Damadam.pk
Dia_Shah's posts | Damadam

Dia_Shah's posts:

Dia_Shah
 

تم دیکھتی ہو دو دن کی آزادی انکی
جا کر دیکھو کبھی مقدر سیاہی انکے
Dia

Dia_Shah
 

یہ جو عورتوں کی آزادی کے داعی سے بنے پھرتے ہیں
کیا یہ اسلام سے اپنے ہی دین سے نا واقف ہیں کیا
کیا یہ دیکھتے نہیں یا کیا انہیں معلوم نہیں مرتبہ
وہ جو ماں کے پیروں میں جنت رکھ دی خدا نے انکے
Dia

Dia_Shah
 

عورت لاٸق تعظیم ہے کہ جب پردے میں ہے
اٹھ گیا پردہ تو سمجھو ذلالت ہے مقدر میں
.....دیہ.....

Dia_Shah
 

تاریخ گواہ ہے جب پردے کا حکم آیا
تو پاکوں نے بھی پاکوں سے پردہ فرمایا
dia

Dia_Shah
 

عورت ہی بس حیا کا پیکر
عورت عزت عظمت و راحت
Dia

Dia_Shah
 

یہ کیا ؟؟؟؟کے تیرے الفاظ گم ہو گۓ
ایسا لگتا ہے میرے پیار میں کھو گۓ
Msho

Dia_Shah
 

m.:muslim women the pearl of islam...
proud to be a muslim

Dia_Shah
 

کون سمجھے کسی پہ کیا گزری
دوستی کہاں فقط دنیا داری تھی

Dia_Shah
 

حساس ہوں نہ چل کوٸ نہی
تیرا لہجہ سدھار دیگا مجھے

D  : M wakai ac hon khanu - 
Dia_Shah
 

Tbiat khrb hy frndz dua krio

Dia_Shah
 

Ajkl mry stary grdsh m hn..khasosi dua kia kren .

Dia_Shah
 

نہ تن میں خون فراہم نہ اشک آنکھوں میں
نماز شوق تو واجب ہے بے وضو ہی سہی
فیض صاحب

Dia_Shah
 

ہر لفظ میں مطلب ہوتا ہے اور ہر مطلب میں فرق ہوتا ہے" "ذندگی میں دوچیزیں ٹوٹنے کے لیے ہوتی ہیں "سانس اور ساتھ" ۔۔۔۔۔۔ سانس ٹوٹنے سے انسان ایک بار مرتا ہے اور ساتھ ٹوٹنے سے انسان بار بار مرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
***

Dia_Shah
 

میرے دیدہ ورو
میرے دانشورو
اپنی تحریر سے
اپنی تقدیر سے نقش کرتے چلو
تھام لو ایک دم
یہ عصائے قلم۔ ایک فرعون کیا
لاکھ فرعون ہوں ڈوب ہی جائیں گے
شیخ ایاز

Dia_Shah
 

میرے دیدہ ورو
میرے دانشورو
پاؤں زخمی سہ یڈگمگاتے چلو
راہ میں سنگ و آہ نکے ٹکراؤ سے
اپنی زنجیر کوجگمگاتے چلو
رود کش نیک و بدکتنے کوتاہ قد
سر میں بادل لیےﮨﯿں ﺗﮩﯿﮧ کیے
بارش زہر کا اک نئے قہر کا

Dia_Shah
 

مَن میں کھوٹ ہوتو
دعا عطا اور محبت تینوں راستہ بدل لیتی ہیں۔
***

Dia_Shah
 

اچھے اخلاق اور اچھے کردار کے بغیر آپ کی تعلیم
آپ کے دماغ پر بوجھ کے علاوہ کچھ نہیں.
چاہے وہ تعلیم دین کی ہو یا دنیا کی.
***

Dia_Shah
 

کوئی دن ایسا ہوتا ہے کہ دل بہت اُداس ہوتا ہے، اور یہ کہ رونے کو دل کرتا ہے اور رو دیتے ہیں۔
***

Dia_Shah
 

سکوں میسر نہیں وبال سا ہے بنا ہوا
ہر نۓ عہد کا ہر نیا اب تعلق یہاں