئلہ چادر سے انحراف نہیں
ہمارے پاؤں کہیں اور دھر دیے گئے ہیں
کسی سوال کی قیمت نہیں چکائی گئی
ہمیں جواب بہت مختصر دیے گئے ہیں
لطیف ساجد
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain