Damadam.pk
Dil...Deewana's posts | Damadam

Dil...Deewana's posts:

Dil...Deewana
 

تیری نیت ہی نہ تھی ساتھ نبھانے کی۔۔۔
ساتھ چلنے والے راستے نہیں دیکھا کرتے۔۔۔
دیوانا۔۔۔

Dil...Deewana
 

داغِ دل ہم کو یاد آنے لگے
لوگ اپنے دیے جلانے لگے
کچھ نہ پا کر بھی مطمئن ہیں ہم
عشق میں ہاتھ کیا خزانے لگے
خود فریبی سی خود فریبی ہے
پاس کے ڈھول بھی سہانے لگے
اب تو ہوتا ہے ہر قدم پہ گماں
ہم یہ کیسے قدم اٹھانے لگے
ایک پل میں وہاں سے ہم اٹھے
بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے
اپنی قسمت سے ہے مفر کس کو
تیر پر اُڑ کے بھی نشانے لگے
شام کا وقت ہو گیا باقی
بستیوں سے سر ِشام آنے لگے

Dil...Deewana
 

ہمیشہ ساتھ رہنے کی عادت کچھ نہیں ہوتی,
جو لمحے مل گئے جی لو, ریاضت کچھ نہیں ہوتی.
جسے محرومیاں ملی ہوں, وہی جان سکتا ہے
زبانی حوصلہ, جھوٹی مروت کچھ نہیں ہوتی.
کئ رشتوں کو جب پرکھا نتیجہ ایک ہی نکلا
ضرورت ہی تو سب کچھ ہے, محبت کچھ نہیں ہوتی.
کسی نے چھوڑ جانا ہو, تو پھر چھوڑ جاتا ہے
بچھڑنا ہو تو صدیوں کی رفاقت کچھ نہیں ہوتی.
تعلق ٹوٹ جائے تو, سفینے ڈوب جاتے ہیں
یہ سب کہنے کی باتیں ہیں, حقیقت کچھ نہیں ہوتی...

Dil...Deewana
 

میرے رب کے خُوبصُورت ناموں میں سے ایک نام یہ بھی ہے
الجّبار
ترجمہ : ٹوٹے دِلُوں کو جوڑنے والا ❤

Dil...Deewana
 

شرم آتی ہے اپنی مفلسی پر
ذرا سی توجہ پر بک جاتے ہیں

Dil...Deewana
 

*وہ خسارہ ہمیشہ یاد رہتا ہے جو کسی کے ساتھ دل سے مخلص ہو کر کھایا ہو۔*

Dil...Deewana
 

ہم تِری رہگزر میں رہتے ہیں
دونوں عَالم نظر میں رہتے ہیں
تیرے در کا طواف کر کے بھی
فکرِ شام و سحر میں رہتے ہیں
کتنے شعلے سکونِ جاں بن کر
نرگسِ بے خبَر میں رہتے ہیں
ڈھونڈنے پر کہَاں ملیں گے ہم
راہرو ہیں سفَر میں رہتے ہیں
لاکھ ہم خانماں خراب سہی
حادثوں کی نظرَ میں رہتے ہیں
ایک دن پوچھتی پھرے گی حَیات
اہلِ دل کِس نگر میں رہتے ہیں!
منزلِ زیست کی کشش مت پوچھ
راستے بھی سفر میں رہتے ہیں
صاحبِ درد ہو کے ہم قابلؔ
کوچہء چارہ گر میں رہتے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قابل اجمیری

Dil...Deewana
 

خُوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میں
ایک پُرانا خط کھولا انجانے میں
شام کے سائے بالشتوں سے ناپے ہیں
چاند نے کتنی دیر لگا دی آنے میں
رات گزرتے شاید تھوڑا وقت لگے
دُھوپ اُنڈیلو تھوڑی سی پیمانے میں
جانے کس کا ذکر ہے اس افسانے میں
دَرد مزے لیتا ہے جو دُہرانے میں
دِل پر دستک دینے کون آ نکلا ہے
کس کی آہٹ سُنتا ہوں ویرانے میں
ہم اس موڑ سے اُٹھ کر اگلے موڑ چلے
اُن کو شاید عمر لگے گی آنے میں

Dil...Deewana
 

جو تم بے عیب چاہو تو،
فرشتوں سے نباہ کر لو ،
میں آدم کی نشانی ہوں،
مجھےانسان رہنےدو.. !
تمھاری کہکشاؤں میں،
میری کوئی جگہ کب تھی،
میں اک اجڑا جزیرہ ہوں،
مجھے ویران رہنے دو.. !
جو ہوتا ھے وہی کرنا،
نہ بدلو رسم دنیا کو،
وہ تم تھے یا کوئی اپنا،
مجھےحیران رہنےدو.. !
میرا دل یوں شکستہ ھے،
کوئی اجڑا سا مندر ہو،
مجھے وحشت ھے رونق سے،
مجھے سنسان رہنے دو.. !
خُدا کےکارخانے میں،
بُرا کچھ بھی نہیں ھوتا..
خُدارا ہوش میں آؤ،
کوئی امکان رہنے دو.....?!

Dil...Deewana
 

اجنبی شہر کے اجنبی راستے، میری تنہائی پر مُسکراتے رہے
میں بہت دیرتک یونہی چلتا رہا، تم بہت دیر تک یاد آتے رہے
زہر مِلتا رہا، زہر پیتے رہے، روز مرتے رہے، روز جیتے رہے
زندگی بھی ہمیں آزماتی رہی، اور ہم بھی اسے آزماتے رہے
زخم جب بھی کوئی ذہن و دل پر لگا، زندگی کی طرف اِک دریچہ کُھلا
ہم بھی گویا کسی ساز کے تار ہیں، چوٹ کھاتے رہے، گُنگُناتے رہے
سخت حالات کے تیزطوفان میں، گِر گیا تھا ہمارا جنونِ وفا
ہم چراغِ تمنّا جلاتے رہے، وہ چراغِ تمنّا بُجھاتے رہے
کل کچُھ ایسا ہُوا میں بہت تھک گیا، اِس لیے سُن کے بھی اَن سُنی کر گیا
کتنی یادوں کے بھٹکے ہوئے کارواں، دل کے زخموں کے در کھٹکھٹاتے رہے

Dil...Deewana
 

وفائے وعدہ نہیں وعدۂ دگر بھی نہیں
وہ مجھ سے روٹھے تو تھے لیکن اس قدر بھی نہیں
برس رہی ہے حریم ہوس میں دولت حسن
گدائے عشق کے کاسے میں اک نظر بھی نہیں
نہ جانے کس لیے امیدوار بیٹھا ہوں
اک ایسی راہ پہ جو تیری رہ گزر بھی نہیں
نگاہ شوق سر بزم بے حجاب نہ ہو
وہ بے خبر ہی سہی اتنے بے خبر بھی نہیں
یہ عہد ترک محبت ہے کس لیے آخر
سکون قلب ادھر بھی نہیں ادھر بھی نہیں
فیض احمد فیض

sawyoon
D  : sawyoon - 
Beautiful Structures image
D  : beauty of sindh - 
beauty of sindh
D  : beauty of sindh - 
Pakistani Celebs image
D  : beauti of sindh - 
beauti of sindh
D  : beauti of sindh - 
beauti of sindh
D  : beauti of sindh - 
Beautiful Nature image
D  : teetar - 
Beautiful Nature image
D  : beauti of sindh - 
Dil...Deewana
 

old is gold... waah thukrain .n1
https://youtu.be/VlIGtHJavvE