زرا ....... کھــــــــــــــــــل کے برس یہ کیا ....... تماشــــــــــــــــــا ھے اتنی تو رم جھـــــــم میری آنکـــــــھوں میں روز ھوتــــــــی ھے
سرسراتے ہوئے پردے میں عجب گونج سی تهی میری تنہائی بغاوت پہ اتر آئی ہے ..................!!!
تو ہر گھڑی ہے کہیں محوِ گفتگو مجھ میں دکھائی دینے لگا ہے جہاں کو تو مجھ میں
حیرت سے تک رہا ہے جہانِ وفا مجھے تم نے بنا دیا ہےمحبت میں کیا مجھے
کُھلتا نہیں یہ بھید حقیقت کیا ہے.....؟ انساں کو انساں سے عداوت کیا ہے...؟
میرے "یوسف" تیری بھرپور زیارت کے لیے مانگ لائی ھوں "زلیخا" سے ادھاری آنکھیں
صرف آنکھوں کو دیکھ کر کرلی تم سے #مُـــحـــبّـــت چھوڑ دیا اپنے مقدر کو تیرے نقاب کے پیچھے.....!!!
سن مجھے عشق کے آداب سکھانے والے تیرے مرشد نے میرے ہاتھ پہ بیعت کی ہے
اے فنا ہم کو دیوانہ کر کے .. وہ نگاہ __ پارساء ہو گئی ..
دیکھے ہیں بہت ہم نے ہنگامے محبّت کے آغاز بھی رسوائی، انجام بھی رسوائی
معلوم نہیں ان کو ________علاجِ غمِ جاناں کہنے کو تو اس شہر میں ، لقمان بہت ہیں بھر آئیں نہ آنکھیں _____ تو اک بات بتاؤں اب تجھ سے بچھڑ جانے کےامکان بہت ہیں
آج درد میں ہوں آپ یوں ہی واہ کیجیئے ___!
یونہی رنگت نہی اُڑی میری۔۔۔۔۔ ہجر کے سب عزاب چکھے ہیں۔۔!!