چلو زلیخا کے عشق نے یہ راز تو کھولا
صنم جتنا بھی حسیں هو بکتا ضرور ھے
کون سے وهم کے پردے تھے دلوں میں حائل
کیوں تیری ذات ، میری ذات ، نہ هونے پائی!
ﻣﯿﺮﺍ ﺩﺷﻤﻦ ﻣﯿﺮﮮ ﺍﻧﺪﺭ ﮨﯽ ﭼُﮭﭙﺎ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﮨﮯ_!
ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺧﻮﺩ ﺍﭘﻨﯽ ﻃﺮﻑ ﺗﯿﺮ ﭼﻼﻧﮯ ﮨﻮﻧﮕﮯ
تنہائی کا درد جلاؤں__________ یوں ہی ساری رات
خود ہی در پے دستک دوں اور خود ہی پوچھوں کون
ہم نے نینوں میں اُس کی صورت کو۔
۔ایسے رکھا ہے _____جیسے بینائی۔۔!!
میں ولی اداسی ... کا اور بادشاہ غم
روز درد آتے ہیں بس میری زیارت کو
اے فرشتو ہٹاؤ...............پردے آسمانوں کے
ہم عِشق والوں کو" خدا " سےکلام کرنا ہے
خود میں نہیں لوٹی بڑی دیرہوگئی
تیرا خیال آج کہاں لے گیا مجھے
ﮐﯿﺎ کہا ﺻﺎﺣﺐ ــــــــــ؟؟؟
ﺯﺭﺍ ﭘﮭـــﺮ ﺳﮯ ﮐﻬﻨﺎ
ﻣﯿـــﺮﺍ ﺫﮐﺮ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﮑﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺁﻧﺴﻮ
ﻧﺎ ــــــــــ ﻧﺎ ــــــــــ ﻧﺎ
ﻗﺘﻞ ﮨﻮﺋﮯ ﮨﻢ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﻗﺴﻄﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﮐﺒﮭﯽ ﺧﻨﺠﺮ ﺑﺪﻝ ﮔﺌﮯ،ﮐﺒﮭﯽ ﻗﺎﺗﻞ ﺑﺪﻝ ﮔﺌﮯ
تاثیر ہی الٹی ہے اخلاص کے امرت کی
ہم جس کو پلاتے ہیں وہی زہر اگلتا ہے

میرا ذکر پڑھنے والے، میرا راستہ نہ چن لیں۔۔۔۔!
سر ورق یہ بھی لکھنا، مجھے مات ھو گئی تھی







submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain