جب بھی مجھے کسی کے ساتھ، کسی کی تسلی، کسی کی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے...
تب تب میں صرف اکیلی ہی ہوتی ہوں...
*" جب سہنے کی لت لگ جائے ، تو کُچھ کہنے کی چاہ نہیں رہتی! ۔"*🙂💔
*_
🌏❤️🦋👑
جج۔۔۔۔۔ کیا ثبوت ہے تم گاڑی تیز نہیں چلا رہے تھے ؟
ملزم۔۔۔۔۔ جناب میں سسرال جا رہا تھا بیگم کو لینے۔
جج:۔ کیس ختم ۔۔۔
رہا کرو اس معصوم کو۔!!!
🤪🤪🤪🤪🤣😂😅😂🤣😅
ツ
سنو۔۔۔!
جو آپ نے میرے ساتھ کیا ہے نا ایسا آپ کے ساتھ نہ ہو
المختصر۔۔۔میں نے مکافات عمل بھی معاف کیا
لیکن میری یہ دُعا ہے رب سے کہ۔۔۔! آپ کو جو محبت میری ذات سے ملی وہ مُحبت آپ کو کسی اور ذات سے نہ ملے
🖤
خدا نوازے تُجھے مُجھ سے بہتر
پر تُو ترسے میرے لیے
🙂💔
Good night take care 🌃
سبھی کچھ بھی اگر ہو پاس میرے
وہ سب کچھ, کچھ نہ ہوگا آپ کے بِن💜"
تیری نظروں نے کچھ ایسا جادو کیا لوٹ گئے ہم تو پہلی ملاقات میں ♥️✨🌍//۔ 🖇️🙂
*" اک خواہش ہے ٬ کہ کچھ خواب حقیقت ہو جائیں "*
🌸🥰*"
*محبت کے عادی لوگ لہجوں کی سختی, برداشت نہیں کر سکتے
🥀🌚*
الجھ رہی ہے تیرے خواب سے نیندیں میری..!🥀🤍🫶🏻
جس نے بھی کہا، جھوٹ کہا ہے
. بچھڑے، تو جی نہ پائیں گے.🖤🥀
میں تیرے ذکر کے زندان میں مقید ہو کر
ایک دیوانِ سخن ایسا قلم بند کروں
جو سُنے ، اس میں تیری دید کی خواہش جاگے
جو پڑھے ، تیری اسیری کے بہانے ڈھونڈے
بِچھڑنے والے
تُجھے گنوا کر
عجیب وحشت میں کٹ رہی ہے
عجیب سا ایک کرب دل سے لپٹ رہا ہے
عجیب سا سوگ کا سماں ہے
بچھڑنے والے تُجھے گُنوا کر جدھر بھی دیکھوں ہر ایک جانب اُداسیوں کا کوئی جہاں ہے
بچھڑنے والے بدن سے دل تک دُھواں دُھواں ہے
کہیں سے آو
کہ ایک مُدّت گُزر چُکی ہے
بصارتوں سے سماعتوں تک کی رہ گُزر پہ عجیب سی دُھول جم چُکی ہے
بچھڑنے والے کہیں سے آو کہ دل کو وحشت کے کالے سانپوں نے ڈس لیا ہے
کہیں سے آواز دو خُدارہ
کہ اب کہیں روح میں اُداسی سی بس گئی ہے
بچھڑنے والے کہیں سے آواز دو سماعت ترس گئی ہے۔🌸
تم نے گرتے ہوئے
پتوں کو تو دیکھا ہوگا ؟
اپنی ہر"سانس"وہ ٹہنی پہ"گنوا"دیتے ہیں
کیا خوب سجاتے ہیں
وہ بہاروں میں"شجر"کو
کڑی دھوپ میں
اپنا آپ جلا دیتے ہیں
کتنے "بے رحم"شجر"ہیں
نئے پتوں کی خاطر،
پرانے پتوں کی"وفاؤں "کو بھلا دیتے ہیں ۔۔۔🥀
عداوتیں تھیں ، تغافل تھا، رنجشیں تھیں مگر
بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا ، بے وفائی نہ تھی
نصیر ترابی
مُمکن ہَے اِیسا وَقت ہو __ تَرتیبِ وقت میں!
دَستک کُو تِیرا ہَاتھ بَڑھے اَور مِیرا دَر نہ ہُو!!
رونق میرا علاج نہیں ھے مصاحبو !
بیمارِ عشق ھوں مجھے تنہائی چاہئیے
بار ہا مجھ سے کہا تھا میرے یاروں نے وصی۔۔
عشق دریا ہے جو بچوں کو نگل لیتا ہے۔۔
پیار اِک شخص کے اِقرار سے مشروط نہ کر
شرطِ اِقرار پہ اِنکار بھی............ ہو سکتا ہے
مجھ سے دامن نہ چُھڑا مجھ کو بچا کر رکھ لے۔۔۔۔
مجھ سے اِک روز تُجھے پیار بھی ہو سکتا ہے۔۔۔
#Dua ❤️
تم مجھے روزِقیامت ملنا۔۔۔
تم سے میرا حساب باقی ہے۔۔۔
کبھی کبھی کوئی یاد
کوئی بہت پرانی یاد
دل کے دروازے پر
ایسے دستک دیتی ہے
شام کو جیسے تارا نکلے
صبح کو جیسے پھول
جیسے زمیں پر دھیرے دھیرے
روشنیوںکا نزول
جیسے روتے روتے اچانک
ہنس دے کوئی ملول
کبھی کبھی کوئی یاد، کوئی بہت پرانی یاد
دل کے دروازے پر
ایسے دستک دیتی ہے...!!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain