Damadam.pk
DrEaMs_HaCkEr's posts | Damadam

DrEaMs_HaCkEr's posts:

These cute beauties were saying KiSs ME..*
D  : These cute beauties were saying KiSs ME..* - 
DrEaMs_HaCkEr
 

...
...

DrEaMs_HaCkEr
 

Birds don’t question happiness. They live it. When things are going well, they’re happy. It’s as simple as that. Knowing how not to worry - perhaps that is the beginning of happiness.”

DrEaMs_HaCkEr
 

Ya ALLAH Mahfi..

DrEaMs_HaCkEr
 

maybe I need a mask.
admin??
Meri banned i.dz Chalo kr do na, wesy b un se rules break to ni kiay Tay.

DrEaMs_HaCkEr
 

نہ دیر میں نہ حرم میں خودی کی بیداری
 کہ خاوراں میں ہے قوموں کی رُوح تریاکی
 اگر نہ سہل ہوں تجھ پر زمیں کے ہنگامے
 بُری ہے مستیِ اندیشہ ہائے افلاکی
 تری نجات غمِ مرگ سے نہیں ممکن
 کہ تُو خودی کو سمجھتا ہے پیکرِ خاکی

DrEaMs_HaCkEr
 

نہیں مقام کی خُوگر طبیعتِ آزاد
 ہُوائے سیر مثالِ نسیم پیدا کر
 ہزار چشمہ ترے سنگِ راہ سے پُھوٹے
 خودی میں ڈُوب کے ضربِ کلیم پیدا کر

DrEaMs_HaCkEr
 

جُرأت ہے تو افکار کی دنیا سے گزر جا
 ہیں بحرِ خودی میں ابھی پوشیدہ جزیرے
 کھُلتے نہیں اس قُلزُمِ خاموش کے اسرار
 جب تک تُو اسے ضربِ کلیمی سے نہ چِیرے

DrEaMs_HaCkEr
 

عالم ہے خموش و مست گویا
 ہر شے کو نصیب ہے حضوری
 دریا، کُہسار، چاند، تارے
 کیا جانیں فراق و ناصبوری
 شایاں ہے مجھے غمِ جُدائی
 یہ خاک ہے محرمِ جُدائی

DrEaMs_HaCkEr
 

اک فقر سِکھاتا ہے صیّاد کو نخچیری
 اک فقر سے کھُلتے ہیں اسرارِ جہاں گیری
 اک فقر سے قوموں میں مسکینی و دِلگیری
 اک فقر سے مٹّی میں خاصیّتِ اِکسیری
 اک فقر ہے شبیّری، اس فقر میں ہے مِیری
 میراثِ مسلمانی، سرمایۂ شبیّری!

DrEaMs_HaCkEr
 

اک مفلسِ خود دار یہ کہتا تھا خدا سے
 مَیں کر نہیں سکتا گِلۂ دردِ فقیری
 لیکن یہ بتا، تیری اجازت سے فرشتے
 کرتے ہیں عطا مردِ فرومایہ کو مِیری؟

DrEaMs_HaCkEr
 

“عاقبت منزلِ ما وادیِ خاموشان است
 Then silence at last the valley of silence is our goal,
 حالیا غلغلہ در گُنبدِ افلاکِ انداز”!
 Beneath this vault of heaven let our deeds’ echoes roll!

DrEaMs_HaCkEr
 

حیراں ہے بُوعلی کہ میں آیا کہاں سے ہُوں
 رومی یہ سوچتا ہے کہ جاؤں کِدھر کو مَیں
 “جاتا ہوں تھوڑی دُور ہر اک راہرو کے ساتھ
 پہچانتا نہیں ہوں ابھی راہبر کو مَیں”

DrEaMs_HaCkEr
 

یہ آفتاب کیا، یہ سِپہرِ بریں ہے کیا!
 سمجھا نہیں تسلسلِ شام و سحَر کو مَیں
 اپنے وطن میں ہُوں کہ غریبُ الدّیار ہُوں
 ڈرتا ہوں دیکھ دیکھ کے اس دشت و دَر کو مَیں
 کھُلتا نہیں مرے سفَرِ زندگی کا راز
 لاؤں کہاں سے بندۂ صاحب نظر کو میں

DrEaMs_HaCkEr
 

میں شاخِ تاک ہوں، میری غزل ہے میرا ثمر
 مرے ثمر سے میء لالہ فام پیدا کر
 مرا طریق امیری نہیں، فقیری ہے
 خودی نہ بیچ، غریبی میں نام پیدا کر!

DrEaMs_HaCkEr
 

دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر
 نیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کر
 خدا اگر دل فطرت شناس دے تجھ کو
 سکُوتِ لالہ و گُل سے کلام پیدا کر
 اُٹھا نہ شیشہ گرانِ فرنگ کے احساں
 سفالِ ہند سے مِینا و جام پیدا کر

DrEaMs_HaCkEr
 

مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی
 مِری سرشت میں ہے پاکی و دُرخشانی
 تُو اے مسافرِ شب! خود چراغ بن اپنا
 کر اپنی رات کو داغِ جگر سے نُورانی

DrEaMs_HaCkEr
 

نہ محتاجِ سُلطاں، نہ مرعوبِ سُلطاں
 محبّت ہے آزادی و بے نیازی
 مِرا فقر بہتر ہے اسکندری سے
 یہ آدم گری ہے، وہ آئینہ سازی

DrEaMs_HaCkEr
 

شہیدِ محبّت نہ کافر نہ غازی
 محبّت کی رسمیں نہ تُرکی نہ تازی
 وہ کچھ اور شے ہے، محبّت نہیں ہے
 سِکھاتی ہے جو غزنوی کو ایازی
 یہ جوہر اگر کار فرما نہیں ہے
 تو ہیں علم و حکمت فقط شیشہ بازی

DrEaMs_HaCkEr
 

واقف ہو اگر لذّتِ بیداریِ شب سے
 اُونچی ہے ثُریّا سے بھی یہ خاکِ پُر اسرار
 آغوش میں اس کی وہ تجلّی ہے کہ جس میں
 کھو جائیں گے افلاک کے سب ثابت و سیّار
 ناگاہ فضا بانگِ اذاں سے ہُوئی لبریز
 وہ نعرہ کہ ہِل جاتا ہے جس سے دلِ کُہسار!