وہ کچی عمر کے پیار بھی ہیں تیر بھی تلوار بھی تازہ ہیں دل پہ وار بھی اور خوب یادگار بھی گھر جائیں وحشتیں، ایسی بھی کوئی رات ہو سر سفید ہوگیا، لگتا ہے کل ہی کی بات ہو یہ کچی عمر کے پیار بھی بڑے پکے نشان دیتے ہیں حال پہ کم دھیان دیتے ہیں بہکے بہکے بیان دیتے ہیں ان کو دیکھے ہوئے مدت ہوئی اور ہم آج بھی جان دیتے ہیں 🥀
کہ دربدر کی سزا سے ڈرتے ہیں خشک پتے ہوا سے ڈرتے ہیں میں یوں تیری بے رخی سے ڈرتا تھا جیسے لوگ خدا سے ڈرتے ہیں 🥀
Emotionally and mentally tired but alive with the hope that فان مع العسر یسرا There is ease with every hardship ❤️🩹
پانچ وقت کی نمازیں ادا کر کے کیا سوچتے ہو جنت میں چلے جاؤ گے ؟ نیکی کا نصف حصہ حقوق العباد کا ہے
مخلوق خدا کا دل دکھا کر سجدوں میں جنت مانگتے ہیں لوگ 🙂
دستک اور آواز تو کانوں کے لیے ہے جو روح کو سنائی دے اسے خاموشی کہتے ہیں 🍂
قیمت چیز کی نہیں وقت کی ہوتی ہے وہی شہ جو آج خاص ہو کل خاک ہوتی ہے ⏳
یہ زہر عشق ہے صاحب طبیب کے پاس نہیں علاج اس کا 🥀❤️🩹
یہ ہے دنیا یہاں کتنے اہل وفا بے وفا ہوگئے دیکھتے دیکھتے 🙃🥀
رہے بے چین دل کب تک ملے کچھ پل تو راحت کے 🥀
کہانیوں میں لوگ صدموں سے مرجاتے ہیں، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا، ہم درد کی انتہا تک پہنچ کر بھی زندہ رہتے ہیں ❤️🩹🥀
لفظ واپس پلٹ نہیں سکتے کتنا مشکل ہے گفتگو کرنا 🤐
اے گردش ایام مجھے رنج بہت ہے کچھ خواب تھے جو بکھرنے کے نہیں تھے 🥀
Bhoola Bhala Tha Seedha Saada tha Main To Nadaan Tha 🙃