Damadam.pk
DrEaMs_HaCkEr's posts | Damadam

DrEaMs_HaCkEr's posts:

DrEaMs_HaCkEr
 

اس خامشی میں جائیں اتنے بلند نالے
 تاروں کے قافلے کو میری صدا درا ہو
 ہر دردمند دل کو رونا مرا رُلا دے
 بے ہوش جو پڑے ہیں، شاید انھیں جگا دے

DrEaMs_HaCkEr
 

پچھلے پہر کی کوئل، وہ صبح کی مؤذِّن
 مَیں اُس کا ہم نوا ہوں، وہ میری ہم نوا ہو
 کانوں پہ ہو نہ میرے دَیر و حرم کا احساں
 روزن ہی جھونپڑی کا مجھ کو سحر نما ہو
 پھُولوں کو آئے جس دم شبنم وضو کرانے
 رونا مرا وضو ہو، نالہ مری دُعا ہو

DrEaMs_HaCkEr
 

مہندی لگائے سورج جب شام کی دُلھن کو
 سُرخی لیے سنہری ہر پھُول کی قبا ہو
 راتوں کو چلنے والے رہ جائیں تھک کے جس دم
 اُمّید اُن کی میرا ٹُوٹا ہوا دِیا ہو
 بجلی چمک کے اُن کو کُٹیا مری دکھا دے
 جب آسماں پہ ہر سُو بادل گھِرا ہوا ہو

DrEaMs_HaCkEr
 

ہو دل فریب ایسا کُہسار کا نظارہ
 پانی بھی موج بن کر، اُٹھ اُٹھ کے دیکھتا ہو
 آغوش میں زمیں کی سویا ہُوا ہو سبزہ
 پھِر پھِر کے جھاڑیوں میں پانی چمک رہا ہو
 پانی کو چھُو رہی ہو جھُک جھُک کے گُل کی ٹہنی
 جیسے حَسین کوئی آئینہ دیکھتا ہو

DrEaMs_HaCkEr
 

ہو ہاتھ کا سَرھانا، سبزے کا ہو بچھونا
 شرمائے جس سے جلوت، خلوت میں وہ ادا ہو
 مانوس اس قدر ہو صورت سے میری بُلبل
 ننھّے سے دل میں اُس کے کھٹکا نہ کچھ مرا ہو
 صف باندھے دونوں جانب بُوٹے ہرے ہرے ہوں
 ندّی کا صاف پانی تصویر لے رہا ہو

DrEaMs_HaCkEr
 

آزاد فکر سے ہوں، عُزلت میں دن گزاروں
 دنیا کے غم کا دل سے کانٹا نکل گیا ہو
 لذّت سرود کی ہو چڑیوں کے چہچہوں میں
 چشمے کی شورشوں میں باجا سا بج رہا ہو
 گُل کی کلی چٹک کر پیغام دے کسی کا
 ساغر ذرا سا گویا مجھ کو جہاں نما ہو

DrEaMs_HaCkEr
 

دُنیا کی محفلوں سے اُکتا گیا ہوں یا رب!
 کیا لُطف انجمن کا جب دل ہی بُجھ گیا ہو
 شورش سے بھاگتا ہوں، دل ڈھونڈتا ہے میرا
 ایسا سکُوت جس پر تقریر بھی فدا ہو
 مرتا ہوں خامشی پر، یہ آرزو ہے میری
 دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو

DrEaMs_HaCkEr
 

دِگرگُوں عالمِ شام و سحَر کر
 جہانِ خشک و تر زیر و زبر کر
 رہے تیری خدائی داغ سے پاک
 مرے بے ذوق سجدوں سے حذَر کر

DrEaMs_HaCkEr
 

پوشیدہ تری خاک میں سجدوں کے نشاں ہیں
 خاموش اذانیں ہیں تری بادِ سحَر میں

DrEaMs_HaCkEr
 

طویل سجدہ اگر ہیں تو کیا تعجبّ ہے
 ورائے سجدہ غریبوں کو اَور کیا ہے کام
 خدا نصیب کرے ہِند کے اماموں کو
 وہ سجدہ جس میں ہے مِلّت کی زندگی کا پیام!

DrEaMs_HaCkEr
 

بدل کے بھیس پھر آتے ہیں ہر زمانے میں
 اگرچہ پِیر ہے آدم، جواں ہیں لات و منات
 یہ ایک سجدہ جسے تُو گراں سمجھتا ہے
 ہزار سجدے سے دیتا ہے آدمی کو نجات!

DrEaMs_HaCkEr
 

پیکرِ نُوری کو ہے سجدہ میّسر تو کیا
 اس کو میّسر نہیں سوز و گدازِ سجود

DrEaMs_HaCkEr
 

وہ نشانِ سجدہ جو روشن تھا کوکب کی طرح
 ہوگئی ہے اُس سے اب ناآشنا تیری جبیں

DrEaMs_HaCkEr
 

در بیابانِ طلب پیوستہ می کوشیم ما
 I am constantly struggling in the Longing’s wilderness
 موجِ بحریم و شکستِ خویش بر دوشیم ما
 I am the ocean’s wave, I carry my destruction on my shoulder

DrEaMs_HaCkEr
 

Ya Allah Mahfi.

DrEaMs_HaCkEr
 

تُو سمجھتا نہیں اے زاہدِ ناداں اس کو
 You do not comprehend this, O simple hearted ascetic!
 رشکِ صد سجدہ ہے اک لغزشِ مستانۂ دل
 Envy of a thousand prostrations is one slip of the Heart

DrEaMs_HaCkEr
 

تہِ دام بھی غزل آشنا رہے طائرانِ چمن تو کیا
 جو فغاں دلوں میں تڑپ رہی تھی، نوائے زیرِ لبی رہی
 ترا جلوہ کچھ بھی تسلّیِ دلِ ناصبور نہ کر سکا
 وہی گریۂ سحَری رہا، وہی آہِ نیم شبی رہی
 نہ خدا رہا نہ صنَم رہے، نہ رقیبِ دَیر و حرم رہے
 نہ رہی کہیں اسَدُ اللّہی، نہ کہیں ابولہَبی رہی
 مرا ساز اگرچہ ستم رسیدۂ زخمہ ہائے عجم رہا
 وہ شہیدِ ذوقِ وفا ہوں مَیں کہ نوا مری عَربی رہی

DrEaMs_HaCkEr
 

*...*Ek Arzu*...*
پچھلے پہر کی کوئل، وہ صبح کی مؤذِّن
 مَیں اُس کا ہم نوا ہوں، وہ میری ہم نوا ہو
 کانوں پہ ہو نہ میرے دَیر و حرم کا احساں
 روزن ہی جھونپڑی کا مجھ کو سحر نما ہو
 پھُولوں کو آئے جس دم شبنم وضو کرانے
 رونا مرا وضو ہو، نالہ مری دُعا ہو

DrEaMs_HaCkEr
 

رگوں میں وہ لہُو باقی نہیں ہے
 وہ دل، وہ آرزو باقی نہیں ہے
 نماز و روزہ و قربانی و حج
 یہ سب باقی ہیں، تُو باقی نہیں ہے

DrEaMs_HaCkEr
 

تیشے کی کوئی گردشِ تقدیر تو دیکھے
 سیراب ہے پرویز، جِگر تَشنہ ہے فرہاد
 یہ عِلم، یہ حکمت، یہ سیاست، یہ تجارت
 جو کچھ ہے، وہ ہے فکرِ مُلوکانہ کی ایجاد
 اللہ! ترا شکر کہ یہ خطّۂ پُر سوز
 سوداگرِ یورپ کی غلامی سے ہے آزاد!